چھ بڑے ناموں کو ٹیم سے نکالیں، وسیم اکرم نے بڑا مطالبہ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
سابق کپتان وسیم اکرم نے چیمپئنز ٹرافی میں بھارت سے شکست کے بعد قومی ٹیم سے چھ بڑے کھلاڑیوں کو باہر کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
سپورٹس چینل ٹین اسپورٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چاہے ہمیں پانچ چھ بڑے ناموں کو ٹیم سے نکالنا ہی کیوں نہ پڑے اور بے شک ہم چھ مہینے ہاریں مگر نئے لڑکوں کو ٹیم میں لاکر انکو مکمل سپورٹ کریں۔
انہوں نے کہا کہ وسیم اکرم کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم شکستوں کی عادی ہوچکی ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ہم وائٹ بال ٹیم میں نئے نوجوان کرکٹرز لائیں جن کے اندر کوئی خوف نہ ہو۔وسیم اکرم نے کہا کہ 2026 ورلڈ کپ کیلئے ٹیم کی تیاری ابھی سے شروع کردیں، بس بہت ہوگیا، موجودہ کھلاڑیوں کو ہم نے بہت چانسز دیکر دیکھ لیا۔پاکستان کے پانچ میچوں میں سارے بولرز نے ملاکر 60 کی ایوریج سے 24 وکٹیں لی ہیں۔
سابق فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ ون ڈے کرکٹ میں اس سال 14 ممالک کی ٹیموں جن میں عمان اور امریکا بھی شامل ہیں، پاکستان کی بولنگ دوسری بدترین رہی ہے۔انہوں نے ٹیم مینجمنٹ کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اب چیئرمین پی سی بی سلیکشن کمیٹی، کوچ اور پانچ لیجنڈز کو بلاکر پوچھیں کہ یہ سلیکشن کیا کی تھی تم لوگوں نے؟۔سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ہم چیخیں مار رہے تھے کہ یہ اسکواڈ ٹھیک نہیں ہے۔ ہم بولتے رہے کہ ایک دن رہ گیا ہے اسکواڈ تبدیل کرلو مگر اُنہوں نے ایک گھنٹے کی میٹنگ کی اور اسی اسکواڈ کے ساتھ باہر آگئے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پانچ ماہ کی طویل بندش: شاہراہِ کاغان کو ناران تک ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا.
پانچ ماہ کی طویل بندش کے بعد شاہراہِ کاغان کو ناران تک ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا۔شاہراہِ کاغان پر موجود بڑے گلیشیئرز کو کاٹ کر روڈ بحال کر دی گئی، روڈ بحال ہونے کے بعد سیاح اب ناران کی وادی کے دلفریب نظاروں اور یخ بستہ موسم کا لطف اٹھا سکیں گے۔پولیس حکام کے مطابق وادی میں سیاحوں کیلئے انتظامات مکمل کرنے اور بہتر سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں گے، آئندہ تین روز تک ناران میں سیاحوں کیلئے انتظامات مکمل کر لئے جائیں گے۔این ایچ اے حکام کا کہنا ہے کہ شاہراہِ کاغان کو بابو سر ٹاپ تک کھولنے کا کام جاری ہے، ناران سے بابو سر ٹاپ تک مئی کے آخر تک روڈ کو مکمل بحال کر دیا جائے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں برفباری سے شاہراہِ کاغان ٹریفک کیلئے بند ہونے سے ناران کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا تھا۔