اسلام آباد ( نوائے و قت  رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورہ پر  آذربائیجان  پہنچ گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف آذربائیجان کے صدر الہام علیوف کی دعوت پر 24 سے 25 فروری 2025ء تک جمہوریہ آذربائیجان کے 2 روزہ سرکاری دورے پر پہنچ گئے۔ باکو ایئر پورٹ پرآذر بائیجان کے اول نائب وزیر اعظم اور نائب وزیر خارجہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کا استقبال کیا، اس موقع پر دونوں ملکوں کے سفیر بھی موجود تھے۔ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا مارچ 2024ء میں عہدہ سنبھالنے کے بعد سے آذربائیجان کا یہ دوسرا دورہ ہے۔ دورے کے دوران نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور کابینہ کے دیگر اہم ارکان سمیت ایک اعلیٰ سطحی وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہے۔ بیان کے مطابق دورے کے دوران دونوں فریقین توانائی، تجارت، دفاع، تعلیم اور موسمیاتی شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کرنے کے لیے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں وسیع تر بات چیت کریں گے۔ اس دورے کے دوران دونوں فریقین کے درمیان تعاون کے کئی شعبوں میں متعدد مفاہمت کی یادداشتوں، معاہدوں پر دستخط کیے جانے کی توقع ہے۔ توقع ہے کہ وزیر اعظم جمہوریہ آذربائیجان کی ایکسپورٹ اینڈ انویسٹمنٹ پروموشن ایجنسی کے تعاون سے منعقد ہونے والے بزنس فورم کے دوران ایک کلیدی خطاب بھی کریں گے۔ وزیر اعظم آذربائیجان کے صدر کے ساتھ آزاد کرائے گئے علاقوں کاراباخ کے خصوصی دورے کے ایک حصے کے طور پر فزولی (کاراباخ) بھی جائیں گے۔ آذربائیجان کے دو روزہ دورے پر یہاں  پہنچنے کے بعد سماجی  رابطے کے پلیٹ فارم  "ایکس" پر اپنی پوسٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ باکو کے خوبصورت شہر میں اترا ہوں جو  ماضی اور مستقبل کا حسین امتزاج  ہے۔ انہوں نے کہا کہ  یہ شہر برف کی چادر تلے اور بھی دلکش لگتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  وہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان گہرے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کیلئے  مفید بات چیت کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنے تجارتی اور سرمایہ کاری تعلقات کو مزید  فروغ دینے کے بھی خواہاں ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ا ذربائیجان کے شہباز شریف نے کہا کہ کے دوران دورے کے

پڑھیں:

اسحٰق ڈار ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے

دفتر خارجہ کے مطابق اسحٰق ڈار افغانستان کے قائم مقام وزیراعظم، قائم مقام نائب وزیراعظم برائے انتظامی امور اور قائم مقام وزیر خارجہ عامر خان متقی سے ملاقات کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحٰق ڈار ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے، جہاں وہ سیکیورٹی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ یہ دورہ کابل میں پاک افغان جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کے تازہ ترین دور کے بعد کیا جا رہا ہے، پاکستانی وفد کی قیادت افغانستان کے لیے پاکستان کے نمائندہ خصوصی سفیر صادق خان نے کی تھی۔ روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحٰق ڈار نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں، جنہیں مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ اسحٰق ڈار نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کے حوالے سے خدشات ہیں، اور اس معاملے پر افغان فریق سے بات چیت کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد ایسے تعاون کو فروغ دینا ہے، جو دونوں ممالک اور خطے کے عوام کے باہمی مفادات کو پورا کرے۔ پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایئرپورٹ پر افغان حکومت کے معززین نے نائب وزیراعظم کا استقبال کیا، افغانستان میں پاکستان کے ہیڈ آف مشن سفیر عبید الرحمٰن نظامانی اور سفارت خانے کے افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ دورے کے دوران اسحٰق ڈار افغانستان کے قائم مقام وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند سے ملاقات کریں گے، افغانستان کے قائم مقام نائب وزیراعظم برائے انتظامی امور ملا عبدالسلام حنفی سے بھی ملاقات کریں گے، اور قائم مقام وزیر خارجہ عامر خان متقی سے بھی ملاقات کریں گے۔

روانگی سے قبل سرکاری میڈیا پاکستان ٹیلی ویژن کارپوریشن (پی ٹی وی) سے گفتگو کرتے ہوئے اسحٰق ڈار نے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں افغانستان کے ساتھ تعلقات میں سرد مہری کی کچھ وجوہات ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں پاکستان، عوام، ان کی جانوں اور ان کی املاک کی سلامتی بہت اہم ہے، ہمیں دہشتگردی کے حوالے سے خدشات ہیں جن پر ہم بات کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، معیشت اور سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، وسطی ایشیا کے ساتھ ہمارے روابط ریل کے ذریعے بنائے جا سکتے ہیں، لیکن جب تک افغانستان شراکت دار نہیں بنتا، پاکستان اور وسطی ایشیا کے درمیان ریلوے لنک اس کے بغیر تعمیر نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ تجارت میں موجود صلاحیت کو بروئے کار نہیں لایا جا رہا، وزیراعظم اور دیگر اسٹیک ہولڈرز نے فیصلہ کیا کہ ہم افغانستان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ اسحٰق ڈار نے رواں ہفتے کے اوائل میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے تجارتی اور سرمایہ کاری مذاکرات پر بھی روشنی ڈالی، افغانستان کے قائم مقام وزیر برائے صنعت و تجارت نورالدین عزیزی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تاکہ تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے طریقے تلاش کیے جا سکیں۔ اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ وہ خیر سگالی کا پیغام لے کر جا رہے ہیں، اور کہا کہ دونوں مسلم ممالک کو ایک دوسرے کے قریبی شراکت دار بننا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کی معاشی ترقی اور عوام کی بہتری کے لیے ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے۔ اس سے ایک روز قبل ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا تھا کہ قائم مقام افغان وزیر خارجہ کی دعوت پر وزیر خارجہ اسحٰق ڈار اعلیٰ سطح کے وفد کی قیادت کرتے ہوئے کل کابل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات میں پاک افغان تعلقات کا احاطہ کیا جائے گا، سیکیورٹی اور تجارت سمیت باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں ہو رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر ترکیہ روانہ
  • وزیراعظم شہباز شریف ترکیہ کے صدر کی دعوت پر 2 روزہ سرکاری دورے پر انقرہ روانہ
  • وزیراعظم محمد شہباز شریف ترکیہ کے دو روزہ دورے پر انقرہ کیلئے روانہ
  • وزیر اعظم شہباز شریف کل ترکیہ کے 2 روزہ دورے پر روانہ ہوں گے
  • وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر ترکیہ روانہ ہوں گے
  •   نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ یو اے ای  دو روزہ دورہ پر پاکستان پہنچ گئے
  • متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ دو روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے
  • متحدہ عرب امارات کے نائب وزیراعظم 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے
  • بھارتی وزیراعظم نریندر مودی آئندہ ہفتے دو روزہ دورے پر سعودی عرب جائیں گے
  • اسحٰق ڈار ایک روزہ دورے پر کابل پہنچ گئے