افغان مہاجرین کو واپس افغانستان بھجوانے کے منصوبے کے دوسرے مرحلے کا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اسلام آباد: افغان مہاجرین کو واپس افغانستان بھجوانے کے منصوبے کے دوسرے مرحلے کا آغاز کردیا گیا۔
دوسرے مرحلے میں افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کو واپس بھجوایا جائے گا، پاکستان میں تقریباً 8 لاکھ افراد اے سی سی کارڈ پر ہیں، قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو بھی اسلام آباد راولپنڈی سے نکالنے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔
اسی طرح وزارت داخلہ نے وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس کے فیصلوں پر عمل درآمد شروع کردیا، افغان شہریوں کی وفاقی دارالحکومت اورراولپنڈی سے منتقلی کیلئے 31مارچ کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے، افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والوں کو 31 مارچ تک دوسرے شہروں اور اس کے بعد افغانستان منتقل کیا جائے گا۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ تیسرے ملک جانے کے خواہشمند افغانیوں کے قیام کی اجازت میں 30جون تک کی توسیع کی جائے گی جبکہ کسی اور ملک کے ویزے کے منتظر افغان شہری بھی اسلام آباد میں نہیں رہ سکتے۔
خیال رہے کہ دستاویز میں لکھا گیا کہ خفیہ اداروں کی عملدرآمد رپورٹ وزارت داخلہ ہر 15 روز بعد وزراعظم آفس کو بھیجے گی، اگر ستمبر تک کسی اور ملک نے ویزے نہ دیئے تو افغان باشندے غیرقانونی تصور ہوں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
افغان مہاجرین کے جعلی شناختی کارڈز کی تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع
ذرائع نے بتایا کہ پشاور کے مختلف یونین کونسلوں کے سیکریٹریوں کو ریکارڈ سمیت تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا ہے اور بعض سرکاری ملازمین کے حوالے سے بھی تحقیقات ہو رہی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ افغان مہاجرین کے جعلی پاکستانی کارڈز کی تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کرتے ہوئے پشاور کی 15 یونین کونسل کی سیکریٹریز سے ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے اور اپنے خاندان میں شامل کرنے والے پاکستانیوں کی نشان دہی بھی کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق خیبر بازار، گنج بازار، نمک منڈی، جناح پارک روڈ، دیر کالونی، زرگر آباد، پیپل منڈی، حیات آباد، افغان کالونی سمیت مختلف علاقوں میں رہائش پذیر اور بازاروں میں کاروبار کرنے والے مہاجرین کی گرفتاریوں کے لیے ان کی فہرستوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ پشاور کے مختلف یونین کونسلوں کے سیکریٹریوں کو ریکارڈ سمیت تحقیقات کے لیے طلب کیا گیا ہے اور بعض سرکاری ملازمین کے حوالے سے بھی تحقیقات ہو رہی ہے۔