غیر قانونی تعمیرات کا پرانا کھلاڑی فیصل میمن کھوڑو سسٹم میں داخل
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
ضلع وسطی ایک بار پھر سے غیر قانونی تعمیرات کروانے والی مافیا کے شکنجے میں آنے والا ہے
مشتاق درانی ، قمر قائم خانی ، اویس ، عمران رضوی ، اورنگزیب ، ضیاء کے لیے من پسند جگہیں
غیر قانونی تعمیرات کا پرانا کھلاڑی فیصل میمن ایک بار پھر سے کھوڑو سسٹم میں ان ، مشتاق درانی ، قمر قائم خانی ، اویس ، عمران رضوی ، اورنگزیب خان اور ضیا کو من پسند جگہیں دینے کا فیصلہ کر لیا گیا ، ضلع وسطی ایک بار پھر سے غیر قانونی تعمیرات کروانے والی ایس بی سی اے مافیا کے شکنجے میں آنے والا ہے ، زرائع کے مطابق ایک بار پھر سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا پورا نظام فیصل میمن نامی غیر قانونی تعمیرات کروانے کے ماہر کھلاڑی کے حوالے کر دیا گیا ہے ، جس نے مشتاق درانی پر دست شفقت رکھتے ہوئے اسے فائل سیکشن کی زمہ داری سونپی ہے جبکہ ارشد ریاض کی سفارش پر اس نے ضلع وسطی کا علاقہ قمر قائم خانی کے حوالے کیا ہے ، جس کے بعد قمر قائم خانی نے ضلع وسطی کو 5حصوں میں تقسیم کرتے ہوئے ان افسران کو وہاں بحال کروانے کی کوششیں تیز کی ہیں جن کی جانب سے بھاری رشوت کی بولی اسے ملی ہے ،اویس حسین کو نارتھ ناظم آباد ، عمران رضوی اور اورنگزیب کو ناظم آباد ، رضویہ ، فردوس کالونی ، جبکہ نارتھ کراچی کا علاقہ نجم قریشی کو ، اور لیاقت آباد ضیاالرحمن اور اس کے برادر نسبتی کامران مرزا کو سونپا جائے گا ، اس کے علاوہ قمر قائم خانی فیڈرل بی ایریا کا پورا علاقہ اپنی دیکھ ریکھ میں کمال موٹے کے ذریعے چلائے گا ، ان تمام علاقوں سے ہر ہفتے 2کروڑوپے رشوت جمع کرنے کی منصوبہ بندی ایس بی سی اے کے پانچویں فلور پر کی گئی ہے ۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، پہاڑی علاقوں میں تعمیرات ریگولیٹ کرنے سے متعلق فیصلہ
خیبر پختونخوا حکومت نے پہاڑی علاقوں میں تعمیرات ریگولیٹ کرنے کےلیے ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
اس بارے میں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی کو مراسلہ ارسال کیا ہے۔
مراسلے میں کہا گیا کہ پہاڑی علاقوں میں ماحولیاتی مسائل کے پیش نظر تعمیرات ریگولیٹ کرنے اور مخصوص گائیڈ لائنز پر عملدرآمد ضروری ہوگیا ہے۔
سیکرٹریٹ کے مراسلے میں مزید کہا گیا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے متعلقہ حکام پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے۔
مراسلے میں یہ بھی کہا گیا کہ ورکنگ گروپ ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی کی سربراہی میں قائم کیا جائے، جو گائیڈ لائنز کے موثر نفاذ کےلیے میکینزم ترتیب دے گا اور 2 ماہ میں طریقہ کار پر مشتمل پلان پیش کرے گا۔