پاکستان اور آذربائیجان کے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
پاکستان سٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ، فرنٹیئر ورکز آرگنائزیشن، پاکستان ریفائنری لمیٹڈ اور اسٹیٹ آئل کمپنی آف آذربائیجان کے درمیان مفاہمت کی کئی یادداشتوں پر دستخط ہوئے۔
ثقافت، سیاحت، شہری ترقی، تعلیم، سائنس، معیشت اور عوامی زندگی کے دیگر شعبوں میں تعاون کیلئے آذربائیجان کے شہر NAKHCHIVAN اور پاکستان کے شہر لاہور کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے۔
دونوں ملکوں نے جمہوریہ آذربائیجان کی سٹیٹ آئل کمپنی اور پاکستان کی فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن اور پی ایس او کے درمیان ماچیکے ٹھلیاں تارو جبہ وائٹ آئل پائپ لائن منصوبے کے بارے میں تعاون کے حوالے سے ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔
پاکستان اور آذربائیجان نے ماسٹر ایل این جی کی خریدوفروخت کے معاہدے سے متعلق ایل این جی کارگوز کی خریدوفروخت کیلئے فریم ورک سمجھوتے کے ترمیمی معاہدے پر بھی دستخط کئے۔
آذربائیجان کے شہر Nakhchivan اور پاکستان کے شہر لاہور کے درمیان ثقافت، سیاحت، شہری ترقی، تعلیم، سائنس، معیشت اور عوامی بہبود کے دیگر متعلقہ شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کیلئے مفاہمت کی ایک یادداشت پر بھی دستخط کئے گئے۔
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: آذربائیجان کے مفاہمت کی کے درمیان کے شہر
پڑھیں:
برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے اقدامات کر رہے: وزیر خزانہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اور نگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات واشنگٹن ڈی سی میں عالمی بنک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے سالانہ اجلاس کے موقع پر برطانوی فرم ڈیلوئٹ کی ٹیم اور ریجنل نائب صدر انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیر خزانہ نے ملک میں کلی معیشت اور پاکستان کی مجموعی اقتصادی صورتحال، حکومت کے شعبہ جاتی ترقیاتی ایجنڈے اور برآمدات پر مبنی ترقیاتی ترجیحات سے آگاہ کیا اور کہا کہ پاکستان کی حکومت برآمدات پر مبنی پائیدار نمو کے حصول کیلئے جامع اقدامات کر رہی ہے جس کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں اور کلیدی معاشی اشاریوں سے بھی اس کی عکاسی ہو رہی ہے۔ ملاقات میں توانائی کے شعبے میں اصلاحات، قیمتی معدنیات کی تلاش و مارکیٹنگ، نجکاری، ٹیکنالوجی، کرپٹو پالیسی اور کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے نفاذ کے شعبوں میں تعاون کا جائزہ لیا گیا۔ وزیر خزانہ نے ڈیلوئٹ ٹیم کی مئی 2025 میں پاکستان آمد کا خیر مقدم کیا اور امید ظاہر کی کہ اس دورے سے فریقین کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کوفروغ ملے گا۔ ملاقات میں نجی شعبے کی اصلاحات‘ توانائی منتقلی کے شعبوں میں تعاون‘ مؤثر بلدیاتی مالیات‘ روزگار کے مواقع میں تعاون کے امکانات‘ ریکوڈک تانبے اور سونے کی کان کے منصوبے سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے منصوبوں کیلئے 2.5 ارب ڈالر کی قرض فنانسنگ میں کردار کو سراہا۔