جسقم احتجاج، مظاہرین کا پولیس اہلکاروں پر تشدد، ایس ایچ او زخمی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف کراچی میں قوم پرست جماعت جسقم نے احتجاج کیا۔
احتجاجی مظاہرے کے دوران شارع فیصل پر گورا قبرستان کے قریب مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔
پولیس کے مطابق جسقم ریلی کے شرکاء نے پولیس اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا، ایس ایچ او صدر عمران زیدی زخمی ہوئے۔
پولیس حکام کے مطابق ٹریفک کو متبادل راستہ دینے کےلیے ریلی کو روکا تو مظاہرین نے حملہ کردیا۔
ریلی کے شرکاء بعد ازاں شارع فیصل سے گزر کر کراچی پریس کلب پہنچے جہاں مقررین نے خطاب کیا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت
بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، جس کا اظہار ریاست کرناٹک میں جمیعت علماء کی قیادت میں ہونے والے ایک بڑے احتجاج میں کیا گیا۔ احتجاج میں ہزاروں علما، مشائخ اور شہریوں نے بھرپور شرکت کی اور وقف کے تحفظ کے حق میں آواز بلند کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ”وقف مسلمانوں کا آئینی حق ہے، اور ہم فاشسٹ طاقتوں کو یہ حق چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے“۔ شرکاء نے نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت مسلمانوں کے حقوق سلب کرنا چاہتی ہے۔
مظاہرین نے کہا کہ ہم قانون کا احترام کرتے ہیں، لیکن آئین کو مسخ نہیں ہونے دیں گے۔ یہ احتجاج نہ تو کسی مذہب اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت کے خلاف ہے بلکہ آئینی دفاع اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہے۔
شرکاء نے متنبہ کیا کہ آواز دبانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ وقف بل مسلمانوں کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کی ایک سازش ہے، جس کے تحت مودی حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کی مذہبی شناخت، ثقافتی ورثے اور املاک کو مٹانے کی منظم کوششیں کی جا رہی ہیں۔
احتجاج پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا، تاہم مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر یہ بل واپس نہ لیا گیا تو ملک گیر سطح پر تحریک چلائی جائے گی۔
Post Views: 1