پاکستان ریلوے کا سرسید ایکسپریس بند کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
پاکستان ریلوے نے سرسید ایکسپریس کوبند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ آج ٹرین اپنا سفرمکمل کرنےکے بعد کل سےبند کر دی جائےگی.سرسید ایکسپریس کراچی سےپنڈی کیلئےچلائی جارہی تھی۔تھرڈپارٹی کنٹریکٹ کےتحت ٹرین کوپرائیویٹ کنٹریکٹرکےذریعےچلایاجارہا تھا.دوسری جانب پاکستان ریلویزنے مزید 7 ٹرینیں آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ہزارہ،کراچی ،بہاؤالدین زکریا ،سکھر ایکسپریس،موئن جودڑواور راولپنڈی پسنجر ٹرین آؤٹ سورس کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دستاویزات کی تیاری میں تاخیر کے باعث بڈز وصولی کی تاریخ میں توسیع کر دی گئی.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کرنے کا
پڑھیں:
سندھی کلچر ڈے پر ریاست کے اندرریاست قائم کی گئی‘ فاروق ستار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251211-08-12
کراچی (اسٹاف رپورٹر )متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر رہنماء ڈاکٹر فاروق ستار نے مرکزی رہنما علی خورشیدی اور دیگر کے ہمراہ بہادرآباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آج کی پریس کانفرنس جس کا بنیادی مقصد 7 دسمبر سندھی کلچر ڈے کے موقع پر کراچی کی شاہراہوں اور سڑکوں پر مسلح جتھوں کے ذریعے “ریاست کے اندر ریاست” قائم کرنے کی سازش کو بے نقاب کرنا ہے! اس افسوسناک اور شرمناک عمل کے دوران نہ صرف ہنگامہ آرائی اور تشدد کے واقعات ہوئے بلکہ سرکاری و غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا، ایمبولینسوں کو نذرآتش کیا گیا اور ریلی کے شرکاء نے کھلے عام اسلحہ لہرا کر پاکستان مخالف اور نفرت انگیز نعرے لگائے، جس پر ایم کیو ایم پاکستان شدید مذمت کرتی ہے! انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے ترجمان کے بیانات کا انتظار کرتے رہے مگر ان کی پراسرار خاموشی یہ ظاہر کرتی ہے کہ یہ ملک دشمنی کا ایک ایجنڈا اور سوچی سمجھی سازش ہے، جس کے بعد اس قانون شکنی پر جب پولیس نے انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا تو آدھے سے زیادہ ملزمان کو تھانے سے فرار کرا دیا گیا اور سب سے خوفناک و خطرناک عمل اعلیٰ عدلیہ کا رویہ ہے جس نے ملزمان کو “معصوم” قرار دیتے ہوئے انہیں گرفتار کرنے والوں کو “جاہل” کہہ کر خود وکیلِ صفائی کا کردار ادا کرنا شروع کر دیا، یہ شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بن کر کراچی کے امن کو تباہ کرنے کی سازش کا عندیہ دیا جارہا ہے۔ علی خورشیدی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی باشعور عوام اس طرح کی غیر آئینی اور ملک دشمن حرکات و سکنات کا مزید متحمل نہیں ہو سکتی اور یہ امر باعثِ تشویش ہے کہ دس روپے کے بارہ ترجمانوں کی جانب سے اس انتہائی اہم قومی معاملے پر کوئی آواز نہیں اٹھائی گئی، ہمارا موقف آج بھی واضح ہے کہ ہم آئین اور ریاست پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔اس موقع پر رکن مرکزی کمیٹی کامران فاروق، اراکین صوبائی اسمبلی اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔