متاثرین دیامر بھاشا اور داسو ڈیم کے جائز مطالبات حل کئے جائیں گے،امیر مقام
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
چلاس: وفاقی وزیر برائے امور کشمیر، گلگت بلتستان و سیفران اور صدر مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا، انجینئر امیر مقام نے چلاس کا ایک روزہ دورہ کیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان ، صوبائی وزراء و دیگر اعلیٰ سرکاری حکام نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
وفاقی وزیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متاثرین دیامر بھاشا ڈیم اور داسو ڈیم کے جائز مطالبات حل کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی ہے جو ان معاملات کا بغور جائزہ لے رہی ہے۔
امیر مقام نے کہا کہ گلگت بلتستان کی ترقی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے اور پچھلے سال کی نسبت 30 فیصد زیادہ رقوم مختص کی گئی ہیں۔ مزید برآں، وزیراعظم شہباز شریف نے دانش سکولوں کا اعلان بھی کیا ہے جس کا افتتاح عید کے بعد ہوگا۔وفاقی وزیر نے متاثرین سے اپیل کی کہ وہ اپنی کمیٹی تشکیل دے کر حکومتی کمیٹی کے ساتھ مذاکرات کریں اور فی الحال دھرنا کو ختم کر دیں۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ گلگت بلتستان گلبر خان نے بھی دھرنا ختم کرنے کی اپیل کی، جبکہ متاثرین کی کمیٹی کے سربراہ نے مشاورت کے بعد جواب دینے کے لیے وقت مانگ لیا ۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: گلگت بلتستان
پڑھیں:
ویزر اعلیٰ گلگت بلتستان نے کراچی میں جی بی کے باشندوں کے ساتھ ناخوشگوار واقعے کا نوٹس لے لیا
ترجمان نے کہا کہ ایک طرف سے جی بی سے تعلق رکھنے والے شہری کو کچل دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سے متاثرہ شخص کو انصاف دینے کے مطالبے پر پرامن احتجاج کرنے والے جی بی کے باسیوں کو سندھ پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیر مقامی کے طعنے بھی دیئے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کراچی میں گلگت بلتستان کے باسیوں کے ساتھ پیش آنے والے ناخوشگوار واقعہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے نوٹس لیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ ایک طرف سے جی بی سے تعلق رکھنے والے شہری کو کچل دیا گیا ہے جبکہ دوسری جانب سے متاثرہ شخص کو انصاف دینے کے مطالبے پر پرامن احتجاج کرنے والے جی بی کے باسیوں کو سندھ پولیس نے بدترین تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے غیر مقامی کے طعنے بھی دیئے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ ترجمان نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت سندھ حکومت کے اعلی حکام سے اس سلسلے میں بات کر چکی ہے اور اس واقعہ میں ملوث پولیس افسران کے خلاف سخت کارروائی اور متاثرین کو انصاف کی فراہمی کا مطالبہ بھی کیا ہے۔