عمر شہزاد کی دلہن کون؟ مداحوں نے پتا لگالیا؛ کمنٹس کی بھرمار
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
گوہر رشید اور کبریٰ خان کے بعد ماڈل، اداکار عمر شہزاد نے بھی اپنی زندگی کے نئے سفر کے آغاز سے متعلق مسجد الحرام سے عمرے کے دوران بتایا۔
عمر شہزاد نے جو تصاویر شیئر کی تھیں ان میں ایک خاتون ان کے ساتھ ہیں جن کا چہرہ نظر نہیں آ رہا ہے۔
اداکار نے تصویر کے کیپشن میں اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے اپنی شادی سے مطلع کیا تھا تاہم دلہن کے بارے میں کوئی تفصیل نہیں بتائی تھی۔
جس سے مداحوں اور سوشل میڈیا صارفین میں تجسس بڑھ گیا اور سب تُکّے لگانے لگے تاہم کچھ کھوجی مداح ایک خبر بھی نکال لائے۔
سوشل میڈیا صارفین کی دور بین آنکھوں نے دیکھ لیا کہ اداکارہ مشعل ممتاز نے بھی اپنے عمرہ کرنے کی تصاویر شیئر کی ہیں۔
ان تصاویر میں مشعل ممتاز اکیلی نظر آ رہی ہیں اور انھوں نے ساتھ کھڑے شخص کی تصویر کو کروپ کیا ہے۔
حیران کن طور پر جو کپڑے مشعل ممتاز نے پہن رکھے ہیں وہ اس سے بہت مماثلت رکھتے ہیں جو عمر شہزاد کی تصاویر میں لڑکی نے پہنے ہوئے ہیں۔
مشعل ممتاز نے بھی انسٹاگرام اسٹوری پر لکھا کہ نئی شروعات پر اعتماد رکھیں، اب اللّٰہ کے فضل و کرم سے ہر چیز بہتر ہوگی۔
مداحوں نے کہا کہ ہو نہ ہو عمر شہزاد کی دلہن مشعل ممتاز ہوسکتی ہیں تاہم اداکار اور اداکارہ نے تاحال تصدیق یا تردید نہیں کی۔
View this post on InstagramA post shared by Michelle M (@michellemumtaz)
اس کے برعکس بعض سوشل میڈیا صارفین اس اندازے سے متفق نہیں، انھوں نے دعویٰ کیا کہ عمر شہزاد نے اداکارہ شانزے لودھی یا زینب رضا سے شادی کی ہے۔
اب اس میں کتنی حقیقت ہے اس کا اداکار اور اداکارہ کی عمرے سے واپسی کے بعد پتا چل جائے گا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مشعل ممتاز
پڑھیں:
عالمی چلینجز اور سماجی تقسیم کو ختم کرنے کیلیے علامہ اقبال کی تعلیمات مشعل راہ ہیں، وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آج جب پاکستان کو سماجی تقسیم اور عالمی چیلنجز کا سامنا ہے تو ایسے میں ہمارے لیے ڈاکٹر علامہ اقبال کی تعلیمات ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے یوم وفات پر پیغام جاری کیا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ آج ہم پاکستان کے نظریاتی معمار، عظیم مفکر اور شاعرِ مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کو ان کی یومِ وفات پر خراجِ عقیدت پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اقبال صرف ایک شاعر ہی نہیں، بلکہ ایک ایسے اہل بصیرت رہنما تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک الگ وطن کا تصور پیش کیا۔ ان کا فلسفۂ خودی اور ان کی شاعری نے نہ صرف تحریکِ پاکستان کو نظریاتی بنیاد فراہم کی بلکہ بر صغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کے اندر ایک نئی روح پھونک دی۔
وزیراعظم نے کہا کہ علامہ اقبال وہ پہلے مفکر تھے جنہوں نے 1930 میں الہ آباد کے خطبے میں برصغیر کے مسلمانوں کے لیے ایک علیحدہ مملکت کا واضح تصور پیش کیا۔ ان کا یہ نظریہ بعد میں قائدِ اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں عملی شکل اختیار کر کے وطن عزیز پاکستان کی صورت میں شرمندہ تعبیر ہوا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اقبال نے مسلمانوں کو صرف سیاسی طور پر ہی نہیں، بلکہ فکری اور روحانی طور پر بھی متحد کیا جبکہ برصغیر پاک و ہند کے مسلمانوں کو اپنی جداگانہ تہذیب، ثقافت اور شناخت کو برقرار رکھتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن ہونے کا پیغام دیا۔
انہوں نے کہا کہ آج جب پاکستان کو سماجی تقسیم اور عالمی چیلنجز کا سامنا ہے، علامہ اقبال کی تعلیمات ہمارے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ انہوں نے علم، عمل، یقینِ محکم اور خود اعتمادی پر زور دیا، جو آج بھی ہماری تمام مشکلات کا حل ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ان کے فلسفے کو اپناتے ہوئے معاشی خود انحصاری، تعلیمی انقلاب اور قومی یکجہتی کو فروغ دینا ہوگا۔ اقبال کا فلسفہ اور انکی شاعری ہمیں بتاتی ہے کہ ایک مثالی معاشرہ کیسے تعمیر کیا جا سکتا ہے، جہاں انصاف، محنت اور اخلاقیات کو فوقیت حاصل ہو۔ علامہ اقبال نے ہمیشہ نوجوانوں کو قوم کا اصل سرمایہ قرار دیا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال نے نے نسل نو کو شاہین سے تعبیر دیتے ہوئے جہدِ مسلسل، حصول علم اور اعلیٰ اخلاقی اقدار اپنانے کی تلقین کی۔ اقبال کے نزدیک نوجوان ہی وہ طاقت ہیں جو قوموں کو زوال سے نکال کر عروج پر پہنچا سکتے ہیں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ آج کے نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ اقبال کے پیغام کو سمجھیں، جدید علوم حاصل کریں، اور ملک کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ یہی وہ پیغام ہے جو ہمارے نوجوانوں کو ہر میدان میں کامیابی کی طرف لے جا سکتا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم اقبال کے خوابوں کو حقیقت بنائیں۔ ہمیں اپنے اندر خودی کو جگا کر، علم و ہنر سے آراستہ ہو کر، اور قومی یکجہتی کو مضبوط کر کے پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانا ہے۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکیں، آئیے، اقبال کے یومِ وفات پر ہم عہد کریں کہ ہم اقبال کے نظریات کو اپنی انفرادی اور اجتماعی زندگیوں میں اپنائیں گے اور ایک مضبوط، خودمختار اور ترقی یافتہ پاکستان کی تعمیر کریں گے۔ پاکستان پائندہ باد.