کراچی: کورنگی میں گتے کے گودام میں لگنے والی آگ پر قابو پا لیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
کراچی:
کورنگی نمبر ڈھائی پیٹرول پمپ کے قریب گودام میں لگنے والی آگ پر قابو اور کولنگ کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے۔
کے ایم سی محکمہ فائربریگیڈ کے فائر افسر ظفر خان نے بتایا کہ فائر بریگیڈ کنٹرول روم کو اطلاع ملی کہ کورنگی نمبر ڈھائی پیٹرول پمپ کے قریب ایک گودام میں آگ لگ گئی جس کے بعد ایک فائر ٹینڈر کو روانہ کیا گیا ۔جس نے مذکورہ گودام پر پہنچ کر آگ بجھانے کا عمل شروع کیا۔
ایک اور اضافی فائر ٹینڈر بھی متاثرہ مقام پر پہنچ گیا۔ایک فائر ٹینڈر نے گودام میں لگی آگ کو بجھادیا اور کولنگ کا عمل مکمل کرلیا۔ یہ گتے کا گودام یے۔آتشزدگی کے واقعہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
فائر افسر ظفر خان نے بتایا کہ آگ لگنے کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی یے۔ آتشزدگی کے واقعہ میں مالی نقصان کا اندازہ نہیں ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گودام میں
پڑھیں:
علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا
سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہریوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے جبر و استبداد کی کارروائیوں کے ذریعے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں سرینگر اور دیگر علاقوں میں شہریوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاقے میں پائی جانے والی خاموشی کو ہرگز امن کا نام نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں اور پیرا ملٹری اہلکاروں نے جبر و استبداد کی کارروائیوں کے ذریعے علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کر رکھا ہے، قابض بھارتی اہلکار طاقت کے بل پر لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے اگست 2019ء میں علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کے خلاف اپنی پرتشدد مہم میں تیزی لائی، میڈیا پر قدغیں عائد کیں اور صحافیوں کو سچائی سامنے لانے سے روکا۔ شہریوں نے کہا کہ علاقے میں اس وقت جو خاموشی کا ماحول نظر آ رہا ہے اور جسے بھارت امن کا نام دے رہا ہے یہ دراصل امن نہیں بلکہ خوف و دہشت ہے جو طاقت کے بل پر یہاں پھیلایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اختلاف رائے رکھنے والوں کے خلاف ”یو اے پی اے“ جیسے کالے قوانین کا استعمال، این آئی اے اور ایس آئی اے جیسے بدنام زمانہ تحقیقاتی اداروں کے ذریعے ڈرانے دھمکانے کی کارروائیاں یہاں پائی جانے والی خاموشی کا اصل سبب ہیں۔
انسانی حقوق کے کارکنوں اور سیاسی مبصرین کا بھی کہنا ہے کہ بھارت جبر و ستم کی کارروائیوں کے ذریعے مقبوضہ علاقے میں آزادی کی آوازوں کو خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے اور خوف و دہشت کو امن کا نام دے رہا ہے۔ ایک سابق پروفیسر نے انتقامی کارروائی کے خوف سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ”یہ وحشیانہ فوجی طاقت کے ذریعے قائم کی گئی خاموشی ہے، لوگ پہلے کی طرح سب کچھ محسوس کر رہے ہیں لیکن انہوں نے ڈر کے مارے اپنے جذبات کا اظہار کرنا چھوڑ دیا ہے۔“