اسٹیڈیم کا نام قومی مجرم کے نام پر رکھنا کسی صورت درست اقدام نہیں،وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
اسٹیڈیم کا نام قومی مجرم کے نام پر رکھنا کسی صورت درست اقدام نہیں،وفاقی وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز
پشاور (سب نیوز)وفاقی وزیر برائے کشمیر امور انجینئر امیر مقام نے ارباب نیاز اسٹیڈیم کا نام بانی پی ٹی آئی عمران خان کے نام پر رکھنے پر خیبر پختونخوا حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
اپنے ایک بیان میں وفاقی وزیر امیر مقام نے کہا کہ اسٹیڈیم کا نام قومی مجرم کے نام پر رکھنا کسی صورت درست اقدام نہیں، عوام بانی پی ٹی آئی کا نام سننے کے لیے بھی تیار نہیں ہیں۔امیر مقام نے کہا کہ تاریخی مقامات سے نام ہٹانا تحریک انصاف کا وتیرہ بن چکا ہے، سوات میں نواز شریف کڈنی سینٹر کا نام بھی تبدیل کردیا گیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت دوسروں کے کاموں پر اپنی تختیاں لگا کر جرم کی مرتکب ہو رہی ہے۔دوسری جانب پشاور میں انسٹیٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز کے سالانہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا طلبہ خیبرپختونخوا کا مثبت چہرہ سامنے لائیں گے، ہم نے یہ دکھانا ہے کہ خیبرپختونخوا کے بچے کتنے زیادہ تعلیم یافتہ ہیں، ہماری 34 یونیورسٹیز کے وائس چانسلر ہی نہیں ہیں، حکومت کو وائس چانسلرز کی کمی پوری کرنی چاہیے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسٹیڈیم کا نام وفاقی وزیر کے نام پر
پڑھیں:
نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں: وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ
وفاقی وزیر قانون اعظم نذر تارڑ---فائل فوٹووفاقی وزیرِ قانون اعظم نذر تارڑ نے کہا ہے کہ نئی ترمیم لانے کی فی الحال کوئی تجویز نہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذر تارڑ نے کہا کہ آئینی بینچ بننے سے مقدمات کے فیصلے جلد ہو رہے ہیں، 26 ویں ترمیم ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے تھی، اس کے بعد کسی ترمیم کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کل کوئی ضرورت پڑ جائے تو نئی ترمیم آ سکتی ہے، اس کے لیے ساری اتحادی جماعتیں مل کر فیصلہ کریں گی، الزام لگایا جاتا ہے کہ اس وقت قانون کی خلاف ورزی ہو رہی یے، سب کچھ سب کے سامنے ہے، ایک وقت میں ہم بھی اس کا سامنا کر رہے تھے۔
وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ گزشتہ دہائی میں 70 سے زائد انسانی حقوق سے متعلق قوانین منظور کیے گئے ہیں۔
اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ ہمارے کلائنٹ سابق وزرائے اعظم تھے مگر ان کی گاڑیاں عدالتوں کے اندر نہیں آتی تھیں، آج جھندے والی گاڑیوں میں لوگ آتے ہیں، تقریر کر کے چلے جاتے ہیں، آج عدالتوں کے دروازے ان کے لیے کھل جاتے ییں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ فوجی املاک پر حملے کریں گے، پولیس کی گاڑیاں جلائیں گے، بلوے کریں گے تو پھولوں کے ہار نہیں پہنائے جا سکتے، ہم تو چاہتے ہیں کہ قانون کی حکمرانی ہو۔