پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین ایک بار پھر متحرک
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
پشاور:
تحریک انصاف پارلیمنٹیرین ایک بار پھر متحرک ہوگئی، صوبائی صدر سید حبیب علی شاہ کی نگرانی میں تنظیم سازی کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔
کمیٹی میں ضیاء اللّٰہ خان بنگش، نادیہ شیر خان، ملک واجد، ڈاکٹر آسیہ اسد، ملک شوکت اور صالح محمد شامل ہیں۔
پارٹی ممبران میں سے منصور درانی، ولسن وزیر، پیر قیصر عباس شاہ، ایڈووکیٹ احتشام، پیر عثمان، سردار شیر بہادر، عزت خان مومند، کلیم خان، نوید انجم، انور زمان خان اور دیگر شامل ہیں۔
کمیٹی پارٹی کی تنظیم سازی سے لے کر پارٹی مکمل اسٹرکچرنگ 60 دن کے اندر مکمل کرے گی اور تمام تفصیلات جنرل سیکرٹری کے ساتھ شیئر کرے گی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان
پڑھیں:
عسکری اداروںنے جنرل فیض کو سزا سنا کر نئی روایت قائم کردی، تنظیم اسلامی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251213-08-7
حیدرآباد (نمائندہ جسارت) جنرل فیض حمید کو کورٹ مارشل کے نتیجے میں 14 سال قید با مشقت کی سزا سنانے سے عسکری اداروں میں خود احتسابی کی ایک اچھی روایت قائم کی گئی ہے۔مجرم کے دیگر عسکری ساتھیوں بشمول سابق اور حاضر سروس اعلیٰ عہدے داروں کو بھی احتساب کے دائرہ میں لایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں واضح حکم دیتا ہے کہ کوئی شخص چاہے کتنے ہی بڑے عہدے پر فائزکیوں نہ ہو،احتساب سے مبرا نہیں۔ نبی ا کرمؐاور ان کے وصال کے بعد خلفائے راشدین نے اس دینی اصول کی عملی مثالیں قائم کر کے دکھائیں، جو آج بھی ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔ مشہور واقعہ ہے کہ بنی مخزوم قبیلے کے ایک بڑے خاندان کی عورت پر جب چوری کا جرم ثابت ہوا اور آپؐنے اس پر حد نافذ کی تو کچھ لوگوں نے اس کے حسب و نسب کی بنیاد پر اسے معاف کرنے کی سفارش کی جس پر نبی اکرمؐ نے فرمایا کہ اے لوگو!تم سے پہلے لوگ اس لیے ہلاک ہوئے کہ جب اُن میں کوئی معزز شخص جرم کرتا تو اسے چھوڑ دیتے تھے اور اگر کوئی عام آدمی جرم کرتا تو اسے سزا دیتے تھے۔ خلفائے راشدین کے دور میں بھی بلا تفریق احتساب کی بے شمار مثالیں موجود ہیں۔ امیر تنظیم نے کہا کہ ایک سابق جرنیل کو اس کے جرائم ثابت ہونے پر سزا دینے سے ایک اچھی روایت کا آغاز کیا گیا ہے۔ ضرورت اِس امر کی ہے کہ سیاسی اور عسکری و عدالتی بیوروکریسی کے دیگر اہم عہدوں پر فائض ماضی اور حال کے تمام مجرموں، بالخصوص جنہوں نے کرپشن کر کے قومی خزانہ کو لُوٹا ہے، کو قانون اپنی گرفت میں لے اور نہ صرف انہیں قرار واقعی سزا دی جائے بلکہ اُن سے لُوٹا ہوا پیسہ بھی برآمد کر کے عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے۔