4 ٹانگوں والے 17 سالہ لڑکے کا کامیاب آپریشن، ڈاکٹروں نے 2 اضافی ٹانگیں ہٹا دیں
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
بھارت میں ڈاکٹروں نے ایک 17 سالہ نوجوان کی کامیاب سرجری کی ہے جو پیدائشی طور پر چار ٹانگوں کے ساتھ پیدا ہوا تھا۔ نئی دہلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (AIIMS) کے ڈاکٹروں نے اس نوجوان کی دو اضافی ٹانگیں، جو اس کے پیٹ سے جڑی ہوئی تھیں، کو کامیابی سے علیحدہ کر دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ڈاکٹر کرشنا کا کہنا ہے کہ یہ نوجوان اتر پردیش کے ضلع بالیا سے تعلق رکھتا ہے اور 28 جنوری کو AIIMS لایا گیا تھا۔ اضافی ٹانگوں کی وجہ سے اس کی جسمانی نشوونما متاثر ہو رہی تھی اور یہ اس کے دیگر اعضا کو نقصان پہنچا سکتی تھیں۔ آٹھویں جماعت تک پہنچنے پر اس نے تعلیم چھوڑ دی کیونکہ جسمانی مشکلات کے علاوہ لوگ اس کا مذاق بھی اڑاتے تھے جس سے اس کی ذہنی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے۔
ڈاکٹر کرشنا نے بتایا کہ اس قسم کے کیسز جنہیں طبی زبان میں "نامکمل پیراسائٹک جڑواں" کہا جاتا ہے، ایک کروڑ افراد میں صرف ایک بار دیکھنے کو ملتے ہیں۔ یہ اس وقت ہوتا ہے جب جڑواں بچوں کا حمل ٹھہرتا ہے، لیکن ان میں سے ایک کا جسم مکمل طور پر نشوونما نہیں پاتا اور اس کے اعضا دوسرے بچے کے جسم سے جڑ جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں اب تک صرف 42 ایسے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں کسی انسان کے جسم میں چار ٹانگیں موجود ہوں۔
یہ AIIMS نئی دہلی میں اپنی نوعیت کا پہلا کیس تھا اور ڈاکٹروں کی ٹیم نے اس کامیاب سرجری کے ذریعے نوجوان کی زندگی میں نمایاں بہتری لائی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پارک ویو سٹی اسلام آباد: رہائشیوں کا شدید احتجاج، اضافی چارجز اور ناقص سہولیات پر برہمی
اسلام آباد(اوصاف نیوز) پارک ویو سٹی اسلام آباد کے رہائشیوں نے ہاؤسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے تمام واجبات ادا کرنے کے باوجود نہ صرف پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں تاخیر کا سامنا کیا بلکہ اب اضافی ترقیاتی چارجز کے نام پر بھاری رقوم کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
رہائشیوں کے مطابق، سوسائٹی نے پانچ مرلہ کے پلاٹ مالکان سے پانچ لاکھ روپے اور دس مرلہ کے پلاٹ مالکان سے دس لاکھ روپے اضافی چارجز کا مطالبہ کیا ہے، اور 15 مئی تک ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں رقم دگنی کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ یہ تمام تر چارجز اُس وقت مانگے جا رہے ہیں جب رہائشی پہلے ہی ترقیاتی اور پوزیشن چارجز ادا کر چکے ہیں اور اپنے گھروں کی تعمیر مکمل کر چکے ہیں۔
اوورسیز بلاک کے رہائشیوں نے شکایت کی ہے کہ وہاں نہ تو اسکول ہے، نہ مسجد، نہ ہی مارکیٹ، اور سوسائٹی کا یہ حصہ ویران قبرستان کی مانند لگتا ہے۔ مزید برآں، بجلی کے بلوں میں بھی جعلسازی کی جا رہی ہے؛ بلوں پر نہ میٹر ریڈنگ ہے، نہ میٹر کی تصویر، اور نہ ہی استعمال شدہ یونٹس کی تفصیل، صرف رقم لکھ کر بل تقسیم کیے جا رہے ہیں۔
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ سوسائٹی نے پی ایس ایل کی اسپانسرشپ کے لیے بھاری رقوم خرچ کیں، لیکن بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم اور چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور رہائشیوں کو انصاف فراہم کریں۔
واضح رہے کہ پارک ویو سٹی اسلام آباد کو ماضی میں سی ڈی اے نے این او سی جاری کیا تھا، تاہم بعد میں مختلف وجوہات کی بنا پر یہ این او سی منسوخ کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں، سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے سی ڈی اے نے پارک ویو سٹی کا این او سی بحال کر دیا تھا۔
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ اب مزید ظلم اور غنڈہ گردی برداشت نہیں کریں گے اور اپنے حقوق کے لیے ڈٹ کر کھڑے ہیں۔
ٹک ٹاکر سجل ملک کی بھی مبینہ’متنازعہ‘ ویڈیو لیک ؟ سوشل میڈیا صارفین برہم