واشنگٹن، امریکی و سعودی وزرائے دفاع کی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
یہ ملاقات "ریاض" میں یوکرائن جنگ کے بارے میں امریکی و روسی اعلیٰ حکام کے مذاکرات کے پس منظر میں انجام پائی۔ اسلام ٹائمز۔ سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر سعودی وزیر دفاع "خالد بن سلمان" نے ایک ٹویٹ کے ذریعے خبر دی کہ واشنگٹن میں اُن کی اپنے امریکی ہم منصب Pete Hegseth کے ساتھ ملاقات ہوئی۔ جس میں دیگر مسائل سمیت علاقائی و بین الاقوامی تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔ یہ ملاقات "ریاض" میں یوکرائن جنگ کے بارے میں امریکی و روسی اعلیٰ حکام کے مذاکرات کے پس منظر میں انجام پائی۔ واضح رہے کہ سعودی عرب کی میزبانی میں ریاض میں امریکہ و روس کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان ایک مذاکراتی بات چیت کا آغاز ہوا جس کا ہدف ماسکو اور واشنگٹن کے درمیان وسیع پیمانے پر تعلقات کی بحالی ہے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ سعودی عرب، مشرق وسطیٰ میں امریکہ کا اہم اتحادی شمار ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اس خطے میں امریکی اسلحے کا سب سے بڑا خریدار بھی ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
امریکی کمپنی کی چاغی میں دلچسپی، 1.2 ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان
بتایا جا رہا ہے کہ بلوچستان کے ریکوڈک پر سرمایہ کاری کا یہ اقدام امریکہ کی چین پر انحصار کم کرنیکی حکمت عملی کا حصہ ہے، امریکہ کی ہائی ٹیک صنعتوں کیلیے ضروری معدنیات کا 70 فیصد چین سے آتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کا سرکاری ایکسپورٹ امپورٹ بینک (ایکسم) بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع ریکوڈک کان کے منصوبے میں 1.2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ یہ رقم مستقبل میں 2 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے۔ اس سرمایہ کاری سے 6,000 امریکیوں اور 7,500 پاکستانیوں کو روزگار دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ ریکوڈک دنیا کی بڑی تانبے اور سونے کی کانوں میں شمار ہوتی ہے، جس کے مالکان میں کینیڈا کی کمپنی بیرک گولڈ کمپنی شامل ہے۔ بیرک گولڈ کمپنی کو منافع کا 50 فیصد، جبکہ وفاقی حکومت اور حکومت بلوچستان کو 25، 25 فیصد آمدن ملے گی۔
بتایا جا رہا ہے کہ یہ اقدام امریکہ کی چین پر انحصار کم کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے، کیونکہ امریکہ کی ہائی ٹیک صنعتوں کے لیے ضروری معدنیات کا 70 فیصد چین سے آتا ہے۔ ریکوڈک سے اگلے 37 سالوں میں 74 ارب ڈالر کی آمدنی متوقع ہے۔ تاہم، منصوبہ قانونی تنازعات، سکیورٹی خدشات اور بلوچستان میں عسکریت پسند حملوں کی وجہ سے گذشتہ دہائیوں میں تاخیر کا شکار رہا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل فیلڈ مارشل عاصم منیر اور وزیراعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو معدنیات کے سیمپل دکھائے تھے، جس کے بعد مذکورہ پروجیکٹ کا اعلان ہوا ہے۔ تاہم حکومت بلوچستان اس تمام منصوبے سے لاعلم ہے۔