کرک میں سکیورٹی فورسز کی خفیہ اطلاع پر کارروائی، 6 خوارج ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے مؤثر طریقے سے خوارج کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا اور کارروائی میں 6 خوارج ہلاک کردیے گئے۔ خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں سکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران 6 خوارج ہلاک کردیے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سکیورٹی فورسز نے ضلع کرک میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر آپریشن کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آپریشن کے دوران سکیورٹی فورسز نے مؤثر طریقے سے خوارج کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا اور کارروائی میں 6 خوارج ہلاک کردیے گئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کسی دوسرے خوارج کے خاتمے کیلئے کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور سکیورٹی فورسز ملک سے دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز نے خوارج ہلاک ایس پی آر
پڑھیں:
خیبر پختونخوا میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشنز، خوارج کمانڈر ذبیح اللّٰہ سمیت 6 دہشتگرد ہلاک
رزمک ( ڈیلی پاکستان آن لائن )سیکیورٹی فورسز نے خیبر پختونخوا میں دو مقامات پر جھڑپوں کے دوران 6 خوارج کو ہلاک کردیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں خوارج کی موجودگی کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر آپریشن کیا، جس میں 6 خوارج ہلاک ہوگئے۔ 20 اور 21 اپریل کو خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 2 جھڑپیں ہوئیں۔سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں آپریشن کیا، آپریشن خوارج کی موجودگی کی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا۔سیکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنایا، آپریشن کے دوران 5 خوارج ہلاک کیے گئے۔
چار قتل کرنے والے قیدی نے اپنی بیوی کو جیل میں ازدواجی ملاقات کے دوران قتل کر دیا
آئی ایس پی آر کے مطابق جنوبی وزیرستان میں خفیہ اطلاع پر ایک اور آپریشن کیا گیا جس میں خارجی کمانڈر ذبیح اللّٰہ عرف زکران کو ہلاک کردیا گیا۔ ذبیح اللّٰہ سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث تھا۔ دہشتگرد ذبیح اللّٰہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا کہ علاقے میں مزید خوارج کی موجودگی کے پیشِ نظر کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز دہشت گردی کی لعنت کے مکمل خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔
آباؤ اجداد کے ہمراہ 1947ء میں اِس ارض مقدس میں آ کر سجدہ ریز ہوئے، قربانیوں کی داستانیں نشان راہ کی حیثیت اختیار کر چکی ہیں
مزید :