امن مشقیں پاکستانی میری ٹائم سفارتکاری کا مظہر ثابت ہوئیں: کمانڈر کوسٹ ریئر ایڈمرل
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
کراچی (آئی این پی )کمانڈر کوسٹ رئیرایڈمرل فیصل امین نے کہا ہے کہ اس ماہ ہوئی امن مشقیں پاکستان کی میری ٹائم سفارتکاری کا مظہرثابت ہوئی ہیں، امن مشقیں ملٹی لیٹرل ایکسرسائز تھیں جس میں 60 ممالک کی غیرملکی بحریہ شریک ہوئیں، ان کا بنیادی فوکس ہی میری ٹائم ڈپلومیسی تھا۔ سی گارڈ مشقوں کے آغاز پر کراچی میں نجی ٹی وی کو انٹرویو میں رئیرایڈمرل فیصل امین نے کہا کہ ان میں مختلف آرا اور اسٹریٹیجک سوچ کے حامل ممالک کی شرکت پاکستان بحریہ کی ساکھ کی علامت ہے جبکہ حالیہ سی گارڈ مشقیں پاکستان کی اپنی سرحدوں کے اندر سکیورٹی یقینی بنانے کیلئے ہیں۔کمانڈر کوسٹ نے کہا کہ سی گارڈ مشقوں کا مقصد کسی بھی خطرے کیخلاف میری ٹائم سکیورٹی کو فعال بنانا اور ریسپانس ٹائم کم کرنا ہے کیونکہ یہی میری ٹائم سکیورٹی مجموعی قومی سکیورٹی سے بھی جڑی ہوئی ہے۔رئیرایڈمرل فیصل امین نے کہا کہ پاکستان کی قومی سلامتی پالیسی میں کچھ مقاصد طے ہیں جن میں بقائے باہمی، اقتصادی خوشحالی، سرحدوں کا تحفظ، انسانی تحفظ، سائبر سکیوریٹی اوردیگر شامل ہیں، قومی پالیسی سے نیچے کی طرف قومی قوت کے جو عناصر ہیں وہ اپنی پالیسی اور حکمت عملی تیار کرتے ہیں جس کا میری ٹائم سکیورٹی ایک اہم حصہ ہے۔رئیرایڈمرل فیصل امین نے بتایا کہ چیف آف نیول اسٹاف کی ہدایات پر2024 ء میں پہلی بار سی گارڈ مشقیں کرائی گئی تھیں، ان کے بعد جو سفارشات مرتب کی گئی،انکا جائزہ لیا گیا اورجو سبق سیکھا گیا اسے حالیہ مشقوں میں شامل کیاگیاہے، جو پہلی مشقوں میں کمی رہ گئی تھی، اسے بھی بہتر بنالیا گیا ہے،ساتھ ہی اس بار ایک اور اسٹیک ہولڈر وزارت سیاحت کو شامل کیاگیاہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: رئیرایڈمرل فیصل امین میری ٹائم سی گارڈ
پڑھیں:
پاک فوج نے ’’کردار، حوصلہ اور مہارت‘‘ جیسے اعلیٰ فوجی اوصاف دہشتگردی کیخلاف جنگ میں ثابت کیے ہیں‘آرمی چیف
راولپنڈی/کھاریاں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء)پاکستان آرمی کی میزبانی میں آٹھویں انٹرنیشنل ٹیم اسپرٹ (پی اے ٹی ایس) مقابلے 14 سے 18 اپریل 2025 تک کھاریاں گیریژن میں منعقد کیے گئے۔ اختتامی تقریب کے مہمانِ خصوصی چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر تھے۔60 گھنٹوں پر مشتمل اس سخت اور بھرپور پیٹرولنگ مشق کا مقصد شرکاء کے درمیان جنگی مہارتوں کا تبادلہ اور پیشہ ورانہ تجربات کو شیئر کرنا تھا تاکہ جدید حربی صلاحیتوں میں بہتری لائی جا سکے۔مشق میں پاکستان آرمی کی سات ٹیموں کے علاوہ پاکستان نیوی کی ایک ٹیم اور 15 دوست ممالک کی افواج کی ٹیموں نے شرکت کی جن میں بحرین، بیلاروس، چین، سعودی عرب، مالدیپ، مراکش، نیپال، قطر، سری لنکا، ترکیہ، امریکہ اور ازبکستان شامل تھے۔(جاری ہے)
اس کے علاوہ بنگلہ دیش، مصر، جرمنی، کینیا، میانمار اور تھائی لینڈ کے نمائندوں نے بطور مبصر مشق کا مشاہدہ کیا۔
یہ مشق پنجاب کے نیم پہاڑی علاقوں میں منعقد کی گئی۔اس حوالے سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہاہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ پیٹس ے ایک سنجیدہ اور مقابلہ جاتی فوجی مشق کے طور پر عالمی سطح پر اپنی شناخت بنائی ہے۔اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مشق میں شریک تمام ٹیموں کی پیشہ ورانہ مہارت، جسمانی و ذہنی برداشت اور بلند حوصلے کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی مشقیں باہمی سیکھنے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہیں اورپیٹس ایک ایسا مؤثر فورم ہے جو فوجی صلاحیتوں اور حکمتِ عملی کو یکجا کرتا ہے، اور عصر حاضر کی جنگی نوعیت کے مطابق ٹیم اسپرٹ کو فروغ دیتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان آرمی ’’کردار، حوصلہ اور مہارت‘‘ جیسے اعلیٰ فوجی اوصاف کی حامل ہے، جو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے سپاہیوں نے بخوبی ثابت کیے ہیں۔تقریب کے اختتام پر آرمی چیف نے مشق میں نمایاں کارکردگی دکھانے والی ٹیموں اور افرد کو انعامات سے نوازا۔ بین الاقوامی مبصرین اور مختلف ممالک کے دفاعی اتاشیوں نے بھی تقریب میں شرکت کی اور اس پیشہ ورانہ مشق کے اعلیٰ انتظامات اور معیار کو سراہا۔