مسافروں کیلیے برُی خبر، اہم ٹرین بند
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)کراچی سے لاہور جانے والے ٹرین مسافروں کے لیے برُی خبر آگئی۔
آؤٹ سورس کی گئی سر سید ایکسپریس کی سروس کل سے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا جس کا باقاعدہ نوٹیفکشین جاری کیا گیا ہے۔
نوٹیفکشین کے مطابق کراچی سے راولپنڈی چلنے والی سرسید ایکسپریس کل سے معطل کی جارہی ہے۔ سر سید ایکسپریس ٹرین راس لوجسٹک کے زیر انتظام چلائی جا رہی تھی۔
گزشتہ سال ستمبر میں سر سید ایکسپریس کو بحال کیا گیا تھا۔
ٹرین پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلائی گئی تھی جس میں ایک اے سی سلیپر، 3 اے سی بزنس اور 1 اے سی اسٹینڈرڈ کوچز شامل تھیں جب کہ 8 اکانومی کوچز کے ساتھ ساتھ ڈائننگ کار بھی ٹرین کا حصہ تھیں۔
ریلویز کے مطابق ایک اعلیٰ سطح کی کمپنی ٹرین میں کھانا فراہم کر رہی تھی، پانی کی فراہمی اور صفائی ستھرائی یقینی بنانے کے لیے بھی خاص انتظامات کیے گئے، ٹرین میں مسافروں کے لیے فری وائی فائی کی سہولت بھی میسر کی گئی، جب کہ ٹرین کے ٹکٹ کی ادائیگی گھر بیٹھے موبائل ایپلیکیشنز کے ذریعے بھی کی جا سکتی تھی۔
مزیدپڑھیں:چیمپئنز ٹرافی: بنگلا دیش کا نیوزی لینڈکو جیت کیلئے237 رنز کا ہدف
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
جامشورو میں مسافروں سے بھرا ٹرک الٹنے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 14 ہو گئی
جامشورو(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔22 اپریل ۔2025 )سندھ کے ضلع جامشورو کے علاقے بلا خان میں مسافروں سے بھرے ٹرک کے الٹنے کے نتیجے میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 14 ہو گئی ہے مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں حادثے کے وقت ٹرک میں 40 سے زائد افراد سوار تھے.(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق ایس ایس پی جامشورو ظفر صدیق نے بتایا کہ ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق ہندو کوہلی برادری سے ہے جو بلوچستان کے ضلع حب کے علاقے دریجی میں گندم کی کٹائی کے لیے گئے تھے ان کا کہنا تھا کہ ٹرک میں سوار افراد دریجی میں فصل کی کٹائی کے بعد واپس بدین جا رہے تھے کہ تھانہ بولاخان کے علاقہ تونگ میں ان کا ٹرک حادثے کا شکار ہو گیا اطلاعات کے مطابق حادثہ ٹرک کا بریک فیل ہونے کے باعث پیش آیا ہے.
حادثے کے بعد لاشیں سول ہسپتال حیدرآباد منتقل کردی گئی تھیں جنھیں قانونی کارروائی کے بعد لواحقین کے حوالے کردیا گیا ہے یادرہے کہ ابتدائی اطلاعات میں بتایاگیا تھاکہ جامشورو کے علاقے تونگ میں مسافر بس پہاڑ سے نیچے جا گری جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہو گئے تاہم پولیس نے تصدیق کی کہ ٹرک الٹنے سے حادثہ پیش آیا جبکہ ٹرک میں زائرین نہیں بلکہ کھیتوں میں مزدوری کرنے والے ہندوکوہلی برادری کے افراد تھے جو بلوچستان میں گندم کی کٹائی کے لیے گئے تھے اور بدین واپسی پر جامشورو کے علاقے میں ان کا ٹرک الٹ گیاپولیس کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار ٹرک بلوچستان کے علاقے دریجی سے بدین جارہا تھا ابتدائی اطلاعات میں بتایا گیا تھاکہ ٹرک بریک فیل ہونے کے باعث پہاڑی سے نیچے جاگرا حکام کا کہنا تھا کہ لاشوں اور زخمیوں کو بولاخان ہسپتال منتقل کیاگیا تھا اور حادثے کے 6 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہونے پر انہیں سول ہسپتال حیدرآباد پہنچایا گیا.