جوڈیشل کمپلیکس میانوالی حملہ کیس ، عمر ایوب ، احمد خان بھچر اور دیگر پر فرد جرم عائد
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
سرگودھا(ڈیلی پاکستان آن لائن)انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے 9 مئی جوڈیشل کمپلیکس میانوالی حملہ کیس میں تحریک انصاف کے رہنمائوں پر فرد جرم عائد کر دی۔
نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت سرگودھا کے جج محمد نعیم شیخ نے کی سماعت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب اور اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بھچر پر فرد جرم عائد کر دی۔
اس کے علاوہ ایم این اے بلال اعجاز ، احمد چٹھہ اور دیگر ملزمان پر بھی فرد جرم عائد کر دی گئی تاہم ملزمان نے ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔
موسم کی خرابی کے باعث فلائٹ شیڈول متاثر، 6 پروازیں منسوخ، 23 تاخیر کا شکار
تھانہ سٹی میانوالی میں 9 مئی کو 57 نامزد اور 150 نامعلوم ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا ، عدالت نے کیس کی سماعت 28 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ پیشی پر گواہان کو طلب کر لیا۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے اور اب قبر کھودی جارہی ہے، شیخ رشید احمد
انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے اور اب قبر کھودی جارہی ہے، شیخ رشید احمد WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
راولپنڈی (سب نیوز)سابق وفاقی وزیر اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مجھے دس مقدمات کی نقول دی گئی ہیں حالانکہ میں اس ملک میں موجود ہی نہیں تھا، انصاف کی قبر کھودی جارہی ہے انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے۔
راولپنڈی میں عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کل سپریم کورٹ کی طرف سے تحریری حکم نامہ آگیا ہے کہ چار ماہ میں ٹرائل مکمل کیا جائے، 36 ہزار کیسز کو چار ماہ میں مکمل کرنا مشکل ہے، ان کیسز کا فیصلہ میری زندگی میں نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کو مستحکم کرنے کے لیے صاف ٹرائل ضروری ہے، ہم انصاف چاہتے ہیں غریبوں کی حالت زار دیکھیں غریب دن بدن غریب ہورہا ہے، چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنا ناانصافی کے زمرے میں آتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ایپل ہے کہ چارہ ماہ میں کیس کے فیصلے کا ازسر نو جائزہ لیا جائے، مجھے دس مقدمات کی نقول دی گئی ہیں حالانکہ میں اس ملک میں موجود ہی نہیں تھا، انصاف کی قبر کھودی جارہی ہے انصاف کی لٹیا ڈبو دی گئی ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ آج ذاتی طور پر عدالت سے استدعا کی ہے ہم ہر روز عدالتوں کے دھکے کھا رہے ہیں، چار ماہ میں عدالت سے فیصلہ کرنا ممکن نہیں ہے، عدالت سے استدعا کی ہے کہ سب کو انصاف دیا جائے۔