UrduPoint:
2025-04-22@07:22:59 GMT

بھارت: کم آمدنی سے مایوسی، کرپٹو کرنسیوں کی تجارت عروج پر

اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT

بھارت: کم آمدنی سے مایوسی، کرپٹو کرنسیوں کی تجارت عروج پر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 فروری 2025ء) دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک بھارت کے چھوٹے شہروں میں نوجوانوں کی اکثریت کی جانب سے سرمایہ کاری کے بعدکرپٹو کرنسیوں کی تجارت میں زبردست اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ بھارت میں کرپٹو کے شائقین نے بٹ کوائن، ایتھرئم، ڈوج کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کے مجموعی تجارتی حجم کو چار سب سے بڑے کرپٹو ایکسچینجز پر دگنا کرنے میں مدد کی ہے۔

اس حوالے سے اعدادوشمار جاری کرنے والے ادارے کوائن جیکو کے مطابق اکتوبر اور نومبر کی سہ ماہی کے دوران 1.

9 ارب ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی کی تجارت کی گئی۔

ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق بھارت کی 1.4 بلین افراد کی آبادی میں سے تقریباً دو تہائی 35 سال سے کم عمر کے افراد پر مشتمل ہے۔

(جاری ہے)

ان نوجوانوں کی اکثریت اب اسٹاک مارکیٹ کی بجائےکرپٹو اثاثوں کی طرف متوجہ ہو رہی ہے۔

اس کی ایک بڑی وجہ نومبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخابی کامیابی کے بعد کرپٹو کرنسیوں کی قدر میں بے مثال اضافہ ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹرمپ نے اثاثوں کے ریگولیٹری نظام میں نرمی لانے کا وعدہ بھی کر رکھا ہے۔ بھارت میں کرپٹو ایکسچینج مڈریکس کے شریک بانی ایڈول پٹیل نے کہا، '' ٹرمپ کے امریکی صدر بننے اور پوری دنیا میں کرپٹو کا فلیور بدلنے کے ساتھ ہمارے ہاں بھی لوگوں میں بہت تجسس پایا جاتا ہے۔

‘‘

بھارت میں ایک مشاورتی فرم گرانٹ تھورنٹن کے پارٹنر کش وادھوا نے کہا کہ مجموعی طور پر بھارت کی کرپٹو مارکیٹ 2035 میں 15 بلین ڈالر سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔ کرپٹو ایکسچینج ایگزیکٹیوز کے مطابق کرپٹو اثاثوں میں سرمایہ کاری کرنے والوں میں زیادہ تر انفرادی صارفین شامل ہیں۔

'خوابوں کی زندگی سے ایک تجارت کی دوری پر‘

بھارت کے سب سے بڑے کرپٹو پلیٹ فارمز میں سے ایک کوائن سوئچ کے مطابق 2024ء میں بھارت میں کرپٹو کی تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ بننے والے سرفہرست 10 مراکز میں سے سات جے پور، لکھنؤ اور پونے جیسے چھوٹے شہروں میں واقع تھے۔

کوائن سوئچ کے نائب صدر بالاجی سری ہری نے کہا کہ ''ترقی کا عمل اب چھوٹے شہروں سے چل رہا ہے۔ یہ اسٹاک کی دنیا کے لیے سچ ہے اور یہ کرپٹو کے لیے بھی درست ہے۔‘‘

تاہم کرپٹو کی تجارت میں بڑھتی ہوئی عوامی دلچسپی بھارتی حکام کو چیلنج کر سکتی ہے، جنہوں نے بھاری ٹیکس لگا کر کرپٹو کرنسیوں میں تجارت کی حوصلہ شکنی کی ہے اور ان کے خطرات اور اتار چڑھاؤ کے خلاف صارفین کو خبردار کیا ہے۔

تاہم ان حکومتی کوششوں نے ناگپور میں مقیم ایک مکینیکل انجینئر 25 سالہ ساگر نیورے کو اپنی راتیں کرپٹو کی تجارت میں گزارنے سے نہیں روکا۔ ان کا کہنا ہے، ''میرے والد کو کچھ سال پہلے اپنا پلاسٹک پیکیجنگ کا کاروبار بند کرنا پڑا تھا لہذا میرا پہلا خواب ہے کہ میں اس رقم سے اسے دوبارہ شروع کروں، جو میں ٹریڈنگ سے کما سکتا ہوں۔‘‘

نیورے مقامی ٹرانسپورٹ آفس میں کام کر کے ماہانہ 25,000 بھارتی روپے یا 288 امریکی ڈالر کماتے ہیں۔

اپنی کریپٹو ٹریڈنگ کی مہارتوں کو نکھارنے کے لیے، نیورے اور تقریباً دو درجن دوسرے لوگ ہر ہفتے کے دن ناگپور میں تھوٹس میجک ٹریڈنگ اکیڈمی میں جمع ہوتے ہیں۔ یہاں ایک دکان کے کمرے میں کلاسز لینے والے ایکویٹی آپشنز کے تاجر یش جیسوال کہتے ہیں کہ انہوں نے پچھلے دو سالوں میں تقریباً 1,500 لوگوں کو کرپٹو میں تجارت کے لیے ٹیوشن مہیا کی ہے۔

‘‘

اس کلاس کے کمرے میں دیوار پر آویزاں ایک پوسٹر پر تحریر تھا، ''آپ اپنے خوابوں کی زندگی سے صرف ایک تجارت کی دوری پر ہیں۔‘‘

کرپٹو کرنسیوں کی نگرانی پر سوالیہ نشان

بھارت میں کرپٹو کرنسیوں کی ریگولیٹری نگرانی کس کے پاس ہے یہ واضح نہیں ہے۔تاہم اس جنوب ایشیائی ملک میں کرپٹو ٹریڈنگ کے منافع پر تیس فیصد ٹیکس عائد ہے، جو عالمی سطح پر سب سے زیادہ شرح ہے۔

دنیا کی مظبوط معیشتوں والے ممالک کے گروپ G-20 کے دیگر ارکان کے برعکس بھارت نے نہ تو کرپٹو پر حکومت کرنے کے لیے نئے اصول متعارف کرائے ہیں اور نہ ہی اسے موجودہ سیکیورٹیز قوانین کے تحت لایا گیا ہے۔

بھارتی حکام نے کرپٹو کی تجارت پر صریحاً پابندی بھی نہیں لگائی گئی۔ تاہم بھارت کے مرکزی بینک نے کرپٹو کی تجارت کے خلاف انتباہ جاری کر رکھا ہے۔

اس نے دسمبر 2024 میں اپنی مالیاتی استحکام کی رپورٹ میں کہا، ''کرپٹو اثاثوں اورکوائنز کے وسیع پیمانے پر استعمال کے معاشی اور مالی استحکام پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔‘‘خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارتی وزارت خزانہ، مرکزی بینک اور مارکیٹ ریگولیٹر نے اس کی جانب سے اس سلسلے میں تبصرے کے لیے بھجوائی گئی ای میلز کا جواب نہیں دیا۔

ش ر ⁄ ک م (روئٹرز)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کرپٹو کی تجارت کے مطابق تجارت کی کے لیے

پڑھیں:

کابل؛ اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، امن وامان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، اسحاق ڈار

کابل :نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ ہم اپنی سرزمین دہشت گردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ امن وامان کیلئے دونوں ممالک کو کام کرنا ہوگا، پاک افغان کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے، افغان باشندوں کو باعزت طریقے سے واپس بھجوایا جا رہا ہے۔

کابل میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تجارت کے فروغ پر بات ہوئی، تجارتی سامان کی نقل و حمل کیلئے تبادلہ خیال ہوا۔

وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سسٹم سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوگا، ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے تجارتی سامان کی ترسیل میں تیزی آ سکتی ہے۔

اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ سامان کی نقل وحمل کیلئے 2 کمپنیاں شامل کر دی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی وفود کا تبادلہ ضروری ہے، طورخم بارڈر پر آئی ٹی سسٹم کو جلد فعال کیا جائے گا۔

نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاک افغان کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے، افغان باشندوں کو باعزت طریقے سے واپس بھجوایا جا رہا ہے، ہم اپنی سرزمین دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ خطےمیں امن وامان کیلئے دونوں ممالک کو کام کرنا ہوگا۔

اسحاق ڈار نے نیوز کانفرنس میں مزید کہا کہ افغان باشندوں کو اپنے اثاثہ جات واپس لے جانے کی اجازت ہوگی، خطے میں ترقی کیلئے سب کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اس وقت کابل کے اہم دورے پر ہیں، جہاں انھوں نے پاک افغان مذاکرات کے دوران افغانستان کے عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند زاد اور افغان ہم منصب امیر خان متقی سے اہم ملاقاتایں کیں
ترجمان دفترخارجہ کے مطابق نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی افغان وزیراعظم ملا حسن اخوند سے ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات، سیکیورٹی امور، سلامتی، تجارت، ٹرانزٹ تعاون، دیگر امور پر تبادلہ خیال گیا گیا اور برادرانہ تعلقات کو مذید مضبوط کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

Post Views: 4

متعلقہ مضامین

  • نئی نہروں کے معاملے میں مزید شدت،بین الصوبائی تجارت کو مفلوج، ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں۔
  • امریکی ٹیرف مذاکرات میں پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک خوشامد سے باز رہیں، چین کا انتباہ
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکہ اپنے تمام تجارتی شراکت داروں پر اندھا دھند محصولات عائد کر رہا ہے، چینی وزارت تجارت
  • چین کی ہول سیل اور ریٹیل تجارت کی اضافی قیمت پہلی سہ ماہی میں 3.3 ٹریلین یوآن ہو گئی
  • بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ
  • خلیل الرحمٰن قمر کی پاکستان سے مایوسی، بھارت کیلیے کام کرنےکو تیار
  • چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کیلئے بلاسود قرضے دئیے جا رہے ہیں: شافع حسین
  • کابل؛ اپنی سرزمین دہشتگردی کیلئے استعمال نہیں ہونے دیں گے، امن وامان کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، اسحاق ڈار
  • وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی افغان وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ملاقات، سیکیورٹی اور تجارت پر گفتگو