چیمپئنز ٹرافی: پاکستان کا بھارت کیخلاف پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
چیمپئنز ٹرافی کے پانچویں میچ میں پاکستان نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دبئی میں ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا کہ ہماری ٹیم آج کے میچ میں اچھی کارکردگی دکھائے گی۔
محمد رضوان نے کہا کہ آج کے میچ کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے، فخر زمان کی جگہ امام الحق ٹیم میں شامل ہیں۔
پاکستان ٹیم
بھارت کا مقابلہ کرنے کے لیے آج بابر اعظم، امام الحق، سعود شکیل، محمد رضوان، آغا سلمان، طیب طاہر، خوشدل شاہ، ابرار احمد ، نسیم شاہ، شاہین آفریدی اور حارث رؤف میدان میں اترے ہیں۔
یاد رہے کہ دونوں ٹیموں کا یہ اس ٹورنامنٹ میں دوسرا میچ ہوگا۔ پاکستان کو پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے شکست دی تھی جبکہ بھارت نے اپنا پہلا میچ بنگلادیش کے خلاف جیتا تھا۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ
بھارتی حیدرآباد ایک بار پھر مودی سرکار کی متنازع پالیسیوں اور فیصلوں کے خلاف مزاحمت کا مرکز بن گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں مودی سرکار کی جانب سے مجوزہ وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمان اور دیگر اقلیتیں سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔ بھارتی حیدرآباد ایک بار پھر مودی سرکار کی متنازع پالیسیوں اور فیصلوں کے خلاف مزاحمت کا مرکز بن گیا ہے، جہاں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے بھرپور عوامی تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔ وقف ترمیمی بل کے خلاف جاری احتجاج میں کانگریس، بی آر ایس اور دیگر سیاسی جماعتیں بھی شامل ہو چکی ہیں۔ حیدرآباد میں ہونے والے احتجاج میں مذہبی و سیاسی قیادت ایک ہی نکتے پر متفق ہیں کہ اقلیتوں کے حقوق پر سمجھوتا نہیں ہو گا۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دو ٹوک انداز میں کہا میں وقف ترمیمی بل صرف مسلمانوں کے خلاف نہیں بلکہ یہ پورے ملک کی اقلیتوں کے مذہبی، سماجی اور آئینی حقوق پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ قانون مسلمانوں کے لیے ایک تباہی کا پیغام ہے۔ یہ صرف وقف زمینوں کا مسئلہ نہیں، یہ ہمارے وجود اور شناخت پر حملہ ہے۔
مودی سرکار کے بھارتی اقلیتوں کے مخالف اقدامات کے خلاف احتجاجی سلسلے کے تحت 30 اپریل کو رات کے وقت ’’بتی گل احتجاج‘‘ کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں گھروں، دکانوں اور دیگر مقامات کی روشنیاں بجھا کر مودی حکومت کو پرامن اور علامتی انداز میں یہ پیغام دیا جائے گا کہ ملک کی اقلیتیں ہوشیار، بیدار اور متحد ہیں۔بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ وقف بورڈ کی خودمختاری کو سلب کرنا، اقلیتی اداروں پر ہندو انتہا پسندانہ حکومتی تسلط قائم کرنا اور مذہبی زمینوں کو بیوروکریسی کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا آئین کے سیکولر تشخص کی صریح خلاف ورزی ہے۔