اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف جائزہ مشن 3 مارچ کو اقتصادی جائزے کے لیے پاکستان پہنچے گا۔ اقتصادی جائزہ مذاکرات 15 مارچ تک جاری رہیں گے۔ نیتھن پورٹر کی قیادت میں 9 رکنی وفد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق مذاکرات دو مراحل میں ہوں گے۔ مذاکرات تکنیکی اور پالیسی سطح کے ہوں گے۔ آئی ایم ایف آئندہ مالی سال 26-2025 کے بجٹ کے لیے تجاویز دے گا۔ ذرائع کے مطابق تنخواہ دار طبقے کو ریلیف آئی ایم ایف کی رضا مندی سے مشروط ہوگا۔  وزارت خزانہ، توانائی، منصوبہ بندی اور سٹیٹ بینک سے مذاکرات ہوں گے۔ ایف بی آر، اوگرا، نیپرا سمیت دیگر ادارے بھی مذاکرات میں شامل ہوں گے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چاروں صوبوں کے ساتھ الگ الگ مذاکرات کیے جائیں گے۔ علاوہ ازیں کلائمیٹ فنانسنگ پر آج پنجاب اور بلوچستان کے ساتھ مذاکرات ہوں گے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے تکنیکی مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، گزشتہ روز وزارت منصوبہ بندی کی طرف سے آئی ایم ایف کی ٹیم کو موسمیاتی تبدیلی، اس کے حوالے سے ترقیاتی پروگرام میں  مالی وسائل  اور منصوبوں کے بارے میں بتایا گیا۔ اجلاس میں بلوچستان کی طرف سے بھی صوبے میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلیوں اور منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ تکنیکی وفد کے ساتھ پنجاب اور بلوچستان کے حکام نے بات چیت کی۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف ہوں گے

پڑھیں:

امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ

بیجنگ (اوصاف نیوز)چین نے پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کو سخت الفاظ میں خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ درآمدی ٹیکسوں (ٹیرف) سے متعلق مذاکرات کے دوران امریکا کی خوشامد کرنے سے گریز کریں..

چین کی وزارتِ تجارت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ”خوشامد سے کبھی امن حاصل نہیں ہوتا اور نہ ہی اس سے عزت کمائی جا سکتی ہے۔“یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی میڈیا رپورٹوں کے مطابق، ٹرمپ انتظامیہ دیگر حکومتوں پر چین کے ساتھ تجارت کو محدود کرنے کے بدلے میں درآمدی محصولات میں رعایت دینے کی پیشکش کرنے پر غور کر رہی ہے۔

اس سلسلے میں امریکا نے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا ہے۔ جاپان کا وفد گزشتہ ہفتے واشنگٹن کا دورہ کر چکا ہے، جبکہ جنوبی کوریا کے ساتھ مذاکرات رواں ہفتے شروع ہو رہے ہیں۔

چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان نے واضح کیا کہ چین انصاف، بین الاقوامی تجارتی قواعد، اور کثیر الجہتی تجارتی نظام کا دفاع کرتا ہے اور تمام ممالک کو بھی یہی رویہ اپنانا چاہیے۔

واضح رہے کہ ”وال سٹریٹ جرنل“ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، امریکہ درجنوں ممالک پر دباؤ ڈالنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ وہ چین کے ساتھ اپنی تجارتی سرگرمیاں محدود کریں، بصورتِ دیگر اُنہیں درآمدی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔

دوسری جانب، جاپانی آن لائن ٹریڈنگ پلیٹ فارم ”مونیکس گروپ“ کے تجزیہ کار جیسپر کول نے کہا ہے کہ جاپان کے لیے امریکہ اور چین دونوں اہم تجارتی پارٹنر ہیں، جہاں اسے 20 فیصد منافع امریکہ اور 15 فیصد چین سے حاصل ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جاپان کسی بھی صورت میں ان دونوں بڑی معیشتوں میں سے کسی ایک کو چننا نہیں چاہے گا۔

متعلقہ مضامین

  • معیشت کی ترقی کیلئے کاروباری طبقے کے مسائل کا حل ضروری ہے: ہارون اختر خان
  • علی امین گنڈاپور نے اسحاق ڈار کے دورہ افغانستان پر ردعمل دے دیا
  • جے یو آئی بلوچستان کا فلسطین کے حق میں ملین مارچ نکالنے کا اعلان
  • خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کیلیے بجٹ کی تیاری شروع کر دی
  • امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
  • امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
  • وزیراعظم نے بیوروکریسی کی کارکردگی جانچنے کا نیا نظام منظور کرلیا، FBR پر تجربہ کامیاب، تنخواہیں کامیابی سے مشروط
  • 26اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان کا اعلان
  • ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
  • امریکا-ایران مذاکرات؛ ماہرین جوہری معاہدے کا فریم ورک تیار کریں گے، ایرانی وزیرخارجہ