Daily Ausaf:
2025-04-22@14:25:37 GMT

سعودی فورم پر پاکستان کا میڈیا وژن

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقد ہونے والی حالیہ بین الاقوامی میڈیا کانفرنس نے دنیا بھر کے میڈیا کے پیشہ ور افراد، ماہرین، سرکاری حکام اور ممتاز شخصیات کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کر کے نہ صرف میڈیا کے موجودہ چیلنجز پر روشنی ڈالی بلکہ مستقبل کی ذمہ داریوں اور امکانات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔ سعودی میڈیا فورم کے زیر اہتمام اس کانفرنس میں شریک شرکاء نے عالمی سطح پر میڈیا کی اہمیت، فیک نیوز کے اثرات اور اس کے سدباب کے طریقوں پر گہرائی سے تبادلہ خیال کیا۔ پاکستان کی نمائندگی وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کی اور مقامی اور بین الاقوامی میڈیا کے مابین مضبوط شراکت داری کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔آج کے دور میں جب انفارمیشن ٹیکنالوجی نے دنیا کو ایک گلوبل ویلیج میں تبدیل کر دیا ہے، معلومات کا تیز رفتار تبادلہ تو ہو رہا ہے، لیکن ساتھ ہی فیک نیوز یا جعلی خبریں بھی تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ جھوٹی خبریں نہ صرف عوام کو گمراہ کرتی ہیں بلکہ معاشرتی امن و امان کو بھی متاثر کرنے کا سبب بن رہی ہیں۔ کانفرنس کے دوران یہ بات زور دے کر کہی گئی کہ میڈیا کی دنیا میں پیشہ ورانہ اخلاقیات کا تحفظ اور عوام تک درست معلومات کی فراہمی اب ایک ناگزیر امر بن چکا ہے۔ فیک نیوز کی روک تھام کے لئے عالمی سطح پر میڈیا اداروں کی مشترکہ کوششیں ناگزیر ہیں۔ فیک نیوز کے بڑھتے ہوئے خطرات اور میڈیا کی ذمہ داریوں پر بات کرتے ہوئے کانفرنس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ میڈیا کو عوام تک حقیقت پر مبنی اور غیر جانبدارانہ معلومات پہنچانے کے لیے اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو پورا کرنا ہوگا۔
سوشل میڈیا کے عہد میں جہاں ایک خبر یا اطلاع لمحوں میں دنیا بھر میں پھیل جاتی ہے، وہاں غلط معلومات کا پھیلائو ایک سنگین مسئلہ ہے۔ اس لیے میڈیا کے شعبے میں اخلاقی اصولوں کا تسلسل اور عوام کو سچی، درست اور معروضی معلومات کی فراہمی کی ضرورت پہلے سے کہیں زیادہ ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات، عطاء اللہ تارڑ نے اپنے خطاب میں کہا کہ میڈیا کے شعبے میں بہتری اور ترقی کے لئے ہمیشہ گنجائش موجود ہوتی ہے اور یہ مقصد صرف تبھی ممکن ہے جب مقامی اور بین الاقوامی میڈیا ادارے ایک ساتھ کام کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود بے شمار ٹیلنٹ کو بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ شراکت داری کی مدد سے مزید پروان چڑھایا جا سکتا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے مابین میڈیا تعاون کے حوالے سے بھی اس کانفرنس میں اہم گفتگو ہوئی۔ عطاء اللہ تارڑ نے سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ کے زیرِ انتظام چلنے والے اداروں کو پاکستان کے معاشرتی مسائل پر مثبت اثرات ڈالنے کے طور پر سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ادارے صرف ڈیجیٹل میڈیا کے پلیٹ فارم پر کام نہیں کر رہے بلکہ وہ عوام تک درست معلومات پہنچانے کے ساتھ ساتھ سماجی مسائل کی آگاہی کے لئے بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔عطاء اللہ تارڑ نے اس موقع پر میڈیا میں نئی ٹیکنالوجی کے استعمال پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا کی ترقی کے ساتھ ساتھ میڈیا اداروں کو نئی ٹیکنالوجیز کو اپنا کر معلومات کی تیز تر اور موثر تر ترسیل کو یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ پاکستان کی نوجوان نسل میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں اور اگر انہیں مناسب تربیت اور وسائل فراہم کیے جائیں تو وہ عالمی میڈیا میں انقلابی تبدیلی لا سکتے ہیں۔پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان میڈیا تعاون کو مزید مستحکم کرنے کے لئے ثقافتی تبادلے اور مشترکہ پروڈکشنز پر بھی خاص زور دیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے اس بات کی اہمیت پر روشنی ڈالی کہ دونوں ممالک کے درمیان فلموں، دستاویزی فلموں، اور دیگر میڈیا پروڈکشنز کے ذریعے ثقافتی روابط کو فروغ دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کا ذریعہ بنے گا بلکہ دونوں اقوام کو ایک دوسرے کی ثقافت، روایات اور اندازِ زندگی کو سمجھنے کا بھی موقع فراہم ہوگا۔ کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر اطلاعات نے سعودی عرب کے وزیر اطلاعات سلمان الدوسری سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنمائوں نے مشترکہ فلم پروڈکشن اور دستاویزی فلموں کی تیاری کے لئے کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔ اس اقدام سے دونوں ممالک کے درمیان میڈیا اور ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی بنیاد پڑے گی۔
سعودی میڈیا فورم 2025ء کا انعقاد ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس نے نہ صرف میڈیا کے موجودہ چیلنجز کو اجاگر کیا بلکہ اس کے مستقبل کے امکانات اور ذمہ داریوں پر بھی تفصیل سے بات کی۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اس کانفرنس کی بدولت میڈیا کے شعبے میں ہونے والے مشترکہ اقدامات سے دونوں ممالک کے درمیان روابط مزید گہرے ہو گئے ہیں۔ میڈیا کا کردار معاشرتی ترقی اور عوامی آگہی میں بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔ فیک نیوز اور دیگر غیر ضروری معلومات کے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے میڈیا کے شعبے میں اخلاقی اصولوں کی پاسداری، عوام تک درست معلومات کی فراہمی اور بین الاقوامی سطح پر تعاون کو بڑھانا وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان میڈیا کے شعبے میں ہونے والے اقدامات نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات کو مستحکم کریں گے بلکہ میڈیا کی دنیا میں ایک نیا انقلاب بھی لائیں گے۔ مستقبل میں میڈیا کی ترقی اور ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے، دونوں ممالک اور پورا خطہ ایک نئے اور مثبت میڈیا لینڈ اسکیپ کی طرف قدم بڑھا سکتے ہیں۔سعودی میڈیا فورم کی چوتھی عالمی کانفرنس میں پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے نہ صرف پاکستان کے میڈیا کا مقدمہ مضبوطی سے پیش کیا بلکہ دنیا بھر میں میڈیا کو درپیش چیلنجز اور فیک نیوز کے خاتمے کے لیے قابل عمل تجاویز بھی پیش کیں۔ ان تجاویز کو دیگر ممالک کے مندوبین نے بے حد سراہا اور انہیں اہمیت دی۔ وزیر اطلاعات نے اس بات پر زور دیا کہ میڈیا کی آزادی کے ساتھ ساتھ اس کی ذمہ داری بھی اہم ہے تاکہ عوام کو سچائی تک رسائی مل سکے اور جھوٹے پروپیگنڈے سے بچا جا سکے۔اس کانفرنس سے نہ صرف مختلف ممالک کے میڈیا کے شعبے میں تعاون اور ترقی کے نئے دروازے کھلیں گے بلکہ یہ ایک ایسے مستقبل کی طرف بھی اشارہ ہے جہاں میڈیا اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہوئے معاشرے کو مثبت تبدیلیوں کی طرف لے جا سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پاکستان اور سعودی عرب کے بین الاقوامی میڈیا وفاقی وزیر اطلاعات میڈیا کے شعبے میں عطاء اللہ تارڑ نے دونوں ممالک کے کانفرنس میں معلومات کی اس کانفرنس ذمہ داریوں کے درمیان میڈیا کی کہ میڈیا فیک نیوز کے ساتھ عوام تک زور دیا کی اہم اس بات کے لئے

پڑھیں:

ٹیرف جنگ کے تناظر میں اتحادیوں کا امریکہ پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے، چینی میڈیا

ٹیرف جنگ کے تناظر میں اتحادیوں کا امریکہ پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے، چینی میڈیا WhatsAppFacebookTwitter 0 22 April, 2025 سب نیوز

واشنگٹن : حالیہ  دنوں امریکہ نے نام نہاد ” مساوی محصولات” پر مذاکرات کا آغاز کیا ہے تاکہ تجارتی شراکت داروں کو سر جھکانے  پر مجبور کیا جا سکے۔ صرف یہی نہیں بلکہ امریکی حکومت ٹیرف مذاکرات میں دوسرے ممالک پر دباؤ ڈالنے کے لیےبھی تیار ہے کہ وہ ٹیرف استثنیٰ کے بدلے چین کے ساتھ تجارت کو محدود کریں۔ منگل کے روز چینی میڈ یا نے ایک ر پورٹ میں کہا کہ امریکہ کی جانب سے تجارتی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے اس کے روایتی اتحادیوں نے بھی پرعزم رویے کا اظہار کیا ہے۔ یورپی یونین نے فوری طور پر جوابی اقدامات متعارف کرائے۔

کینیڈا کا کہنا ہے کہ کینیڈا اور امریکہ کے درمیان قریبی تعلقات کا دور ختم ہو چکا ہے۔ آسٹریلیا نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، وغیرہ ۔   اتحادیوں کا واشنگٹن پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے۔ چین کے خلاف کسٹم یونین بنانے میں امریکہ کے لالچ کے سامنے، اب تک کسی بھی بڑی مغربی معیشت نے عوامی طور پر ردعمل ظاہر نہیں کیا.تاہم،

برطانیہ کی  وزیر خزانہ   ریچل ریوز  نے حال ہی میں میڈیا کو بتایا کہ چین سے  ڈی کپلنگ  ایک “بہت احمقانہ” نقطہ نظر ہے، اور چین کے ساتھ تعاون کرنا  برطانیہ کے قومی مفاد میں ہے.اس وقت چین 150 سے زائد ممالک اور خطوں کا اہم تجارتی شراکت دار ہے۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں چین کی اشیاء  کی درآمدات اور برآمدات 10.3 ٹریلین یوآن تک پہنچ گئیں جو سال بہ سال 1.3 فیصد اضافہ ہے جس میں سے برآمدات میں 6.9 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

امریکہ کی جانب سے تجارتی غنڈہ گردی کا سامنا کرتے ہوئے چین نے نہ صرف اپنے مفادات اور قومی وقار کے تحفظ،  بلکہ بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی نظام اور بین الاقوامی شفافیت اور انصاف کے تحفظ کے لیے بھی  جوابی اقدامات اختیار کیے ہیں ۔ جیسا کہ چین کھلے پن کو وسعت دینے اور غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے سازگار پالیسیاں متعارف کروا رہا ہے ، بہت سی ملٹی نیشنل کمپنیوں جیسے مرسیڈیز بینز ، بی ایم ڈبلیو اور ایپل نے چین کے ساتھ اپنی گہری وابستگی کا اظہار کیا ہے۔

حال ہی میں این ویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ نے ایک بار پھر چین کا دورہ کیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ چین ہمارے لئے ایک بہت اہم مارکیٹ ہے۔ہم غیر متزلزل طور پر چینی مارکیٹ کی خدمت کریں گے.یقیناً  اگر کوئی چین کے مفادات کی قیمت پر امریکہ کے ساتھ معاہدہ کرتا ہے تو چین بھی   جوابی اقدامات اختیار کرے گا ۔ چین  اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کا عزم اور صلاحیت رکھتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم شہباز شریف کا دو روزہ دورہ ترکیہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ کا خسارہ 7222ہزار ارب روپے رہنے کا امکان چائنا میڈیا گروپ  کے  ایونٹ   “گلیمرس چائینیز   2025 ”  کا  کامیاب انعقاد  چین، دنیا کی پہلی ہیومنائیڈ روبوٹ ہاف میراتھن کا انعقاد چین اور گبون نے سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، چینی صدر چین اور ایکواڈور جامع اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، چینی صدر سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ، نرخ نئی تاریخ ساز سطح پر پہنچ گئے TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • ٹیرف جنگ کے تناظر میں اتحادیوں کا امریکہ پر اعتماد انتہائی کم ہو چکا ہے، چینی میڈیا
  • سعودی عرب نے ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا:ایاز صادق
  • پرائیویٹ سکیم کے 67 ہزار عازمین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے حکومت کوشاں ہے، جب دیگر ممالک کا فیصلہ ہوگا تو پاکستان کا یہ مسئلہ بھی حل ہو جائے گا ، وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کا حج 2025 کانفرنس سے خطاب
  • کوشش کر رہے ہیں کہ رہ جانے والے عازمین کے لیے سعودی حکومت سے رعایت حاصل کریں، سردار محمد یوسف
  • امریکی وزیر دفاع نے حساس معلومات نجی چیٹ گروپ میں شیئر کیں، ملکی میڈیا
  • امریکی وزیر دفاع نے یمن حملے سے متعلق حساس منصوبہ غیر متعلقہ افراد سے  شیئر کیا، میڈیا رپورٹس
  • پاکستان کی سنگاپور میں منعقد ہونے والے ’’تھنک ایشیا‘‘فورم میں شرکت
  • سعودی شہریوں کیلئے پاکستان آنے پر کوئی ویزا نہیں، جب چاہیں آئیں: محسن نقوی
  • وزیر داخلہ محسن نقوی کی سعودی سفیر سے ملاقات، دوطرفہ تعاون پر تبادلہ خیال
  • پاکستانی معیشت کیلئے اچھی خبر