نیوگوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ تجارت اور رابطوں کو آسان بنانے میں مصروف عمل
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
گوادرایئرپورٹ ابھی تک اگرچہ مصروف ترین ایئرپورٹ نہیں ہے لیکن بحیرہ عرب کے ساتھ اپنے تذویراتی محل وقوع کی وجہ سے تجارت اوررابطوں کو آسان بنانے میں اہم کردارادا کررہا ہے۔
چین پاکستان اقتصادی راہداری یعنی سی پیک کے گیٹ وے کے طور پر گوادرایئرپورٹ علاقائی اوربین الاقوامی تجارت کے فروغ اور پاکستان کو عالمی منڈیوں سے جوڑنے کا باعث ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں خاص بات کیا ہے؟
ماہرین کے مطابق گوادر ایئرپورٹ کے ذریعے کاروبار، سرمایہ کاروں اورسیاحوں تک رسائی کو بہتربناتے ہوئے گوادرشہرکی اقتصادی ترقی کے ساتھ ساتھ اسےایک اہم تجارتی اورلاجسٹک مرکزمیں تبدیل کرنے میں معاون ثابت ہورہا ہے۔
نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے فعال ہونے سمیت گوادر شہر میں جاری ترقی کے ساتھ، یہ علاقائی ہوابازی کا ایک اہم اسٹیک ہولڈر بننے کے لیے تیار ہے، جس سے اقتصادی مواقع اورروابط کو مزید فروغ ملے گا۔
مزید پڑھیں:نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پہلی پرواز لینڈ کر گئی، وزیر دفاع خواجہ آصف نے مسافروں کا استقبال کیا
ایوی ایشن ماہرین کے مطابق ہرایئرپورٹ راتوں رات شکاگو ایئرپورٹ نہیں بن جاتا، ہرایئرپورٹ کا مقصد ہوائی جہازوں اور مسافروں سے بھرجانا نہیں ہوتا۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر کے نئے بین الاقوامی ایئرپورٹ نے رواں برس کے اوائل میں باقاعدہ اپنے آپریشنز کا آغاز کردیا تھا، جب اس نو تعمیر ایئرپورٹ سے 10 جنوری کو پہلی پرواز مسقط کے لیے روانہ ہوئی تھی۔
مزید پڑھیں:نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے پروازوں کا آغاز، ایئرپورٹ پر کون سی سہولیات دستیاب ہیں؟
نیو گوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تعمیراوراسے فعال بنانا حکومت پاکستان کے چند بڑے منصوبوں میں سے ایک تھا، اس ایئرپورٹ کی تعمیر کا کام 2019 میں شروع کیا گیا تاہم گزشتہ برس نیو گوادر ایئر پورٹ کا ورچوئل افتتاح چینی وزیراعظم لی چیانگ اوروزیراعظم شہباز شریف نے کیا تھا۔
پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے حکام کے مطابق نیو گوادر انٹر نیشنل ایئرپورٹ تمام جدید سہولیات سے آراستہ ہے جس کی تعمیر پر 55 ارب روپے کی لاگت آئی ہے۔
مزید پڑھیں:نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی تکنیکی قبولیت کی دستاویزات کا تبادلہ
پاکستان ایئر پورٹ اتھارٹی کے مطابق نیوگوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ پاکستان کا سب سے بڑا ایئرپورٹ ہے جس کا رقبہ 4,300 ایکڑ پر محیط ہے جبکہ یہاں رن وے کی لمبائی 12000 فٹ سے زائد ہے۔
اس رن وے پر 4 سے 5 سو مسافروں کی گنجائش رکھنے والے ایئر بس 380 جہاز کی لینڈنگ ہوسکتی ہے۔ ایئرپورٹ کی ٹرمینل بلڈنگ کا رقبہ 14,000 مربع میٹر ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور چین کے درمیان تعاون کی یادداشتوں پر دستخط، گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا ورچوئل افتتاح
پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے مطابق نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں کارگو کمپلیکس کی ابتدائی گنجائش 30,000 ٹن، کولڈ اسٹوریج اور گودام کی سہولیات کے ساتھ موجود ہے جبکہ ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور کا رقبہ 1,200 مربع میٹر اور اونچائی 42 میٹر ہے۔
گوادر کا نیا ایئرپورٹ کیوں اہم ہے؟
پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کے مطابق یہ ایئرپورٹ اپنے اسٹریٹجک محل وقوع اور بڑھتی ہوئی اقتصادی اہمیت کو بروئے کار لاتے ہوئے اہم عالمی اور علاقائی مقامات کے ساتھ متحرک روابط قائم کرنے کے لیے تیار ہے۔
یہ ایئرپورٹ اندرون ملک پروازوں اور بین الاقوامی آپریشنز دونوں کے لیے موزوں ہے جو ایئرلائنز کے لیے نئے مواقع تلاش کرنے کا ایک مثالی مرکز ہے۔ یہ ایئرپورٹ اسلام آباد جیسے اہم اندرونِ ملک مراکز اور مسقط اور چین میں شنگانگ جیسے علاقائی مقامات کے ساتھ براہِ راست رابطے کا ذریعہ بنے گا۔
مزید پڑھیں: گوادر کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ چین-پاکستان عظیم دوستی کی نمایاں مثال ہے، وزیراعظم شہباز شریف
اس کے ساتھ ساتھ اس ایئرپورٹ کے فعال ہونے سے بڑی عالمی منڈیوں، جیسے متحدہ عرب امارات، یورپ، مشرقِ بعید، وسطی ایشیا، اورافریقہ کے لیے پروازوں کے امکانات بھی روشن ہو جائیں گے۔ یہ نہ صرف مسافروں کی نقل مکانی بلکہ کاروباری مواقع بھی پیدا کرے گا۔
نیو گوادرایئرپورٹ کے ذریعے سمندری خوراک، معدنیات، اور دیگر سامان کی برآمدات کو چین، عمان، متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، یورپ اوردیگرمقامات تک بھی پہنچایا جاسکے گا، جو قیمتی زرمبادلہ کمانے کا باعث بنے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیک ہولڈر بحیرہ عرب پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی تجارت تذویراتی محل وقوع ٹرمینل بلڈنگ رن وے شہباز شریف لینڈنگ نیوگوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ ورچوئل افتتاح.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسٹیک ہولڈر پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی تذویراتی محل وقوع ٹرمینل بلڈنگ رن وے شہباز شریف لینڈنگ نیوگوادرانٹرنیشنل ایئرپورٹ ورچوئل افتتاح نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی پاکستان ایئر ایئرپورٹ کی ایئرپورٹ کے اتھارٹی کے مزید پڑھیں کے مطابق کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات ‘ تعلقات مضبوط بنانے کے غزم کا اعادہ
اسلام آباد‘ نوشہر ہ ورکاں (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نامہ نگار) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے سعودی سفارتخانے میں سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی سے ملاقات کی۔ فریقین نے باہمی تعاون کی وسعت اور دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ وزیر داخلہ کی آمد پر سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ ملاقات کے دوران اقتصادی، سماجی اور سکیورٹی کے شعبوں میں تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وفاقی وزیر نے مملکت سعودی عرب اور سعودی سفیر سے پاکستان کی اقتصادی امداد اور سماجی ترقی کے شعبوں میں خصوصی اور مسلسل حمایت پر اظہار تشکر بھی کیا۔ انہوں نے حالیہ پاک خلیج تعاون کونسل انسداد منشیات کانفرنس میں اعلیٰ سطحی وفد کے ذریعے سعودی عرب کی شرکت پر بھی شکریہ ادا کیا۔ بین الاقوامی جرائم سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے عزم کو اجاگر کرتے ہوئے محسن نقوی نے منشیات کی سمگلنگ اور انسانی سمگلنگ سے نمٹنے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ مل کر کام کرنے میں گہری دلچسپی کا اظہار بھی کیا۔ بھکاریوں اور غیر قانونی امیگریشن کو روکنے کے لیے پاسپورٹ کے نئے ضوابط متعارف کرائے جا رہے ہیں اور منظم بھیک مانگنے والے نیٹ ورکس کے خلاف سخت کارروائی کی جا رہی ہے۔ محسن نقوی نے سعودی شہریوں کے پاکستان میں ویزا کے بغیر داخلے کو دونوں ممالک کے درمیان مضبوط برادرانہ تعلقات کی عکاسی کے طور پر بھی تسلیم کیا۔ انہوں نے منشیات کے مقدمے میں غلط طور پر ملوث پاکستانی خاندان کے پانچ افراد کی رہائی اور بحفاظت واپسی کو یقینی بنانے میں سعودی حکومت کے اہم کردار پر خصوصی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کے تعاون کی وجہ سے ہی یہ معصوم خاندان بحفاظت وطن واپس لوٹ سکا۔ سعودی سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے پاکستان کے ساتھ سعوی عرب کے گہرے تعلقات اور تمام شعبوں میں تعاون کو مزید بڑھانے کی خواہش کا اعادہ بھی کیا۔ محسن نقوی کی نوشہرہ ورکاں کے نواحی اور آبائی گائوں لیل ورکاں آمد۔ ان کے ساتھ فیملی اور سکیورٹی پر مشتمل متعدد گاڑیوں کا قافلہ لیل ورکاں پہنچا اور ان کے ملکیتی زرعی رقبہ کے ساتھ واقع نجی قبرستان میں والدہ اور دیگر رشتہ داروں کی قبروں پر حاضری دی اور دعا کی۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے مختصر وقت اپنے مرحومین کی قبروں پر حاضری اور دعا کے بعد واپس بذریعہ روڈ لاہور روانہ ہو گئے۔