اعظم خان سواتی کی عبوری ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع
اشاعت کی تاریخ: 25th, February 2025 GMT
اعظم خان سواتی—فائل فوٹو
لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے اعظم خان سواتی کی عبوری ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع کر دی۔
اعظم خان سواتی کی 9 مئی کے 5 مقدمات میں درخواست ضمانت پر جج منظر علی گل نے سماعت کی۔
ڈی ایس پی لیگل نے دورانِ سماعت عدالت کو بتایا کہ جناح ہاؤس حملے کے مقدمے میں تحقیقات مکمل نہیں ہوئیں۔
لاہورہائی کورٹ نے سیاسی رہنما اعظم خان سواتی کی ضمانت منظور کر لی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ ریکارڈ کے مطابق تو تفتیش مکمل ہو چکی ہے، تفتیشی افسر کہاں ہیں؟
ڈی ایس پی لیگل نے جواب دیا کہ وہ آئندہ سماعت پر پیش ہو جائیں گے۔
عدالت نے ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت پر جناح ہاؤس کا ریکارڈ پیش کریں۔
اے ٹی سی لاہور نے اعظم سواتی کو 11 مارچ سے پہلے تفتیش میں شامل ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے استفسار کیا کہ 12 فروری کو تفتیش کے لیے کیوں نہیں گئے؟
عدالت نے کہا کہ آپ بحث کریں 10منٹ میں فیصلہ کر دیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اعظم خان سواتی کی عدالت نے
پڑھیں:
احتجاج، پولیس تشدد کیس، علی امین سمیت پی ٹی آئی رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ 5 اکتوبر 2024ء کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، سابق وفاقی وزیر حماد اظہر سمیت پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے گئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں 5 اکتوبر کو پی ٹی آئی کے لاہور میں احتجاج اور پولیس پر تشدد سے متعلق مقدمے کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے ناقابل وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، پولیس کی درخواست پر ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے ایڈمن جج منظر علی گل نے وارنٹ گرفتاری جاری کیے، علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے مزید 4 رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے۔
جن رہنماؤں کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری ہوئے ان میں سابق وفاقی وزیر، پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حماد اظہر بھی شامل ہیں، ان کے علاوہ سعید سندھو اور شہباز احمد کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کے گئے۔ عدالت میں سماعت کے دوران لاہور پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ علی امین گنڈا پور سمیت دیگر پی ٹی آئی رہنما شامل تفتیش نہیں ہو رہے، ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے جائیں، تھانہ مستی گیٹ پولیس کے مقدمہ درج کررکھا ہے۔