پنجاب حکومت کی جانب سے اخباروں میں اشتہارات، رانا ثنااللہ بھی بول پڑے
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
پنجاب حکومت کی جانب سے اخبارات کو فرنٹ پیج کے لیے جاری کیے گئے اشتہارات پر رانا ثنااللہ بھی بول پڑے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فرنٹ پیج پر اشتہارات کے حوالے سے مریم اورنگزیب سے بات کروں گا۔ ان کے ہوتے ہوئے ایسے نہیں ہونا چاہیے تھا۔
یہ بھی پڑھیں مریم نواز کی ایک برس کی کارکردگی پر اشتہار، ’جن اخبارات نے اشتہار چھاپا ان پر پیکا نہیں لگتا؟‘
واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے ملک کے بڑے اخبارات کو فرنٹ پیج کے لیے اشتہار جاری کیا گیا تھا، جس کو اس انداز میں ڈیزائن کیا گیا تھا کہ وہ بالکل اخبار کے فرنٹ پیج کی شکل میں تھا، تاہم اس پر حکومت کی کارکردگی سے متعلق خبریں شائع تھیں۔
پنجاب حکومت نے اب تک جتنے منصوبوں کا اعلان کیا ہے یا پایہ تکمیل تک پہنچائے ہیں اس حوالے سے مریم نواز کے بیانات اس اشتہار کا حصہ ہیں۔
پنجاب حکومت کی جانب سے جاری کیے گئے اس اشتہار پر عوام کی جانب سے جہاں حکومت پر تنقید کی جارہی ہے وہیں میڈیا ہاؤسز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ اس سے قبل 8 فروری کو حکومت کا ایک سال مکمل ہونے پر بھی ایسا ہی اشتہار جاری کیا گیا تو پورے پیج پر مشتمل تھا۔
یہ بھی پڑھیں وزیر اعلیٰ مریم نواز کا کرکٹ پر اشتہار: “اب مریم کے ہاتھوں 92 کا ورلڈکپ جتوانا رہ گیا ہے‘‘
اس کے علاوہ گزشتہ برس 8 فروری کو مسلم لیگ ن نے اخبارات کو فرنٹ پیج کے لیے ایسا ہی اشتہار جاری کیا تھا جس میں شہ سرخی پر وزیراعظم نواز شریف لکھا گیا تھا، تاہم انتخابات کے بعد وزارت عظمیٰ کا تاج شہباز شریف کے سر سج گیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اخبارات اشتہارات پنجاب حکومت تنقید رانا ثنااللہ بول پڑے فرنٹ پیج اشتہارات مریم نواز وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اخبارات اشتہارات پنجاب حکومت فرنٹ پیج اشتہارات مریم نواز وی نیوز پنجاب حکومت کی جانب سے مریم نواز فرنٹ پیج کے لیے
پڑھیں:
رانا ثنااللہ کا شرجیل میمن سے دوبارہ رابطہ، آبی تنازعپر مشاورت کو آگے بڑھانے پر اتفاق
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنااللہ نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ایک بار پھر ٹیلیفونک رابطہ کیا اور دونوں رہنماؤں نے پانی کے مسئلے پر مشاورت کے عمل کو آگے بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران نہروں کے مسئلہ کو حل کرنے کے حوالے سے معاملات کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ تمام معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کرنے پر یقین رکھتے ہیں، واٹر ایکارڈ کے مطابق کسی صوبے کا پانی کسی دوسرے صوبے کو منتقل نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پانی کی تقسیم انتظامی اور تکنیکی مسئلہ ہے جس کا حل بھی انتظامی اور تکنیکی بنیادوں پر کیا جائے گا، کسی صوبے کی حق تلفی ممکن نہیں، صوبوں کے تحفظات دور کئے جائیں گے اور مشاورت کے عمل کو مزید وسعت دی جائے گی۔