لاہور(نیوز ڈیسک)پاکستان کے سابق کپتان محمد حفیظ نے آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 اور خصوصاً بھارت کے حالیہ میچ میں خراب کارکردگی کے بعد ٹیم کے تیز رفتار بولرز شاہین آفریدی، نسیم شاہ اور حارث رؤف کی کارکردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان تینوں سے آگے بڑھ جائے اور دوسرے بولرز کو موقع دے۔

ایک مقامی اسپورٹس شو سے خطاب کرتے ہوئے محمد حفیظ نے نشاندہی کی کہ یہ تینوں فاسٹ بولرز پچھلے 2 سالوں سے بڑے ٹورنامنٹس میں کارکردگی دکھانے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔

’پاکستان دوسرے آپشنز دیکھے‘
محمد حفیظ نے کہا کہ شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ، اور حارث رؤف کی تینوں ٹیمیں 2023 کے ایشیا کپ، ورلڈ کپ، ٹی 20 ورلڈ کپ، اور اب چیمپیئنز ٹرافی 2025 میں بھی کوئی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے۔

انہوں نے ملک پر زور دیا کہ اسے بولنگ کے دیگر آپشنز کو دیکھنا شروع کر دینا چاہیے۔

آپشنز کیا ہیں؟
محمد حفیظ نے کہا کہ یہ تسلیم کرنے کا وقت آگیا ہے کہ اپنی صلاحیتوں کے باوجود شاہین، نسیم اور حارث نے خود کو پاکستان کے لیے بڑے ٹورنامنٹس جیتنے کے قابل ثابت نہیں کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’آئیے آگے بڑھیں اور محمد علی، خرم شہزاد، محمد وسیم جونیئر، عاکف جاوید اور میر حمزہ جیسے دیگر بولرز کو موقع دیں اور یہ کھلاڑی اپنی باری کے منتظر بھی ہیں اور مستحق بھی‘۔

محمد حفیظ
’10 سال سے کھیلنے والے بابر اعظم ضرورت کے وقت کچھ نہ کرسکے‘
محمد حفیظ نے بابر اعظم کی اہم میچوں میں خاص طور پر بھارت کے خلاف کارکردگی دکھانے میں ناکامی پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعظم گزشتہ 10 سالوں سے پاکستان کے لیے کھیل رہے ہی، پھر بھی وہ ہندوستان کے خلاف ایک بھی فتح حاصل کرنے میں پاکستان کی مدد نہیں کر سکے۔

قومی بولنگ اٹیک کی کارکردگی
یاد رہے کہ نیوزی لینڈ اور بھارت کے خلاف پاکستان کے گروپ مرحلے کے دونوں میچوں میں شاہین، نسیم اور حارث کے بولنگ اسپیل مہنگے ثابت ہوئے اور تینوں نے نے زیادہ رنز بنائے۔

شاہین آفریدی کی بولنگ کی حالت
شاہین آفریدی دونوں میچوں میں مہنگے ثابت ہوئے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف، انہوں نے 10 اوورز کرائے اور 68 رنز دیے جبکہ کوئی وکٹ لینے میں ناکام رہے۔

بھارت کے خلاف شاہین آفریدی نے 8 اوورز میں 2 وکٹیں حاصل کیں لیکن 9.

25 لیکن اس کے بدلے 72 رنز دیے۔

نسیم شاہ کی صورتحال
نسیم شاہ کی کارکردگی ملی جلی رہی۔ وہ نیوزی لینڈ کے خلاف 10 اوورز میں 63 رنز دے کر 2 وکٹیں لینے میں کامیاب رہے۔ تاہم بھارت کے خلاف وہ 8 اوورز میں 37 رنز دے کر ایک بھی وکٹ نہ لے سکے۔

حارث رؤف تینوں سے ’آگے‘
حارث رؤف تینوں میں سب سے مہنگے رہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف انہوں نے 10 اوورز میں 83 رنز دے کر 2 وکٹیں حاصل کیں۔ بھارت کے خلاف میچ میں انہوں نے 7 اوور کیے اور ایک بھی وکٹ نہ لے سکے جبکہ 52 رنز دے دیے۔

دفاعی چیمپیئن و میزبان پاکستان 2 میچ کے بعد مقابلے سے باہر؟
نیوزی لینڈ اور بھارت کے خلاف پے در پے شکستوں کے بعد ٹورنامنٹ کے میزبان پاکستان اور دفاعی چیمپیئن کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے امکانات معدوم ہوچکے ہیں۔

دفاعی چیمپیئن پاکستانی ٹیم اب اپنا آخری گروپ میچ بنگلہ دیش کے خلاف 27 فروری کو راولپنڈی میں کھیلے گی۔

بالفرض قومی ٹیم نے بنگلہ دیش کو ہرا بھی دیا تب بھی وہ جیت اس کے لیے جیت کافی نہیں ہو سکتی کیونکہ معاملہ اب دوسری ٹیموں کے نتائج پر ہے لیکن لگتا یہی ہے اب وہ ’غیبی امداد‘ بھی کام نہیں کرے گی۔
مزیدپڑھیں:’پاکستان ٹیم میں 6 سے 8 کھلاڑیوں کا ٹولہ گروپنگ کرتا ہے‘

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بھارت کے خلاف محمد حفیظ نے نیوزی لینڈ پاکستان کے اوورز میں نسیم شاہ اور حارث انہوں نے کے لیے

پڑھیں:

سابق لیفٹننٹ جنرل فیض حمید اپنی سزا معافی کی درخواست کس سے کر سکتے ہیں؟

سابق لیفٹننٹ جنرل اور ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو طویل قانونی کارروائی کے بعد گزشتہ روز 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی۔

سابق لیفٹننٹ جنرل کو سزا سنائے جانے کے بعد یہ سوال اٹھایا جا رہا ہے کہ فیض حمید اپنی سزا سے متعلق کس سے درخواست کریں گے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فیض حمید آرمی چیف سے سزا معافی کی درخواست کر سکتے ہیں تاہم آرمی چیف نے سزا معاف نہ کی تو فیض حمید ہائیکورٹ میں سزا کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔

سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے بھی رجوع کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز آئی ایس پی آر کی جانب سے پریس ریلیز جاری کی گئی تھی جس کے مطابق ملزم پر سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے، ریاست کے تحفظ اور مفاد کے لیے نقصان دہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور لوگوں کو غلط طریقے سے نقصان پہنچانے سے متعلق چار الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق طویل قانونی کارروائی کے بعد، ملزم کو تمام الزامات میں قصوروار پایا گیا، عدالت نے 14 سال قید کی سزا سنائی جو 11 دسمبر 2025 کو سنائی گئی۔

ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے تمام قانونی دفعات کی تعمیل کی، ملزم کو اپنی پسند کی دفاعی ٹیم کے حقوق سمیت تمام قانونی حقوق فراہم کیے گئے تھے، مجرم کو متعلقہ فورم پر اپیل کا حق حاصل ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ 12 اگست 2024 کو پاکستان آرمی ایکٹ کی دفعات کے تحت فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع کیا گیا، فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے فیض حمید کو 14سال قید بامشقت سنائی۔

متعلقہ مضامین

  • سوریا کمار یادو کی کارکردگی کیوں خراب ہوگئی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا اہم انکشاف
  • اس وقت ملک میں گلا سڑا نظام چل رہا ہے جو نوجوان کو مایوس کر رہا ہے،حافظ نعیم الرحمان
  • کراچی:قطر کے قومی دن کے موقع پر گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، فریال تالپورکا قطر کے قونصل جنرل نائف شاہین السلیطی کے ساتھ لیا گیا گروپ فوٹو
  • راشد نسیم آج بلال مسجد میں جمعیت کے تربیتی اجتماع سے خطاب کرینگے
  • سابق لیفٹننٹ جنرل فیض حمید اپنی سزا معافی کی درخواست کس سے کر سکتے ہیں؟
  • سابق سر براہ آئی ایس آئی فیض حمید کو 14برس قید بامشقت کی سزا              
  • ٹی 20 ولڈکپ کے ٹکٹوں کی فروخت کیلئے جاری پوسٹر میں پاکستانی کپتان کی تصویر غائب، شائقین برہم
  • سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنا دی گئی
  • سابق فوجی افسر فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا
  • بھارت ریاستی پشت پناہی میں پاکستان کے خلاف دہشتگردی کر رہا ہے، ترجمان دفتر خارجہ