وفاقی کابینہ میں توسیع کا فیصلہ ، 8 سے 10 وزرا ءکے نام زیرغور
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اسلام آباد:وزیراعظم شہبازشریف نے وفاقی کابینہ میں توسیع کاحتمی فیصلہ کرلیااوروزیراعظم آفس نے حلف برداری کی تقریب کے انعقادکے لیے ایوان صدرسے باضابطہ رابطہ بھی کیاہے جس کے مطابق حلف برداری کی تقریب کے لیے 27فروری کی تاریخ تجویزکی گئی ہے،باخبرحکومتی ذرائع نے کابینہ میں توسیع اور ردوبدل کے حوالے سے تصدیق کردی ہے،جب روزنامہ ممتازنے ایوان صدرکے ذرائع سے رابطہ کیاتوبتایاگیاکہ حکومت کی طرف سے 27فروری کی تاریخ مقررکرنے کی تجویزآئی ہے تاہم صدرمملکت کی دیگرمصروفیات بھی ہیں ،اگر27فروری کو کابینہ میں نئے وزراء کی شمولیت کے لیے تقریب حلف برداری نہ ہوسکی تو 28فروری کو منعقدہوگی،دریں اثناء ذرائع کے مطابق کابینہ میں توسیع کے لیے 8 سے 10 وزرا ءکے نام زیرغورہیں،جن میں راولپنڈی سے مسلم لیگ ن کے سینئررہنما حنیف عباسی اورقومی اسمبلی میں ن لیگ کے چیف وہپ طارق فضل چوہدری کانام بھی شامل ہےاسی طرح باپ پارٹی کے صدرخالد مگسی، ایم کیوایم کے مصطفیٰ کمال،مانسہرہ سے ن لیگ کے رہنما سردار یوسف،ساہیوال سے پیرعمران شاہ اوروزیرمملکت کے طور پرٹیکسلاسے ن لیگ کے رہنما بیرسٹر عقیل ملک کے نام زیر غور ہیں،اس وقت عقیل ملک وزارت قانون کے مشیرکے طورپرفرائض انجام دے رہے ہیں، سید توقیر شاہ کو بطور ایڈ وائزر وفاقی کابینہ میں لیا جائے گا جبکہ حنیف عباسی کو وزارت ریلوے، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کو وزارت صحت اور خالد مگسی کو وزارت مواصلات کا قلمدان دیے جانے کا امکان ہے، اسی طرح مصطفیٰ کمال کو سائنس و ٹیکنالوجی کی وزارت دیے جانے کا امکان ہے، سینیٹر طلال چوہدری کو بطور وزیر مملکت کابینہ میں شامل کیا جائے گا، عبدالرحمان کانجو، علی زاہد، جنید چوہدری، رومینہ خورشید، معین وٹو اور نوشین افتخاربھی وفاقی کابینہ میں شامل ہوں گے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: وفاقی کابینہ میں کے لیے
پڑھیں:
جے یو آئی کا پی ٹی آئی سمیت کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) نے اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت مرکزی مجلس عامہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی کے گوربا چوف، جے یو آئی نے فضل الرحمان کے خلاف بیان پر وضاحت مانگ لی
ترجمان کے مطابق اجلاس نے فیصلہ کیا ہے کہ فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت بھرپور انداز میں جاری رکھی جائےگی، اس سلسلہ میں 27 اپریل کو لاہور، 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں شہدا غزہ ملین مارچ کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے بتایا اجلاس قوم سے اہل غزہ کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کی اپیل کرتا ہے۔ جبکہ ملک میں امن وامان کی بدترین صورتحال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
ترجمان کے مطابق اجلاس نے کہاکہ حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کی جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں، دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی اور صوبائی حکومتیں عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل ناکام ہوچکی ہیں۔
جمیت علما اسلام نے ملک میں ازسر نو صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہیں ہوں گے۔ البتہ مشترکہ امور پر مختلف مذہبی اور پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جدوجہد کی حکمت عملی مرکزی مجلس شوریٰ یا مرکزی مجلس عاملہ طے کرےگی۔
ترجمان نے کہاکہ اجلاس نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کردیا، جبکہ بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل پر ووٹ دیا ہے ان سے وضاحت طلب کی جائے گی اور انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان رابطے بحال، ملاقات طے پاگئی
ترجمان کے مطابق مختلف صوبوں کو درپیش مسائل پر مرکزی مجلس عاملہ اور شوریٰ حکمت عملی طے کرےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پی ٹی آئی جمعیت علما اسلام جے یو آئی سیاسی اتحاد فیصلہ مولانا فضل الرحمان وی نیوز