طالبان نے 18 سال سے تعلیمی مراکز چلانے والے برطانوی جوڑے کو گرفتار کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
افغانستان میں 18 برسوں سے علم و ہنر کے مرکز چلانے والا برطانوی جوڑا لاپتا ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جوڑے کے بچوں نے بتایا کہ والدین سے رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے اور ممکن ہے طالبان نے انھیں حراست میں لے لیا ہے۔
افغانستان میں 2021 میں طالبان کی حکومت قائم ہونے کے بعد بھی برطانوی جوڑے نے تعلیم اور تربیت کے پروگرامز جاری رکھے ہوئے تھے۔
طالبان نے اپنے ابتدائی دور میں برطانوی جوڑے کے ان تعلیمی مراکز کے ساتھ تعاون کیا تھا تاہم اب بغیر کوئی وجہ بتائے گرفتار کرلیا۔
برطانوی جوڑے کے بچوں نے طالبان کو لکھے گئے خط میں بتایا کہ ان کے والدین نے ہمیشہ قوانین کی پاسداری کی ہے اور برطانیہ کے بجائے افغانستان کو اپنے گھر بنایا۔
مقامی میڈیا کے مطابق یہ جوڑا افغانستان کے بامیان صوبے کے نیاک علاقے میں رہائش پذیر تھا اور ان کے پاس افغان شناختی کارڈز بھی تھے۔
ری بلڈ (Rebuild) نامی ادارے نے بتایا کہ طالبان حکام نے پہلے جوڑے کے گھر کی تلاشی لی اور پھر گرفتار کرکے کابل منتقل کیا۔
ادارے کے ترجمان نے مزید بتایا کہ بعد ازاں برطانوی جوڑا ایک وفد کے ساتھ دوبارہ بامیان واپس آیا تھا تاہم اب تقریباً 17 دن ہو چکے ہیں اور ان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں مل سکی۔
برطانوی وزارت خارجہ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے جب کہ طالبان حکومت کے کسی نمائندے نے بھی اس پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بتایا کہ
پڑھیں:
بکریاں چورے کرنے والا ملزم گرفتار، ویڈیو بھی سامنے آگئی
راولپنڈی:چکلالہ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بکریاں چوری کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق ملزم کی شناخت علی حسنین کے نام سے ہوئی، چوری شدہ بکریوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی رقم 01 لاکھ 20 ہزار روپے برآمد کر لی گئی۔
واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی بھی قبضہ پولیس میں لی گئی، ملزم چوری کے مقدمات میں ریکارڈ یافتہ اور مطلوب تھا۔
چکلالہ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیجز سمیت تمام ذرائع بروئے کارلاتے ہوئے مجرم کو ٹریس کرکے گرفتار کیا۔
ایس پی پوٹھوہار طلحہٰ ولی کا کہنا تھا کہ ملزم کو ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان عدالت کیا جائے گا، شہریوں کو قیمتی اثاثے سے محروم کرنے والے افراد قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔