ہمیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جارہا ہے، جے یو آئی کوئٹہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی رہنماؤں نے کہا کہ صوبے بھر میں شاہراہیں بند ہوتی ہیں، مگر ان پر مقدمات درج نہیں کئے جاتے جمعیت علماء اسلام کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علماء اسلام کوئٹہ رہنماؤں کا کہنا ہے کہ انہیں انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان کے چار رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کئے گئے ہیں، جنہیں واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ جے یو آئی کوئٹہ کے قائم مقام امیر مولانا حسین احمد شرودی و دیگر رہنماؤں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جے یو آئی کے کارکن کے قتل کے خلاف احتجاج کے بعد جمعیت علماء اسلام کے رہنماء عثمان پرکانی سمیت چار دیگر رہنماؤں پر بلاجواز مقدمہ بنایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کے کارکن عبدالرحمان پرکانی کو چند روز قبل قتل کیا گیا جس کے خلاف جمعیت علماء اسلام کے کارکنوں اور علاقہ مکینوں نے احتجاج کیا اور بعد ازاں انتظامیہ و پولیس سے مذاکرات اور تحریری معاہدے کے بعد سڑک کو کھول دیا گیا، لیکن اس کے باوجود پارٹی کے رہنماؤں محمد عثمان پرکانی، ڈاکٹر علی نواز سمیت چار رہنماؤں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔
جے یو آئی رہنماؤں نے کہا کہ پولیس ایسے بیہودہ مقدمات درج کرنے سے گریز کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں کے خلاف مقدمہ واپس لے اور ہمارے مقتولین کے قاتلوں کو گرفتار کرے۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کا پارلیمانی وفد آئی جی پولیس سے ملاقات کرکے انہیں صورتحال سے آگاہ کرے گا اگر مقدمہ واپس نہ لیا گیا تو احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے بھر میں شاہراہیں بند ہوتی ہیں، مگر ان پر مقدمات درج نہیں کئے جاتے جمعیت علماء اسلام کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ پہلے بھی مولانا طاہر توحیدی کو پولیس نے گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا۔ کوئٹہ سے اغواء ہونے والے بچے مصور کاکڑ کو تاحال بازیاب نہیں کروایا جاسکا۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں بدامنی، چوری چکاری سمیت دیگر جرائم عروج پر ہیں۔ پولیس شہر کے حالات کو ٹھیک کرنے سے قاصر نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کیا جائے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جمعیت علماء اسلام انہوں نے کہا کہ کا نشانہ بنایا مقدمات درج جے یو آئی کے خلاف
پڑھیں:
چینی شہریوں پر حملے ، صحافیوں کی ریکی اور دیگر کارروائیوں میں ملوث ملزم گرفتار
کراچی:رینجرز اور سی ٹی ڈی نے ایک آپریشن کے دوران چینی شہریوں پر حملے ، صحافیوں کی ریکی اور دیگر کارروائیوں میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا۔
سندھ رینجرزاورسی ٹی ڈی نے لیاری میں مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث بلوچ لیبریشن فرنٹ تعلق رکھنے والے انتہائی مطلوب ملزم کو گرفتار کر کےاس کے قبضےسے اسلحہ وایمونیشن بھی برآمد کر لیا۔
انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر سندھ رینجرز اور سی ٹی ڈی نے لیاری میں کارروائی کرتے ہوئے دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں میں ملوث بلوچ لیبریشن فرنٹ سے تعلق رکھنے والے انتہائی مطلوب ملزم اختر عرف اکو عرف بنگالی کو گرفتار کیا، جس کے قبضےسے اسلحہ وایمونیشن بھی برآمد کیا گیا۔
ترجمان کے مطابق گرفتارملزم اختر عرف اکو عرف بنگالی محلہ سر گواد لیاری کا رہائشی ہے، جو 2019 میں اپنے قریبی ساتھی فراز عرف گنج کے کہنے پر بی ایل ایف میں شامل ہوا۔ ملزم اپنے ساتھی فراز عرف گنج بلوچ کے ساتھ مل کر متعدد حساس مقامات کی ریکی کرنےاور ویڈیوز بنانے میں ملوث رہا ہے۔
ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ وہ 9 مارچ 2021 کو اپنے ساتھی فراز عرف گنج کے ساتھ مل کر بغدادی کے علاقے لیاری کمیلا بس اسٹاپ کے قریب چائنیز نیشنل کی گاڑی پر فائرنگ کرنے میں ملوث ہے جس کے نتیجے میں چائنیز نیشنل منیجر جیسن اورراہگیر خالد زخمی ہوئے تھے۔ اس واقعے کی ایف آئی آر بغدادی تھانے میں درج ہے اورملزمان کو سی سی ٹی وی میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔
گرفتار ملزم نے مزید انکشاف کیا کہ وہ اپنے ساتھی فراز عرف گنج کے ہمراہ حب چوکی میں صحافی اکرم ساجدی اور شاہد زہری کی ریکی کرنے اور ویڈیوز بنا کر بی ایل ایف کے کمانڈر عبد الرحمان عرف عدنان عرف ڈیوڈ کو بھجوانے میں ملوث ہے۔
10 اکتوبر 2021 کو بی ایل ایف کے دہشت گردوں نے حب چوکی کے علاقے میں شاہد زہری کی گاڑی پر مقناطیسی بم نصب کر کے دھماکا کیا تھا جس کےنتیجے میں شاہد زہری جاں بحق جب کہ دو افراد شدید زخمی ہوئے تھے اوریکم نومبر2021 کو بی ایل ایف کے دہشت گردوں نے حب چوکی کے علاقے میں صحافی اکرم ساجدی کی گاڑی پر مقناطیسی بم نصب کر کے دھماکا کیا تھا جس میں صحافی اکرم ساجدی ہلاک ہوئے تھے۔
ملزم سے دورانِ تفتیش مزید اہم انکشافات متوقع ہیں۔ گرفتار ملزم کو بمعہ اسلحہ و ایمونیشن مزید قانونی کارروائی کے لیے سی ٹی ڈی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔