یحییٰ آفریدی کا ڈیرہ اسماعیل خان جیل کا دورہ ، قیدیوں کے مسائل سنے
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
سپریم کورٹ کے اعلامیہ کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان جیل کے دورے کے دوران چیف جسٹس نے قیدیوں کے مسائل سنے اور جیل میں مختلف بیرکس کا دورہ کیا۔ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس نے قیدیوں کو میسر صحت سہولیات کا جائزہ لیا، اُن کا دورہ ریفارمز پالیسی کاحصہ تھا۔ اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے ڈیرہ اسماعیل خان جیل کا دورہ کیا۔ سپریم کورٹ کے اعلامیہ کے مطابق اپنے دورے کے دوران چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے قیدیوں کے مسائل سنے اور جیل میں مختلف بیرکس کا دورہ کیا۔ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ چیف جسٹس نے قیدیوں کو میسر صحت سہولیات کا جائزہ لیا، اُن کا دورہ ریفارمز پالیسی کاحصہ تھا، انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز سے بھی ملاقات کی۔اعلامیہ میں مزید بتایا گیا کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات میں ٹانک اور وزیرستان کی ضلعی عدلیہ کے ججزنے بھی شرکت کی، ان کا اپنی گفتگو میں کہنا تھا کہ دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں اصلاحات ترجیح ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ڈیرہ اسماعیل خان نے قیدیوں چیف جسٹس کا دورہ
پڑھیں:
نوبل انعام یافتہ اور درجنوں دیگر ماہرین اقتصادیات کا امریکی ٹیرف پالیسیوں کی مخالفت میں اعلامیہ
نوبل انعام یافتہ اور درجنوں دیگر ماہرین اقتصادیات کا امریکی ٹیرف پالیسیوں کی مخالفت میں اعلامیہ WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
واشنگٹن :امریکی ڈیجیٹل نیو ز پلیٹ فارم بزنس انسائیڈر کی ایک رپورٹ کے مطابق، دو نوبل انعام یافتہ افراد سمیت درجنوں ماہرین اقتصادیات نے امریکی صدر ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے ایک “اینٹی ٹیرف ڈیکلریشن” پر دستخط کیے ہیں اور امریکہ کی موجودہ ٹیرف پالیسی کو “گمراہ کن” قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ یہ اقدام خود پیدا کردہ کساد بازاری کا باعث بن سکتا ہے۔
اس “اینٹی ٹیرف ڈیکلریشن ” میں ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ تجارت پر ٹرمپ انتظامیہ کی متضاد اور تباہ کن پالیسیوں کا فوری طور پر ختم ہونا ضروری ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ موجودہ انتظامیہ کی جانب سے محصولات کا نفاذ عام امریکیوں کو درپیش معاشی حالات کے بارے میں غلط فہمی کی وجہ سے ہے اور ان گمراہ کن پالیسیوں کا خمیازہ عوام زیادہ قیمتوں اور کساد بازاری کی صورت میں برداشت کریں گے۔
اعلامیے میں یہ بھی تنقید کی گئی ہے کہ امریکہ کی طرف سے دھمکی دی گئی اور دوسرے ممالک پر عائد کردہ ‘ ریسیپروکل ٹیرف” کی شرح کا حساب غلط فارمولوں کا استعمال کرتے ہوئے کیا گیا ہے اور ان کی معاشی حقیقت میں کوئی بنیاد نہیں ہے۔ 956 افراد اس “اینٹی ٹیرف ڈیکلریشن” پر دستخط کر چکے ہیں۔