مذاکرات ناکام، پاک افغان کشیدگی برقرار، طورخم بارڈر چوتھے روز بھی بند رہا
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
پشاور(این این آئی)طورخم کی سرحدی گزرگاہ آج چوتھے روز بھی تجارتی سرگرمیوں اور پیدل آمدورفت کے لیے بند ہے، جس کے باعث دونوں جانب مسافر پھنس گئے ہیں اور تاجروں کو کروڑوں روپے کا نقصان ہو چکا ہے۔ذرائع کے مطابق، زیرو پوائنٹ پر پاکستان اور افغانستان کے حکام کے درمیان پہلا مذاکراتی سیشن ہوا، جو کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگیا۔ آج دوبارہ مذاکرات کا امکان ہے۔سرحدی کشیدگی کا آغاز جمعہ کے روز اس وقت ہوا جب افغان فورسز نے متنازع حدود میں چیک پوسٹ کی تعمیر شروع کی، جس پر پاکستانی فورسز نے اعتراض کرتے ہوئے کام رکوا دیا۔ اس کے بعد دونوں ممالک کی سیکیورٹی فورسز کے درمیان حالات کشیدہ ہوگئے اور تجارتی سرگرمیاں معطل کردی گئیں۔سرحد کی بندش کے باعث سینکڑوں مسافر مشکلات کا شکار ہیں، جبکہ درآمد و برآمد رکنے سے کاروباری حلقوں کو بھاری مالی نقصان پہنچا ہے۔صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر آج پاک افغان حکام کے درمیان مزید مذاکرات متوقع ہیں، جس سے سرحد کھلنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو
غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
تل ابیب: سرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی۔
ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے کہ نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ ہم اس جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کو ختم نہ کر دیں، جب تک تمام مغویوں کو واپس نہ لے آئیں، جنگ جاری رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ حماس کے مطالبات کے سامنے جھک گئے تو ہم غزہ میں دوبارہ جنگ نہیں کر سکیں گے، غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بہت بڑی شکست ہوگی، حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کی وجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔
اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ایسی شرائط پر جنگ کا خاتمہ پیغام دے گا کہ اغواء کاری کے ذریعے اسرائیل کو جھکایا جا سکتا ہے، یہ یقینی بنانا بھی ہے کہ غزہ پٹی اسرائیل کیلئے مزید خطرہ نہیں بنے گی، حماس کی شرائط پر جنگ ختم کرنے کا کہنے والے اسرائیلی دانشور حماس کا پروپیگنڈا دہرا رہے ہیں۔
نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کیلئے پُرعزم ہوں، اپنے اس عزم سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔