اسلام آباد کے ایک گیسٹ ہاؤس سے نیب کے اعلیٰ افسر کی لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)اسلام آباد کے ایک گیسٹ ہاؤس سے نیب کے ایک اعلیٰ افسر کی لاش برآمد ہوئی ہے۔اسلام آباد پولیس کے مطابق جی سکس فور کے گیسٹ ہاؤس میں نیب کے گریڈ 19کے آفیسر وقاص احمد خان کی لاش برآمد ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق وقاص احمد خان کا کمرہ اندر سے لاک تھا اور ان کے جسم پر بظاہرکوئی نشان موجود نہیں ہے۔وقاص احمد خان کی لاش پولی کلینک اسپتال منتقل کردی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق نیب کے گریڈ 19 کے آفیسر وقاص احمد خان لاہورکے رہائشی ہیں۔پولیس کی جانب سے مزید تحقیقات کی جارہی ہیں۔
آج مختلف شہروں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان،موسمیات
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسلام ا باد نیب کے کی لاش
پڑھیں:
میانوالی اور مکڑوال میں پولیس اور سی ٹی ڈی کی کارروائی میں 10 سے زائد دہشتگرد ہلاک
اطلاعات کے مطابق دہشتگرد مکڑوال کے ایک گاؤں میں داخل ہوئے تھے اور یہ تب سے پولیس کو مطلوب تھے۔ پولیس کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے مقامی لوگوں کو جہاد پر اکسایا جا رہا تھا جس کے بعد پولیس ان کے تعاقب میں تھی۔ اسلام ٹائمز۔ میانوانی اور مکڑوال میں پولیس اور محکمہ انسداد دہشتگردی (سی ٹی ڈی) کی مشترکہ کارروائی میں 10 سے زائد خوارج دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔ ایک بیان میں پنجاب پولیس نے کہا کہ پنجاب پولیس نے میانوالی اور سی ٹی ڈی کا مکڑوال میں خوارجی دہشت گردوں کے خلاف کامیاب آپریشن کیا۔ اس کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے مقامی شخص ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا جسے علاج معالجے کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ جبکہ پولیس، سی ٹی ڈی کے تمام افسران و اہلکار مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ پنجاب پولیس کے مطابق یہ آپریشن آر پی او سرگودھا ریجن محمد شہزاد آصف خان اور ڈی پی او میانوالی اختر فاروق کی سربراہی میں کیا گیا۔ آئی جی پنجاب پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے اس موقع پر کہا کہ پنجاب پولیس الرٹ ہے، دہشت گردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر دم لیں گے۔ دریں اثنا وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی نے خوارجی دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی۔ اطلاعات کے مطابق دہشتگرد مکڑوال کے ایک گاؤں میں داخل ہوئے تھے اور یہ تب سے پولیس کو مطلوب تھے۔ پولیس کے مطابق شدت پسندوں کی جانب سے مقامی لوگوں کو جہاد پر اکسایا جا رہا تھا جس کے بعد پولیس ان کے تعاقب میں تھی۔