سرگودھا: انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی کو جوڈیشل کمپلیکس میانوالی پر حملے کے مقدمہ میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب و دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں پر فرد جرم عائد کردی۔
سرگودھا کی انسداد دہشتگردی عدالت میں 9 مئی کو میانوالی میں جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیس کی سماعت ہوئی، اے ٹی سی کے جج محمد نعیم شیخ نے مقدمہ کی سماعت کی، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان بھچر ، رکن قومی اسمبلی بلال اعجاز و مقدمہ میں نامزد دیگر متعدد کارکنان عدالت پیش ہوئے۔
سماعت کے دوران عدالت میں عمر ایوب ، ملک احمد خان بھچر ، بلال اعجاز و مقدمات میں نامزد دیگر متعدد کارکنان پر فرد جرم عائد کردی، ملزمان نے فرد جرم میں عائد کیے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔
ملزمان نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ہمارے کیخلاف جھوٹے اور من گھڑت مقدمات درج کر کے ہمیں سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
بعدازاں عدالت نے آئندہ پیشی پر مقدمہ کے گواہان کو طلب کرنے کا حکم جاری کردیا اور کیس کی مزید سماعت 28 فروری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ پولیس کے مطابق ملزمان ملزمان پر جوڈیشل کمپلیکس میانوالی پر حملہ کرنے ، آگ لگانے ، توڑ پھوڑ ، قومی املاک کو نقصان پہنچانے، عدالتی اور پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور قیمتی سامان چوری کرنے کا الزام ہے۔
خیال رہے کہ تھانہ سٹی میانوالی پولیس نے 9 مئی کو 57 نامزد اور 150 نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کیا تھا ، میانوالی پولیس نے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں عمر ایوب ، احمد خان بھچر، بلال اعجاز اور احمد چھٹہ کو بعد میں نامزد کیا تھا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: عمر ایوب

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت نہ ہونے پر عمر ایوب کا اظہار تشویش

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )قائد حزبِ اختلاف عمر ایوب خان نے آج اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جمعے کے روز بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ملاقات کی درخواست عدالت میں دائر کی تھی، تاہم اب تک وہ درخواست فکس نہیں ہوئی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ درخواست کو ڈائری نمبر تو مل گیا ہے، مگر اس پر سماعت کی تاریخ مقرر نہیں کی گئی۔

عمر ایوب خان نے کہا کہ اس سے قبل بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے دائر کی گئی درخواستوں کو معزز جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سنا تھا اور ان کی واضح ہدایات کے مطابق وکلاء، اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں کی بانی پی ٹی آئی سے باقاعدگی سے ملاقاتیں ہوتی رہی ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان ملاقاتوں میں کوئی رکاوٹ نہیں رہی، نہ ہی حالات میں کوئی غیر معمولی تبدیلی آئی ہے۔ “نہ زمین اوپر نیچے ہوئی، نہ آسمان گر پڑا۔ سب ملاقاتیں باقاعدہ اور قانونی طریقہ کار کے تحت ہو رہی تھیں،” عمر ایوب نے واضح کیا۔

عمر ایوب خان نے موجودہ صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی، ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی، سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور دیگر قائدین سب سیاسی قیدی ہیں، جنہیں سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ اپوزیشن آئینی و قانونی حدود کے اندر رہتے ہوئے اپنا حق استعمال کر رہی ہے۔ “ہم صرف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹاتے ہیں، نہ کہ کسی پر راکٹ لانچر یا ایم 16 سے حملہ کرتے ہیں۔ ہمارا طریقہ قانون کا احترام ہے،” انہوں نے کہا۔

عمر ایوب نے کہا کہ وہ آئین، قانون اور عدالتی نظام پر مکمل یقین رکھتے ہیں اور امید رکھتے ہیں کہ عدالت ان کی درخواست پر جلد سماعت کرے گی تاکہ بنیادی انسانی و سیاسی حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  •           جج کی رخصت کے باعث جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی
  • اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت نہ ہونے پر عمر ایوب کا اظہار تشویش
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت پھر ملتوی، وجہ بھی سامنے آگئی
  • 9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد
  • نومئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم کے لیے تاریخ مقرر
  • عدالت نے عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت سماعت کیلئے منظور کرلی
  • پولیس کی گاڑیاں جلانے کا مقدمہ: یاسمین راشد کی درخواست ضمانت کی سماعت
  • عمرایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی
  • کراچی: سانحہ 9 مئی کیس میں 46 ملزمان پر فرد جرم عائد
  • عمر ایوب کی درخواستِ ضمانت پر دلائل کیلئے بابر اعوان نے مزید مہلت مانگ لی