ویب ڈیسک — 

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے پیر کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنی ملاقات میں یوکرین کے بارے میں امریکی نقطہ نظر سے اختلاف کا اظہار کیا۔

یہ ملاقات ایک ایسے موقع پر ہوئی ہے جب یوکرین اورروس کی جنگ کو تین سال مکمل ہو گئے ہیں۔ صدر ٹرمپ جنگ بند کرنے کے لیے مذاکرات پر زور دے رہے ہیں اور گزشتہ ہفتے سعودی دارلحکومت ریاض میں امریکی وزیر خارجہ روبیو اور روسی وزیر خارجہ لاروف کے وفود کے درمیان مذاکرات ہو چکے ہیں۔

جنگ بندی پر روس اور یوکرین کے اپنے اپنے موقف ہیں۔ روس نے کہا ہے کہ لڑائی صرف اسی صورت بند ہو گی اگر امن معاہدہ ماسکو کے لیے موزوں ہوگا۔ جب کہ یوکرین اپنے تمام علاقوں کی واپسی اور امن کی ٹھوس ضمانتیں حاصل کرنا چاہتا ہے۔ یورپی ممالک یوکرین کے موقف کے حامی ہیں۔

وائٹ ہاؤس میں دونوں صدور کے درمیان دوستانہ ماحول میں ہونے والی ملاقات میں یوکرین کے حوالے سے میکرون نے واضح طور پر کہا کہ وہ کچھ اہم معاملات میں ٹرمپ سے متفق نہیں ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ روس کا حملہ شروع ہوئے تین سال گزر چکے ہیں۔

ٹرمپ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفر نس میں میکرون نے کہا کہ صدر پوٹن نے امن کی خلاف ورزی کی ہے۔

فرانسیسی صدر میکرون نے وائٹ ہاؤس میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران یوکرین جنگ کے حوالے سے امریکی موقف سے کھل کر اختلاف کیا۔ 24 فروری 2025

ٹرمپ نے کہا کہ وہ جلد از جلد جنگ بندی چاہتے ہیں اور وہ روس اور یوکرین کے درمیان تصفیہ کرانے کی کوشش کرر ہے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ معاہدہ ہو جانے کے بعد وہ پوٹن سے ملاقات کے لیے ماسکو جا سکتے ہیں۔

میکرون نے کہا کہ ایک ایسا طریقہ کار اختیار کرنے کی ضرورت ہے جس کا آغازجنگ بندی سے ہو اور پھر امن معاہدہ ہو جس میں سلامتی کی ضمانتیں شامل ہوں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم امن چاہتے ہیں۔ وہ امن چاہتے ہیں ۔ لیکن ہم ایسا معاہدہ نہیں چاہتے جو کمزور ہو۔

جنگ بندی کی صورت میں دونوں رہنما اس بات پر متفق دکھائی دیے کہ یورپی امن فوج فرنٹ لائن پر نہیں ہو گی۔ وہ کسی تنازع کا حصہ نہیں ہو گی اور وہ یہ یقینی بنانے کے لیے موجود ہو گی کہ جنگ بندی کا احترام ہو۔

اقوام متحدہ میں یوکرین جنگ پر متضاد قراردیں منظور

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے روس کے یوکرین پر حملے کے تین سال مکمل ہونے کے موقع پر جنگ کے خاتمے پر زور دینے والی متضاد قراردادیں منظور کر لی ہیں۔ ایک قرارداد کیف اور یورپی یونین نے تیار کی تھی جب کہ ایک امریکہ نے۔

یوکرین جنگ کے تین سال مکمل ہونے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دو قراردادیں منظور ہوئیں۔ایک قرار داد امریکہ کی طرف سے تھی جب کہ دوسری قرار داد کیف اور یورپی یونین کی تھی۔ دونوں قرار داوں میں جنگ بندی پر زور پر دیا گیا تھا۔ 24 فروری 2025

یوکرین کی پیش کردہ قرارداد میں روس کو مکمل جارحیت کا مرتکب قرار دینے اور ایک جامع اور دیر پا امن کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

جب کہ گزشتہ جمعے کو امریکہ نے "امن کا راستہ” کے عنوان سے اپنی قرارداد کے مسودے میں تنازع کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا تھا اور روسی فیڈریشن اور یوکرین کے درمیان دیرپا امن کے قیام پر زور دیا تھا۔ اس قرارداد میں روس کی طرف سے یوکرین پر ایک مکمل جنگ مسلط کرنے کا حوالہ نہیں دیا گیا تھا۔

اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے امریکی ڈرافٹ کو ایک اچھا اقدام قرار دیا ہے۔

دوسری جانب یوکرین کی نائب وزیرخارجہ ماریانا بیسٹا نے جنرل اسمبلی میں کہا ہے کہ روس کا خیال تھا کہ یوکرین ہتھیار پھینک دے گا، یوکرین تین دن میں فتح کر لیا جائے گا، روس کا خیال تھا کہ ہماری حکومت بھاگ جائے گی، روس نے انتہائی غلط اندازے لگائے۔

امریکہ اور یوکرین کی قراردادیں کیا تھیں؟

امریکی قرارداد میں تنازع کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ہے اور یوکرین اور روس کے درمیان دیرپا امن کے قیام پر زور دیا گیا ہے۔ امریکی قرارداد میں تین برس قبل روس کے یوکرین پر حملے کا ذکر نہیں ہے۔

امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے جمعے کو ایک بیان میں کہا تھا کہ "قرارداد اس بات کی تصدیق کرے گی کہ یہ تنازع خوف ناک ہے۔ اقوامِ متحدہ اسے ختم کرنے میں مدد کر سکتی ہے اور امن ممکن ہے۔”

امریکی وزیرِ خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ "یہ امن کی جانب تیزی سے پیش قدمی کرنے کا موقع ہے۔”

یوکرین کی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ روس کا حملہ تین سال سے جاری ہے اور اس کی وجہ سے نہ صرف یوکرین بلکہ دیگر خطوں اور عالمی استحکام کے لیے بھی تباہ کن نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

قرارداد میں "جنگ کے خاتمے اور یوکرین کے خلاف جنگ کے پرامن حل” کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

یوکرین کی قرارداد میں اس معاملے پر اقوامِ متحدہ میں منظور کی گئی دیگر قراردادوں پر عمل درآمد پر بھی زور دیا گیا ہے جس میں بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ یوکرینی علاقوں سے روسی فوج کا انخلا بھی شامل ہے۔

اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پیر کو جنیوا میں انسانی حقوق کونسل میں خطاب کے دوران تنازع کے حل پر زور دیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ”یہ تنازع ختم کرنے اور اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور جنرل اسمبلی کی قراردادوں کے مطابق ایک منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول کے لیے ہر ممکن کوشش کی جانی چاہیے۔”

(اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)

.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: کی قرارداد میں اور یوکرین کے جنرل اسمبلی اقوام متحدہ کہنا تھا کہ پر زور دیا کے درمیان میکرون نے یوکرین پر یوکرین کی تین سال دیا گیا نے کہا روس کے جنگ کے روس کا کے لیے کہا کہ گیا ہے

پڑھیں:

آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف عمر ایوب

آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف عمر ایوب WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کیا گیا ہے اور آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر اب مگر مچھ کے آنسو بہا رہے ہیں۔

اسلام آباد میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ہارڈ اسٹیٹ ہونا چاہیے، جب پاکستان میں استحکام نہیں اور قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی۔ان کا کہنا تھا کہ جب ملک میں پیسا نہیں ہو گا، اگراتفری ہو گی، دفاع کمزور ہو گا تو ملک کیسے ترقی کرے گا اور میں وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ یہاں سے یہ فیڈ ٹی وی چینلز پر نہیں چل رہی ہو گی۔

عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ریاست کی تعریف کیا ہے؟ ریاست مجلس شوری ہے، افواج، انٹیلی جنس ایجنسیاں ریاست کے اوزار ہیں، یہ تو ایسا ہے کہ چوکیدار اٹھ کر کہے کہ گھر میں چلاں گا۔انہوں نے کہا کہ جب ہم سچ بتانے لگتے ہیں تو بس پھر ٹی وی کی فیڈ کٹ جاتی ہے، بلوچستان والے کہتے ہیں جبری گمشدگیوں کو ختم کرو اور ہمارے وسائل پر ہمیں حق دو۔عمر ایوب نے کہا کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں ہوا، آصف زرداری نے خود سندھ کا پانی بیچا اور پھر مگرمچھ کے آنسو بہا رہا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جولائی 2024 میں ایوان صدر میں گرین انیشیٹو کا اجلاس ہوتا ہے جس میں تمام چیزیں موجود ہیں اور اس پر آصف علی زرداری دستخط کرتے ہیں، آصف علی زرداری نے پہلے ہی سندھ کا پانی بیچ دیا ہے اور وزرا اس کی تصدیق کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں پیٹرول کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، پاکستان میں مہنگائی زیادہ ہوئی ہے۔ قائد حزب اختلاف نے کہا کہ جعفر ایکسپریس انٹیلیجنس ناکامی تھی لیکن انٹیلی جنس والے ڈالے لے کر ہمارے اور میڈیا کے پیچھے گھوم رہے ہیں۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبر26اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان کا اعلان 26اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان کا اعلان باکو-لاہور پی آئی اے کی براہ راست پروازوں سے سیاحت کو فروغ دیا جاسکے گا، وزیراعظم افغانستان پولیو ختم کرنے کے لیے پاکستان سے بہتر کوششیں کر رہا ہے، مصطفی کمال جماعت اسلامی کا ریڈزون کے بجائے اسلام آباد ایکسپریس وے پر مظاہرے کا اعلان چمپئن ٹرافی میں انجری:اسلام آباد یونائیٹڈ کے آسٹریلوی آل را ئو نڈر پی ایس ایل 10 سے باہر نائیجیریا: چرواہوں اور کسانوں کے درمیان جھڑپوں میں 56 افراد ہلاک TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • عالمی تنازعات، تاریخ کا نازک موڑ
  • وزیراعظم شہباز شریف کل ترکیہ کا دورہ کریں گے، صدر اردوان سے ملاقات شیڈول
  • یوکرین اور روس میں رواں ہفتے ہی معاہدے کی امید، ٹرمپ
  • یو اے ای کے نائب وزیراعظم شیخ عبداللہ بن زاید آل نہیان سے اسحاق ڈار کی ملاقات، مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
  • مولانا فضل الرحمٰن اور امیر جماعت اسلامی کے درمیان ملاقات آج ہوگی
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کرلیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ
  • آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف
  • آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف عمر ایوب
  • جے یو آئی نے دریائے سندھ پر نئے کینالوں کیخلاف سینیٹ میں قرارداد جمع کرادی