کارکردگی رپورٹ جمع کرائیں یا پھر استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں، ایلون مسک کی سرکاری ملازمین کو ای میل
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
کارکردگی رپورٹ جمع کرائیں یا پھر استعفیٰ دے کر گھر چلے جائیں، ایلون مسک کی سرکاری ملازمین کو ای میل WhatsAppFacebookTwitter 0 23 February, 2025 سب نیوز
واشنگٹن:امریکہ میں سرکاری ملازمین کو ہفتہ کی سہ پہر کو ایک ای میل موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ اپنے گذشتہ ہفتے کی اپنی کارکردگی رپورٹ جمع کرائیں یا استعفے دے کر گھر چلے جائیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے ( بی بی سی ) کے مطابق یہ ای میل ٹرمپ انتظامیہ میں ڈیپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفیشینسی کے سربراہ ایلون مسک کی جانب کی سے بھیجی گئی ہے۔
ایلون مسک نے اس سے قبل ایکس پر یہ ٹویٹ کی تھی کہ ’سرکاری ملازمین کو جلد ایک ای میل موصول ہو گی جس میں ان سے گذشتہ ہفتے ان کی مجموعی کاکردگی کے بارے میں پوچھا جائے گا۔‘
انھوں نے کہا کہ اگر ملازمین نے جواب نہ جمع کرایا تو پھر اس ناکامی کو ان کا استعفیٰ تصور کیا جائے گا۔
فنڈز میں کمی لانے اور ملازمین کی برطرفیوں کے ذریعے ایلون مسک حکومتی اخراجات کم کرنا چاہتے ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سرکاری ملازمین کو ایلون مسک
پڑھیں:
بہار کے سابق رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم وقف قانون کی حمایت کرنے پر جنتا دل یونائیٹڈ سے مستعفی
پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد سے 20 سے زیادہ مسلمان لیڈروں نے جے ڈی یو سے استعفی دے دیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی ریاست بہار میں سابق رکن اسمبلی ماسٹر مجاہد عالم نے وقف قانون کی حمایت کرنے پر جنتا دل یونائیٹڈ سے مستعفی ہو کر وزیراعلیٰ نتیش کمار کو اہم سیاسی جھٹکا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سیمانچل میں جے ڈی یو کے سرکردہ رہنما ماسٹر مجاہد عالم نے جو کوچدھامن سے دو بار رکن اسمبلی رہ چکے ہیں اور 2024ء کے لوک سبھا انتخابات میں کشن گنج سے این ڈی اے کے امیدوار تھے، کشن گنج میں یہ اعلان کیا جہاں انہوں نے نتیش کمار کے بینرز اور پوسٹرز بھی ہٹا دیے۔ ان کے ساتھ ان کے سینکڑوں حامیوں نے بھی پارٹی سے استعفی دے دیا۔ مجاہد عالم نے کہا کہ چونکہ نتیش کمار کے ارکان نے پارلیمنٹ میں وقف بل کی حمایت کی اس لئے میں نے بنیادی رکنیت سمیت پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفی دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ماسٹر مجاہد عالم کو طویل عرصے سے سیمانچل میں نتیش کمار کے نچلی سطح کے سب سے قابل اعتماد رہنمائوں میں سے ایک سمجھا جاتا تھا۔ پارلیمنٹ میں وقف ترمیمی بل کی منظوری کے بعد سے 20 سے زیادہ مسلمان لیڈروں نے جے ڈی یو سے استعفی دے دیا ہے۔ ان کے استعفیٰ سے پارٹی کی اقلیتی صفوں میں گہرے عدم اطمینان کی عکاسی ہوتی ہے۔