کراچی؛ اطالوی قونصل خانے کے تحت اٹالین ڈیزائن ڈے کے نویں ایڈیشن کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
کراچی:
کراچی میں اطالوی قونصل خانے کے تحت اٹالین ڈیزائن ڈے کے نویں ایڈیشن کا انعقاد کیا گیا۔ اٹالین ڈیزائن ڈے وزارت خارجہ روم نے اپنے سفارتی مشنوں کے ذریعے عالمی سطح پر منعقد کیا گیا۔ اس سال کے ڈیزائن ڈے کا موضوع ”عدم مساوات۔ بہتر زندگی کے لیے ڈیزائن” تھا، جو اگلی بین الاقوامی نمائش ٹریئنالے دی میلان کا حصہ ہے۔
سامعین سے خطاب کرتے ہوئے، قونصل جنرل فابریزیو بییلی نے روزمرہ زندگی میں افراد کی خوشحالی پر عدم مساوات کے اثرات کو کم کرنے میں معیاری ڈیزائن کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں اٹالین سفارتی نیٹ ورک ”ڈپلومیسی فار گروتھ” کی حکمت عملی کے تحت وزیر اینتونیو تاجانی کی قیادت میں اس بات کا حقیقی علمبردار ہے، جس کا مقصد ڈیزائن کو ”میک اِن اٹلی” کے ایک منفرد عنصر کے طور پر مضبوط بنانا ہے۔
قونصل خانے کے تحت آنے والے پاکستان پویلین کے لیے ایک خصوصی ”کرٹن ریزر” کا اہتمام کیا تھا، جو 2025 کے وینس بینیلے فار آرکیٹیکچر میں پیش کیا جائے گا، اور یہ پیشکش کوایلیس ڈیزائن اسٹوڈیو اور ایم اے ایس آرکیٹیکٹس کی ٹیم نے کی۔ پاکستان پویلین کا موضوع (ایف آر) ایجائل سسٹمز ہے – آئی ڈی ڈی 2025 کے موضوع سے ہم آہنگ ہے اور یہ فن تعمیر اور ڈیزائن کی اس سنگین عدم مساوات کا یاد دہانی کراتا ہے جو غیر معمولی پیمانے پر مناظر اور ماحولیاتی نظام کو متاثر کر رہی ہے۔
موسمیاتی لچک کو دوبارہ سمجھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے عدم توازن اور عدم مساوات سے ہم آہنگ ایک موافقتی عمل کے طور پر ہے، تاکہ مستقبل کے لیے ایک عمل کی پکار کی جا سکے جہاں فن تعمیر نہ صرف ثقافتی ورثے میں گہرائی سے جڑا ہو بلکہ ماحولیاتی حقیقتوں کے ساتھ تنقیدی طور پر مربوط ہو۔
اٹالین ٹریڈ ایجنسی، اٹالین ڈویلپمنٹ کمیٹی اور اس کی ممبر کمپنیوں کی حمایت سے، ایکسیس ڈیزائن اسٹوڈیوز، بیسٹ بورڈ انڈسٹریز، نواکولر بائی انووینیٹرز، ایس۔ عبداللہ نے پاکستان میں اٹالین مہارت کو پیش کرنے کے لیے سالمس لگژری لیونگ اور سالمیز لگژری انٹریئر کے ساتھ شرکت کی۔
ان کمپنیوں نے اپنی پروڈکٹ لائنز کو پیش کیا، جنہوں نے پاکستان میں مقامی منصوبوں کے لیے فن تعمیر اور ڈیزائن کے میدان میں درپیش چیلنجز کو حل کرنے کے بہترین طریقوں اور خیالات کو اجاگر کیا۔
اس موقع پر ایک تاریخی تصویری نمائش ”لائف ٹائم اچیومنٹ کے لیے فوٹوگرافی” ایونٹ میں پیش کی گئی۔ یہ نمائش کمپاسو ڈ’ورو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ کے ماہرین کو مناتی ہے، جو گزشتہ دو دہائیوں کے اٹالین فوٹوگرافرز کے کیمرے کے ذریعے دوبارہ تفسیر کی گئی ہے۔ اس اقدام کا مقصد فوٹوگرافی کو نہ صرف ایک دستاویزی اوزار کے طور پر بلکہ ایک تخلیقی وسیلہ کے طور پر اجاگر کرنا ہے جس نے اٹالین ڈیزائن کے پھیلاؤ اور کامیابی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان عدم مساوات ڈیزائن ڈے کے طور پر کے لیے کے تحت
پڑھیں:
پاراچنار، ضلع کرم میں پائیدار امن و امان کے موضوع پر سیمینار کا انعقاد
سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس علماء اہلبیتء کے دفتر میں “ضلع کرم میں مستقل اور پائیدار امن و امان کیسے قائم کیا جائے؟” کے عنوان سے ایک اہم سیمینار منعقد ہوا۔ اس بامقصد اور فکری نشست میں ضلع کے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی معزز شخصیات نے شرکت کی، جن میں علماء کرام، اساتذہ، ڈاکٹرز، سماجی کارکنان اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شامل تھے۔ سیمینار کا مقصد علاقے میں جاری امن کی کاوشوں کا جائزہ لینا اور مستقبل میں دیرپا اور مستحکم امن کی بنیاد رکھنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔ مقررین نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کرم میں موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور پائیدار امن و استحکام کے لیے اپنی قیمتی تجاویز پیش کیں۔ علماء کرام نے مذہبی ہم آہنگی، بھائی چارے اور بین المسالک اتحاد کو امن کی بنیاد قرار دیا، جب کہ اساتذہ اور ماہرین تعلیم نے نوجوان نسل کی فکری رہنمائی اور تعلیمی میدان میں بہتری کو پائیدار امن کے لیے کلیدی عنصر قرار دیا۔
ڈاکٹروں اور دیگر پیشہ ور ماہرین نے معاشرتی فلاح و بہبود، صحت اور نفسیاتی سکون کو بھی ایک محفوظ معاشرے کی تعمیر میں اہم قرار دیا۔ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ امن و امان کے قیام کے لیے ضلعی انتظامیہ ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی اور تمام طبقات کو ساتھ لے کر چلنے کی کوشش کر رہی ہے۔ سیمینار کے اختتام پر اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ضلع کرم میں دیرپا امن کے قیام کے لیے تمام شعبوں کو مشترکہ حکمت عملی کے تحت مل کر کام کرنا ہوگا تاکہ آئندہ نسلیں ایک پرامن اور خوشحال ماحول میں پروان چڑھ سکیں۔