آئی ایم ایف کی قسط لینا آسان، ٹیم کا اگلے مرحلے میں جانا مشکل ہوگیا، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی: آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے سب سے اہم میچ میں قومی ٹیم کی ناکامی پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری بھی افسردہ ہوگئے۔
دبئی اسٹیڈیم میں ہونے والے پاک بھارت میچ میں قومی ٹیم کی 6 وکٹوں سے شکست کے بعد اپنے ردعمل میں گورنرسندھ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی قرضے کی قسط لینا آسان ہے لیکن ٹیم کا اگلے مرحلے میں جانا مشکل ہوگیا ہے۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم اگر جیت جاتی تو بہت خوشی ہوتی، شائقین کے ساتھ میرا دل بھی ٹوٹا ہے۔
کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ ٹیم پاکستان جیت جاتی تو ایک کروڑ روپے کے ساتھ اس کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیتا۔ پاکستان جیت جاتا تو گورنر ہاؤس میں ارشد ندیم پر انعامات کی بارش والی تاریخ دہراتا۔
انہوں نے کہا کہ آج کا میچ دیکھ کر سارا مزہ کرکرا ہوگیا، اب قومی ٹیم کا اگلے مرحلے میں جانا بہت مشکل لگتا ہے۔
محسن نقوی نے جیسے ریکارڈ ٹائم میں اسٹیڈیم بنائے اگر ایسی ٹیم بھی بنا لیتے تو اچھا ہوتا، ٹیم میں جان لڑا دینے والے بلےبازوں، بولرز اور فیلڈرز کی ضرورت ہے۔
گورنر سندھ نے کہا کہ ایک بار اعلیٰ ترین معیار اپنا کر قومی ٹیم بنالی تو پھر شائقین کرکٹ کبھی مایوس نہیں ہوں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھارت کیخلاف کامیابی پر قومی ٹیم کیلئے ایک کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا تھا۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ میں لندن میں موجود ہوں لیکن میری دعائیں اور دل پاک بھارت ٹاکرے پر لگا ہوا ہے۔
کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ مجھ سمیت پوری قوم اپنی ٹیم کی جیت کے لئے دعاگو ہے، کھلاڑی اپنی پوری لگن سے کھیلیں، جیت انشاءاللہ ہماری ہوگی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کامران ٹیسوری گورنر سندھ نے کہا کہ قومی ٹیم ٹیم کی
پڑھیں:
پنجاب میں موٹر سائیکلوں کے لیے بھی فٹنس سرٹیفکیٹ لینا لازمی قرار دینے کا فیصلہ
ماحولیاتی تبدیلی کے نقصانات سے تحفظ کے لئے حکومت پنجاب سرگرم ہے جب کہ اب موٹر گاڑیوں کے بعد اب موٹر سائیکلوں کو بھی فٹنس سرٹیفکیٹ لینا لازم ہو گا۔
رپورٹ کے مطابق حکومت پنجاب نے سموگ روک تھام کے لئے ایک ہی آرڈیننس میں یکے بعد دیگرے ترامیم کا فیصلہ کیا ہے ، ترمیمی بل، صوبائی موٹر گاڑیاں ترمیم ایکٹ 2025 کے نام سے پنجاب اسمبلی میں پیش کیا جائے گا، ایکٹ کے تحت صوبائی موٹر گاڑیاں آرڈیننس 1965 میں ترامیم کی جائیں گی۔
ترمیمی بل متعلقہ کمیٹی کے حوالے، کمیٹی 2 ماہ میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی، بل کے متن کے مطابق آرڈیننس 1965 کی شک 38-اے میں جہاں گاڑی ہے اس کے ساتھ موٹر سائیکل کا لفظ شمار کیا جائے، موٹر سائیکل کے لئے فٹس سرٹیفکیٹ لینا لازم ہو اس لئے ترمیم ضرورت ہے، فٹنس سرٹیفکیٹ کی معیاد 1 سال تک ہو گی۔
متن کے مطابق ابھی فٹسنس سرٹیفکیٹ صرف گاڑیوں کے لئے لازم ہے، پنجاب 85 فیصد بطور سواری موٹر سائیکل استعمال ہوتی ہے، فٹنس سرٹیفکیٹ رجیم کا دائرہ کار بڑھانے کے لئے ترمیم ضرورت ہے، فٹنس سرٹیفکیٹ سے ائیر کوالٹی پر بھی قابو پایا جاتا ہے۔