چیمپئنز ٹرافی کا بڑا مقابلہ: بھارت کیخلاف پاکستان کی آدھی ٹیم 165 رنز پر پویلین لوٹ گئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی کا سب سے بڑا مقابلہ پاک بھارت ٹاکرا جاری ہے پاکستان ٹیم کی نے 5 وکٹوں کے نقصان پر 165 رنز بنا لیے ہیں۔آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں سب سے بڑے مقابلہ دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری ہے۔ اوپنرز کے ابتدائی نقصان کے بعد کپتان رضوان اور سعود شکیل نے پاکستان کو مشکل صورتحال نکالا تاہم پھر دونوں کے پے در پے وکٹیں گرنے کے بعد قومی ٹیم ایک بار پھر مشکل کا شکار ہے اور آدھی ٹیم پویلین لوٹ چکی ہے۔قومی کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور پاکستان جانب سے بابر اعظم اور امام الحق نے اننگ کا آغاز کیا۔ تاہم ٹیم کی نصف سنچری سے قبل ہی دونوں اوپنرز آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔بابر اعظم جو بڑی اننگ کھیلنے کے موڈ میں دکھائی دے رہے تھے وہ ہاردک پانڈیا کی گیند پر وکٹ کیپر کے ہاتھوں کاٹ بی ہائینڈ ہوگئے۔ انہوں نے 26 گیندوں پر 23 رنز کی اننگ کھیلی۔ ان کی مختصر اننگ میں پانچ چوکے شامل تھے۔اس کے فوری بعد امام الحق ایک غیر ضروری رن لینے کی کوشش میں رن آؤٹ ہو گئے۔ انہوں نے 26 گیندوں پر 10 رنز بنائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
خلیل الرحمٰن قمر کی پاکستان سے مایوسی، بھارت کیلیے کام کرنےکو تیار
معروف پاکستانی ڈرامہ و فلم نویس خلیل الرحمٰن قمر نے حالیہ انٹرویو میں پاکستان سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کے لیے کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے ملک کے لیے بہت کچھ کیا لیکن ان کے ساتھ انصاف نہیں ہوا جس کی وجہ سے ان کی حب الوطنی متاثر ہوئی ہے۔
خلیل الرحمٰن قمر نے ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ماضی میں انہوں نے بھارت میں کام کرنے کی پیشکشیں ٹھکرائیں لیکن اب وہ بھارت کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں ان کے کام کی قدر کی جاتی ہے جبکہ پاکستان میں انہیں وہ عزت نہیں ملی جس کے وہ مستحق تھے۔
انہوں نے اپنے 'ہنی ٹریپ کیس' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اغوا کرنے اور قتل کرنے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد انہوں نے بھارت کے لیے کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ان کے ڈرامے 'بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ' کی کہانی کو بھارتی فلم 'جس دیش میں گنگا رہتا ہے' میں کاپی کیا گیا تھا۔
خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے لیے بہت کچھ کیا لیکن ان کے ساتھ ہونے والے سلوک نے ان کی حب الوطنی کو متاثر کیا ہے اور اب وہ بھارت کے لیے کام کرنے کو تیار ہیں جہاں ان کے کام کی قدر کی جاتی ہے۔