سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ جعلی خبروں کا پھیلاؤ کاروبار اور معیشت پر سنگین اثرات مرتب کرسکتا ہے۔

سینئر وزیرسندھ شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت بزنس فیسلٹیشن اینڈ کوآرڈینیشن کمیٹی ( بی ایف سی سی) کا اجلاس ہوا۔ حکومت سندھ اور کاروباری تنظیموں کے درمیان سوشل میڈیا کی جعلی خبروں کے روک تھام کے لئے فیکٹ چیکنگ کے نظام کو مضبوط کرنے پر اتفاق ہوا۔اجلاس میں کاروباری برادری کو درپیش میڈیا سے متعلق مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

شرجیل میمن نے کہا کہ حکومت جعلی خبروں کےچیلنج سے نمٹنے کے لیے موثر اقدامات اٹھانے کے لیے پرعزم ہے تاکہ کاروباری برادری کے مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔ جعلی خبروں اور غلط معلومات سے نمٹنے کے لئے ذمہ دارانہ صحافت اور متعلقہ فریقین کا تعاون ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے کاروباری برادری اور محکمہ اطلاعات کے درمیان روابط کو مزید مستحکم کرنا ہوگا۔ اجلاس میں جعلی خبروں کے کاروبار اور معیشت پر پڑنے والے اثرات پر گفتگوکرتے ہوئے موثر حکمت عملی ترتیب دینے پربھی غورکیا گیا۔

اجلاس میں ممتاز کاروباری شخصیات مرزا اختیار بیگ، این کاٹی کے فیصل معیز، کاٹی کے جنید نقی اور کے سی سی آئی کے  ضیاءالعارفین نے شرکت کی جبکہ سیکریٹری اطلاعات ندیم الرحمن میمن، سیکریٹری آئی ٹی نور احمد سومرو اور ڈائریکٹر پی اینڈ ڈی معیز پیرزادہ بھی اجلاس میں موجود تھے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: جعلی خبروں اجلاس میں

پڑھیں:

رانا ثناءاللہ کا شرجیل میمن سے رابطہ: کینال مسئلے کو بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق

(ویب ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناءاللہ نے سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن سے فون پر رابطہ کیاہے جس میں دونوں رہنماؤں نے ملاقات کرکے کینال مسئلے کو بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

 راناثناء اللہ نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے فون پر رابطہ کیا، اور اس بات پر اتفاق کیا کہ کینال مسئلے کو ملاقات کرکے بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے گا۔

اسحاق ڈار کی افغان حکام سے اہم ملاقاتیں، مشترکہ امن و ترقی کا عہد

 رانا ثناء اللہ نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر سندھ کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں، وزیراعظم اور نوازشریف نے سندھ کے تحفظات ختم کرنے کی ہدایت کی ہے۔

 شرجیل انعام میمن نے اس موقع پرکہا کہ سندھ حکومت کینالز معاملے پر ہر فورم پر اپنامؤقف پیش کرچکی ہے، پیپلزپارٹی اور سندھ کے عوام کو متنازع کینالز پر تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی1991ء کےمعاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔ ،پیپلزپارٹی کینالزکے معاملے پر وفاق کے ساتھ مذاکرات کےلیے تیارہے۔

سرکاری گاڑی کا استعمال، سوشل میڈیا پر وڈیو وائرل کرنیوالے ڈان ساتھی سمیت گرفتار

 قبل ازیں رانا ثنا اللہ کے بیان پر وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن نے کہا تھاکہ راناثنااللہ اگر بات چیت کرنا چاہتے ہیں تو ویلکم کرتے ہیں، ہم کینالز پر بات چیت کرنے کے لیے تیار ہیں،میں نے رانا ثنا اللہ کا بیان دیکھا ہے اس میں وہ دو چیزیں ہیں، ایک تو وہ جو ٹیکنیکل بات کر رہے ہیں اس میں پیپلز پارٹی کا مؤقف بالکل واضح ہے کہ ان کینال سے نہ صرف پیپلز پارٹی بلکہ سندھ کی حکومت اور عوام کو سنگین خدشات ہیں۔

کاروباری افراد کے جان و مال کا تحفظ ریاست کا فرض ہے؛ طلال چوہدری

شرجیل انعام میمن نے یہ بھی کہا کہ ہم نے ان سے رابطہ کرنے کی بہت کوشش کی، وزیراعلٰی سندھ نے بھی کوشش کی اور وفاق کو خطوط لکھے ہیں،چیئرمین پیپلز پارٹی واضح پالیسی دے چکے ہیں اور کل بھی انہوں نے حیدر آباد جلسے سے خطاب میں کہا تھا۔

 وزیراعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں کہاہے کہ پانی کی بچت کرنا اور غیرآباد علاقوں کو آباد کرنا حکومت یا کسی ادارے کی نہیں، 25 کروڑعوام کی ضرورت ہے، نہروں کے معاملے کا اختتام وہ نہیں ہوگا جیسی دائیں بائیں سے کوششیں ہو رہی ہیں، یہ معاملہ احسن طریقے سے حل ہوجائے گا۔ جو شور کر رہا ہے اسے پتہ ہی نہیں کون سی نہر کہاں سے نکل رہی ہے۔

شدید ردِعمل کے بعد فلم "جات" سے متنازعہ مناظر ہٹا دیئے گئے

متعلقہ مضامین

  • نہریں متنازع معاملہ ہے، جو سنگین ہوچکا، شرجیل میمن
  • سیاسی جماعتوں کو پرامن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے تاہم عوام کا خیال رکھا جائے، شرجیل میمن
  • رانا ثناء اور شرجیل میمن کا ایک بار پھر ٹیلیفونک رابطہ
  • معاشی استحکام کے مثبت اثرات پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر کیسے مرتب ہورہے ہیں؟
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سندھ حکومت کا کریک ڈاؤن، 17 ہزار 980 موٹرسائیکلیں ضبط
  • معیشت کی بحالی میں جنرل عاصم منیر کی کاوشیں شامل ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
  • رانا ثناءاللہ کا شرجیل میمن سے رابطہ: کینال مسئلے کو بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق
  • پیچیدہ ٹیکس نظام،رشوت خوری رسمی معیشت کے پھیلاؤ میں رکاوٹ
  • چوہدری شافع حسین کی زیر صدارت اجلاس ،وزیر اعلیٰ آسان کاروبار فنانس ،آسان کاروبار کارڈ سکیموں پر پیش رفت کا جائزہ
  • آسان کاروبار فنانس سکیم کے ذریعے بلاسود کتنا قرضہ مل سکتا ہے؟