کریکٹر سرٹیفکیٹ کے پیٹرن میں تبدیلی
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
آئی جی پنجاب کے حکم پر کریکٹر سرٹیفکیٹ کے پیٹرن میں تبدیلی کر دی گئی ہے، جس کے تحت ترمیمی مراسلہ تمام متعلقہ افسران کو جاری کر دیا گیا ہے۔ مراسلے کے مطابق، بے گناہ افراد کا مجرمانہ ریکارڈ چھپانے کے لیے ویریفیکیشن کمیٹی کا اجلاس بلانے کی ضرورت نہیں ہوگی اور ایسے کیسز کی کوئی رپورٹ سی پی او دفتر کو نہیں بھیجی جائے گی۔ کریکٹر سرٹیفکیٹ کا ریکارڈ نئے پیٹرن کے مطابق خود بخود اپ ڈیٹ ہو جائے گا، جس کے لیے 15 مختلف کالمز رکھے گئے ہیں۔ مراسلے میں مزید کہا گیا ہے کہ تفتیش کے دوران بے گناہ قرار دیے گئے افراد کے لیے مقدمہ خارج ہونے کے ریمارکس دیے جائیں گے۔ عدالت میں صلح نامہ پر بری ہونے کی صورت میں بھی ”ملوث نہیں“ کے ریمارکس شامل کیے جائیں گے۔ کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد اگر کوئی فرد بری ہو جاتا ہے تو ”ملوث نہیں“ کا ریکارڈ درج ہوگا۔ عدالتی احکامات کے بعد پی آئی ٹی بی نے سافٹ ویئر کو اپ ڈیٹ کر دیا ہے، جس کے ذریعے نیا پیٹرن فوری طور پر لاگو کر دیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
پی ٹی آئی دورمیں محکمہ صحت پنجاب میں 6 ارب 23 کروڑ کی مبینہ خوردبرد
پنجاب کے محکمہ صحت میں 6 ارب 23 کروڑ روپے کی خطیر رقم کے اخراجات کا ریکارڈ غائب ہو گیا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں محکمہ صحت نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کے پاس ان اخراجات کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے دور حکومت میں مالی سال 2020-21 کے دوران یہ رقم خرچ کی گئی، تاہم آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی بارہا کوششوں کے باوجود اس کا کوئی ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا سکا۔ محکمہ صحت کے افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ ”ہمارے پاس ریکارڈ نہیں، سی اینڈ ڈبلیو سے معلوم کریں“۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو کے چیئرمین علی حیدر گیلانی نے اس معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
مزید انکشاف یہ ہوا کہ کورونا کے دوران غیر ملکی دوست ممالک کی جانب سے دیے گئے وینٹیلیٹرز بھی استعمال نہ کیے جا سکے اور خراب پڑے رہے۔ کمیٹی نے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ خراب وینٹیلیٹرز کو فوری طور پر مرمت کروایا جائے تاکہ عوام کو بروقت طبی سہولیات میسر آ سکیں۔
Post Views: 5