بشریٰ بی بی کی آمد کے بعد عمران خان کا جیل میں خرچہ بڑھ گیا‘ماہانہ اخراجات 7 لاکھ روپے تک پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 فروری2025ء)بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل میں آمد کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان کے اخراجات میں اضافہ ہوگیا ہے۔جیل ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی کے جیل میں ماہانہ اخراجات 7 لاکھ روپے تک پہنچ گئے ہیں۔ اس اضافے کی بڑی وجہ بشریٰ بی بی کا جیل میں ہونا ہے، جس سے اخراجات میں 2 لاکھ روپے کا اضافہ ہوا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کا پہلے ماہانہ خرچ 4 سے 5 لاکھ روپے تھا، تاہم بشریٰ بی بی کے ساتھ رہنے کے بعد یہ بڑھ گیا ہے۔ ان کے تمام اخراجات، بشمول کھانے پینے اور دیگر ضروریات، ان کی فیملی برداشت کر رہی ہے۔ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی ناشتہ، دوپہر اور رات کے کھانے کا مینیو خود طے کرتے ہیں۔ ان کے لیے کھانے کی تیاری ایک الگ کچن میں کی جاتی ہے، جہاں مشقتی ان کا اور بشریٰ بی بی کا کھانا تیار کرتے ہیں۔(جاری ہے)
جیل مینیو کا کھانا وہ پسند نہیں کرتے، اسی لیے ان کا کھانے کا خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی ناشتے میں فریش جوس اور ناریل کھانے کو ترجیح دیتے ہیں، جبکہ دن میں تین مرتبہ کافی پیتے ہیں۔ ان کے کھانے کی تیاری کے بعد ماہر نیوٹریشنسٹ اسے چیک کرتے ہیں۔ وہ خاص طور پر پنک سالمن فش اور دیسی مرغ کی یخنی پسند کرتے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے لیے جیل میں ہر روز ان کی پسند کے مطابق کھانا تیار کیا جاتا ہے۔ جیل میں ان کے لیے ایک الگ مینوئل اکاؤنٹ بنایا گیا ہے، جس میں فیملی رقم جمع کراتی ہے، اور رقم کم ہونے پر انہیں آگاہ کر دیا جاتا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے بانی پی ٹی ا ئی لاکھ روپے کے مطابق کرتے ہیں جیل میں کے بعد
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں امن و ترقی کے بھارتی حکومت کے دعوے جھوٹے ہیں، کانگریس رہنما
ذرائع کے مطابق نصیر حسین نے جموں میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ ریاست کا درجہ بحال ہونا چاہیے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کانگریس کے رہنما اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن سید نصیر حسین نے ریاستی درجے کی فوری بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کی بھارتی حکومت کو اس حوالے سے ایک واضح ٹائم لائن طے کرنا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق نصیر حسین نے جموں میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ ریاست کا درجہ بحال ہونا چاہیے اور اب جب کہ مقبوضہ علاقے میں ایک حکومت قائم ہے تو اس میں اب مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ریاستی درجے کی بحالی کیلئے پہلے بھی احتجاج کیا ہے اور ہم اس کے لیے لڑتے رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ علاقے میں امن و ترقی کے بھارتی حکومت کے دعوے جھوٹے ہیں کیونکہ یہاں اب بھی لوگ مارے جا رہے ہیں۔