وفاقی حکومت کا آئندہ 2 ماہ میں فی یونٹ بجلی 6 سے 8 روپے سستی کرنے کا منصوبہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔24 فروری ۔2025 )وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ 2 ماہ میں فی یونٹ بجلی 6 سے 8 روپے سستی کرنے پر کام جاری ہے اس حوالے سے پاور ڈویژن کے حکام کا کہنا ہے کہ بینکوں سے 1300 ارب روپے کے قرض حصول کے لیے بات چیت جاری ہے، یہ قرض فکس ریٹ اور ٹائم کے لیے لیا جائے گا.
(جاری ہے)
پاور ڈویژن کے حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 6 آئی پی پیز کے معاہدے ختم کر چکے ہیں جبکہ 25 آئی پی پیز کے ساتھ ٹیک اینڈ پر بات ہو چکی ہے، سرکاری پاور پلانٹس کے ساتھ ٹاسک فورس کی بات چیت جاری ہے حکام نے بتایا کہ اس کوشش سے 2 ماہ تک فی یونٹ بجلی 6 سے 8 روپے تک سستی کرنا چاہتے ہیں، پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2300 ارب روپے کے لگ بھگ ہے، گردشی قرض جلد سے جلد صفر کرنا ہے. یادرہے کہ بجلی کی قیمتوں میں 20 روپے فی یونٹ کمی کے لیے نیپرا نے سفارشات پر مبنی دستاویز جنوری کے آغازمیں حکومت کے حوالے کی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ بیلنس آف ٹیرف سے قیمتوں کو کم کیا جاسکتا ہے جس سے فی یونٹ کپیسٹی ادائیگی، سرچارجز پر نظر ثانی سے نرخ کم ہو سکتے ہیں. نیپراکی دستاویز کے مطابق آپریشنل خامیوں کو بہتر کر کے بجلی کی قیمتوں میں کمی لائی جاسکتی ہے بجلی کی قیمت 45 روپے 6 پیسے فی یونٹ ہے، 45 روپے 6 پیسے میں سے 17 روپے 1 پیسے فی یونٹ کپیسٹی چارجز ہیں دستاویز میں کہا گیا ہے کہ بجلی کے ٹیرف میں 15 روپے 28 پیسے فی یونٹ ٹیکس اور سرچارج عائد ہیں، بجلی تقسیم کار کمپنیاں صارفین سے 3 روپے 10 پیسے ڈسٹری بیوشن مارجن لیتی ہیں. نیپرا نے کہا ہے کہ ایک پیسہ فی یونٹ مرمت، آمدن کے حصول اور آئندہ سال کی ایڈجسٹمنٹ کے نام سے وصول کیا جاتا ہے، ایک روپے 37 پیسے فی یونٹ ٹرانسمیشن چارجز کے لیے جاتے ہیں بجلی کی خالص اوسط پیداواری قیمت 7 روپے 62 پیسے فی یونٹ ہے. حکومت کو جمع کروائی گئی دستاویز میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ 7 روپے 52 پیسے کے سرچارجز اور 67 پیسے ایڈجسٹمنٹ ختم ہونے سے بجلی 25 روپے 20 پیسے فی یونٹ بنتی ہے اگر اسے ختم کر دیا جائے تو 45 روپے 6 پیسے والا بجلی کا یونٹ 20 روپے 4 پیسے پر آ جائے گا.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پیسے فی یونٹ آئی پی پیز سے فی یونٹ ارب روپے جاری ہے بجلی کی کے لیے
پڑھیں:
نقصان کو مینج کرنا اس وقت بڑا چیلنج ہے: علی پرویز ملک
وفاقی وزیر علی پرویز ملک—فائل فوٹووفاقی وزیر علی پرویز ملک نے کہا ہے کہ میرے لیے نقصان کو مینج کرنا اس وقت بڑا چیلنج ہے۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کے دوران علی پرویز ملک نے کہا کہ گیس کے گھریلو صارفین 1 کروڑ کے قریب ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم صارفین پر لیوی میں اضافہ ایک آپشن ہے، ابھی فیصلہ نہیں ہوا، پیٹرولیم لیوی میں اضافے سے غریب طبقے پر بوجھ کم آئے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بجلی کے شعبے میں گیس کی کھپت کم ہونے کا وزیرِ توانائی بہتر بتا سکتے ہیں۔
اُن کا کہنا ہے کہ توانائی کے شعبے میں گردشی قرض کا مسئلہ حل کرنا ہے، حل بتا دیں، تمام تر کوشش ہے کہ نظام کے پرانے نقصانات ریکور کرائیں۔
علی پرویز ملک نے کہا کہ 1800 ارب روپے کا ایندھن خرید کر استعمال کر لیا، اس کی ادائیگی کرنی ہے یا نہیں کرنی۔
انہوں نے کہا کہ بجلی کا شعبہ 800 ایم ایم سی ایف گیس سے 400 پر آ گیا، آگے 200 ایم ایم سی ایف پر چلا جائے گا، پاور کا شعبہ اب گیس کم لے رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیرِ اعظم اور کابینہ سے ہدایت لے کر گیس کے شعبے کا مسئلہ حل کریں گے، سولر سے تقریباً 20 ہزار میگا واٹ بجلی حاصل کی جا رہی ہے۔