ناسا، جو کہ دنیا کی مشہور خلائی ایجنسی ہے، مختلف تعلیمی شعبوں کے طلبہ کے لیے بہترین انٹرن شپ کے مواقع فراہم کرتی ہے۔ اگر آپ جدید ترین ٹیکنالوجی کے ساتھ کام کرنے اور اہم تحقیقی منصوبوں میں حصہ لینے کا خواب دیکھتے ہیں، تو ناسا آپ کے لیے ایک سنہرا موقع لایا ہے۔

انجینئرنگ سے لے کر پروجیکٹ مینجمنٹ تک، ناسا مختلف پروگرامز پیش کرتا ہے جو طلبہ کی پیشہ ورانہ ترقی میں مدد دیتے ہیں۔ یہاں ناسا انٹرن شپس 2025 کے بارے میں تمام ضروری معلومات دی گئی ہیں، جن میں درخواست کی آخری تاریخ، اہلیت کے معیار، اور انجینئرنگ کے علاوہ دیگر شعبوں میں مواقع شامل ہیں۔

ناسا انٹرن شپس 2025 کی درخواست کی آخری تاریخیں

اگر آپ ناسا انٹرن شپ کے لیے درخواست دینا چاہتے ہیں تو درج ذیل آخری تاریخوں کو یاد رکھیں!

گرمیوں کے لیے، 28 فروری 2025

خزاں کے لیے، 16 مئی 2025

یہ انٹرن شپس طلبہ کو عملی تجربہ اور ناسا کے مشنز اور منصوبوں کے بارے میں قیمتی بصیرت فراہم کرتی ہیں۔

ناسا کے پارکر پروب نے سورج کے قریب پہنچ کر تاریخ رقم کردی

ناسا انٹرن شپس 2025 کے لیے اہلیت کے معیار

ناسا مختلف اقسام کی انٹرن شپس فراہم کرتا ہے، جن میں سے ہر ایک کے لیے مخصوص اہلیت کے معیار مقرر کیے گئے ہیں۔ درج ذیل انٹرن شپس کے لیے اہلیت کے بنیادی اصول ہیں۔

اوسٹیم انٹرن شپ (OSTEM Internship)

اس میں صرف امریکی شہری درخواست دے سکتے ہیں۔

درخواست دہندگان کا فل ٹائم طالب علم ہونا ضروری ہے (ہائی اسکول سے لے کر گریجویٹ لیول تک) یا وہ پارٹ ٹائم کالج کے طالب علم ہوں جنہوں نے کم از کم چھ سمسٹر گھنٹے مکمل کیے ہوں۔

موجودہ اساتذہ بھی درخواست دے سکتے ہیں۔

پاتھ ویز انٹرن شپ (Pathways Internship)

اس میں بھی صرف امریکی شہری درخواست دے سکتے ہیں۔

درخواست دہندگان کسی تسلیم شدہ تعلیمی ادارے میں ڈگری یا سرٹیفکیٹ پروگرام کے لیے داخل ہوں۔ کم از کم 15 سمسٹر گھنٹے (یا 23 کوارٹر گھنٹے) مکمل کیے ہوں۔

ڈگری/ سرٹیفکیٹ مکمل کرنے سے پہلے کم از کم 480 کام کے گھنٹے مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔

جب ناسا کا خلائی جہاز بنا کسی پلاننگ کے خود ہی ایسٹرائیڈ پر اتر گیا، سب کی سانسیں رک گئیں

بین الاقوامی انٹرن شپس (International Internships)

اس میں ان ممالک کے طلبہ درخواست دے سکتے ہیں جن کے ناسا کے ساتھ معاہدے موجود ہیں۔

درخواست دہندگان کے پاس سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، یا ریاضی (STEM) کے شعبے میں انڈرگریجویٹ یا گریجویٹ ڈگری ہونی چاہیے۔

ان کا منتخب کردہ تعلیمی میدان ناسا کے مشن کی ترجیحات سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔

انجینئرنگ کے علاوہ دیگر مواقع (Opportunities Beyond Engineering)

اکثر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ناسا کی انٹرن شپس صرف انجینئرز کے لیے ہیں، مگر حقیقت یہ ہے کہ ناسا مختلف تعلیمی پس منظر رکھنے والے طلبہ کے لیے بھی مواقع فراہم کرتا ہے۔ ناسا کے دیگر شعبہ جات میں ریاضی، سائنس، اکاؤنٹنگ، تحریر و صحافت، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اور پروجیکٹ مینجمنٹ شامل ہیں۔

پروگرام تجزیہ

غیر انجینئرنگ انٹرنز ناسا کے آپریشنز میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، جیسے کہ پروکیورمنٹ، بجٹنگ، اکاؤنٹنگ، آئی ٹی، اور سیکیورٹی کے شعبے۔ ان شعبوں میں کام کرنے والے ماہرین ناسا کے اہم منصوبوں کے ہموار نفاذ کو یقینی بناتے ہیں اور ادارے کے تحقیقی و تخلیقی مقاصد کو کامیابی سے ہمکنار کرتے ہیں۔

ناسا انٹرن شپ کیوں منتخب کریں؟

ناسا کی انٹرن شپ صرف ایک اچھی پروفیشنل سند حاصل کرنے کا موقع نہیں بلکہ ایک عظیم مقصد کا حصہ بننے کا موقع ہے۔

ناسا کے انٹرنز کو دنیا کے بہترین سائنسدانوں، انجینئرز، اور دیگر ماہرین کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملتا ہے، جو نہ صرف ان کے تکنیکی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کو بہتر بناتا ہے بلکہ مستقبل میں کامیاب کیریئر کے لیے بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔

درخواست کیسے دیں؟

دلچسپی رکھنے والے امیدوار مزید معلومات کے لیے ناسا کی آفیشل ویب سائٹ ملاحظہ کریں اور اپنی درخواست جمع کرائیں۔ ایک مضبوط درخواست تیار کریں، جس میں آپ کی تعلیمی کامیابیاں، تکنیکی مہارتیں، اور اختراعی صلاحیتوں کو نمایاں کیا گیا ہو۔

چاہے آپ ایک ابھرتے ہوئے سائنسدان ہوں، کاروباری معاملات میں دلچسپی رکھتے ہوں، یا آئی ٹی ماہر ہوں، ناسا میں آپ کے لیے ایک موقع موجود ہے۔ 2025 کی انٹرن شپ پروگرامز آپ کو سیکھنے، بڑے منصوبوں میں حصہ لینے، اور خلائی تحقیق و ترقی میں معاونت فراہم کرنے کا موقع دیتے ہیں۔ اس حیرت انگیز موقع کو ضائع نہ کریں، آج ہی درخواست دیں اور ناسا کے مستقبل کے مشنز کا حصہ بنیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: درخواست دے سکتے ہیں کی انٹرن شپ ناسا کے کا موقع کرنے کا کے لیے

پڑھیں:

گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر

گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ہمارے ملک میں زرعی سیکٹر خوراک کی کمی کو پورا کرتا ہے، حکومت 2200 روپے فی من گندم کی قیمت مقرر کر رہی ہے جبکہ فی ایکڑ خرچہ 3600 روپے فی من ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست چنیوٹ کے کسان نے ایڈووکیٹ غلام عباس ہرل کی وساطت سے دائر کی، درخواست میں پنجاب حکومت، سیکرٹری فوڈ ڈیپارٹمنٹ اور ڈی جی پاسکو کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ ہمارے ملک میں زرعی سیکٹر خوراک کی کمی کو پورا کرتا ہے، حکومت 2200 روپے فی من گندم کی قیمت مقرر کر رہی ہے جبکہ فی ایکڑ خرچہ 3600 روپے فی من ہے۔

درخواست گزار کے مطابق حکومت کسانوں سے گندم کی خریداری بھی نہیں کر رہی، گندم کا ریٹ کم مقرر کرنا غیر قانونی اور کسانوں کے ساتھ زیادتی ہے، لہٰذا لاہور ہائیکورٹ حکومت کو 4 ہزار روپے فی من گندم کا رہٹ مقرر کرنے کا حکم دے۔ عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ گندم کی خریداری کے لیے حکومت کو پالیسی بنانے کا حکم دیا جائے، درخواست گزار نے یہ بھی استدعا کی ہے کہ عدالت کسانوں کو سبسڈی دینے کے حوالے سے بھی احکامات جاری کرے۔

متعلقہ مضامین

  • پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف ایک اور آئینی درخواست دائر
  • اسلام آباد میں تاریخ رقم: 35 روز میں انڈر پاس کی تعمیر کا آغاز
  • ایک سو نوے ملین پاؤنڈ کیس: عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر بڑی پیش رفت
  • پیپلز پارٹی کو منانے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ تمام کینال بنانے کا فیصلہ واپس لیں، شازیہ مری
  • منگنی کا سوٹ وقت پر تیار نا کرنے پر شہری دوکاندار کے خلاف عدالت پہنچ گیا
  • مریخ پرکھوپڑی جیسی پراسرار چٹان دریافت
  • ناسا اور روس کے خلاباز خلا میں 220 دن گزارنے کے بعد زمین کی طرف واپس روانہ
  • غزہ کا دورہ کرنے والے امریکی ویزا درخواست گزاروں کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس دیکھنے کا حکم
  • گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کرنے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
  • پیوٹن کا ایسٹر کے موقع پر یکطرفہ یوکرین جنگ بندی کا اعلان