میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کاکہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس جس کے پاس 50 ارکان اسمبلی اور دو ارکان پارلیمنٹ ہیں، دفعہ 370 اور 35A سمیت اہم مسائل پر مضبوط موقف اختیار کرے اور ان پر کھل کر بات کرنے سے گریز نہ کرے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے مارشل لاء جیسے حالات پیدا کرنے پر ریاستی اسمبلی کے سپیکر عبدالرحیم راتھر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ محبوبہ مفتی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اسمبلی کے اسپیکر کا کردار ایوان کے ارکان کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے نہ کہ اس میں رکاوٹیں پیدا کرنا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایک تجربہ کار سیاست دان ایک آئینی عہدے پر فائز ہوتے ہوئے ایک قسم کا مارشل لاء نافذ کر رہے ہیں۔ دریں اثناء محبوبہ مفتی نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں جموں و کشمیر میں شراب پر پابندی کے حوالے سے پارٹی کی دستخطی مہم میں حصہ لیا۔ اس مہم کا آغاز ان کی بیٹی اور پارٹی لیڈر التجا مفتی نے گزشتہ روز کیا تھا۔ محبوبہ مفتی نے پلوامہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی عمر عبداللہ سے اپیل کی کہ وہ ان کی پارٹی کی طرف سے لائے گئے بلوں کی حمایت کریں اور علاقے میں ایسے کاروباری ضوابط نہ بنائیں جن سے 5 اگست 2019ء کے غیر آئینی اور غیر قانونی فیصلوں پر منظوری کی مہر ثبت ہو جائے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ نیشنل کانفرنس جس کے پاس 50 ارکان اسمبلی اور دو ارکان پارلیمنٹ ہیں، دفعہ 370 اور 35A سمیت اہم مسائل پر مضبوط موقف اختیار کرے اور ان پر کھل کر بات کرنے سے گریز نہ کرے۔انہوں نے کہا کہ عوام کو بڑے مسائل کے بارے میں جاننے کا حق ہے۔ اگر 2019ء میں کوئی غلط اور غیر آئینی فیصلہ کیا گیا تو کاروباری قوانین کو اس طرح سے نہیں بنایا جانا چاہیے جس سے ایک عوامی حکومت کے ذریعے اس فیصلے کو جائز قرار دیا جائے۔ انہوں نے سیاحت، نوجوانوں کی فلاح و بہبود اور منشیات کے استعمال جیسے مسائل پر بات چیت کے فقدان پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی رہنمائوں کو ان مسائل سے بچنے کے بجائے ان کو حل کرنا چاہیے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: محبوبہ مفتی نے کہا کہ

پڑھیں:

بھارت کے جابرانہ قبضے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا سلسلہ جاری ہے

بھارت اقوام متحدہ کی طرف سے کشمیریوں کو دیے گئے حق خودارادیت سے مسلسل انکار کر رہا ہے اور مودی حکومت کا فوجی طرز عمل علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے جابرانہ قبضے، نسل پرستی اور ظلم و بربریت کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں قتل و غارت اورخونریزی کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق اقوام متحدہ میں گزشتہ کئی دہائیوں سے زیر التواء تنازعہ کشمیر کے پرامن حل میں بھارت کی ہٹ دھرمی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ بھارت کے سخت موقف نے کشمیر کو جنوبی ایشیا میں ایک جوہری فلیش پوائنٹ بنا دیا ہے کیونکہ غیر ملکی قبضے کے تحت جموں و کشمیر میں بین الاقوامی قوانین کی منظم خلاف ورزیاں مسلسل جاری ہیں۔ بھارت اقوام متحدہ کی طرف سے کشمیریوں کو دیے گئے حق خودارادیت سے مسلسل انکار کر رہا ہے اور مودی حکومت کا فوجی طرز عمل علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے اور پورے جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کو بڑھا رہا ہے۔ عالمی طاقتوں کو دیرپا علاقائی امن کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل میں مدد کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے اور بھارت سے واضح طور پر کہنا چاہیے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اقوام متحدہ میں کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرے۔ دنیا کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں مودی کے غیر قانونی اور اشتعال انگیز اقدامات کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور اقوام متحدہ کو تنازعہ کشمیر کو اپنی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر: نامعلوم افراد کی سیاحتی مقام پر فائرنگ سے متعدد افراد زخمی، ہلاکتوں کا خدشہ
  • مقبوضہ کشمیر، :ہائی کورٹ کی طرف سے 2 کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار
  • مقبوضہ کشمیر:ہائی کورٹ کی طرف سے 2 کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار
  • مودی سرکار اور مقبوضہ کشمیر کے حالات
  • خیبر پی کے اسمبلی میں مائنز بل پر بریفنگ بے نتیجہ رہی
  • حریت کانفرنس کی کشمیریوں سے جمعہ کو مکمل ہڑتال کی اپیل
  • بھارت کے جابرانہ قبضے کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا سلسلہ جاری ہے
  • حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے وفد کی او آئی سی کے سفیر یوسف الدوبی سے ملاقات
  • محبوبہ مفتی کا بھارتی سپریم کورٹ سے وقف ترمیمی قانون کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ
  • مقبوضہ کشمیر: ضلع رام بن میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے بچےسمیت 3 افراد جاں بحق