ایف بی آر نے ایک ہی دن میں بینکوں سے 23 ارب روپے ونڈ فال ٹیکس وصول کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) نے 21 فروری کو ایک ہی دن میں 16 بڑے بینکوں سے 23 ارب روپے ونڈ فال ٹیکس وصول کر لیا۔ رپورٹ کے مطابق 2021 اور 2023 کے درمیان روپے کی قدر میں غیر معمولی گراوٹ سے غیر ملکی زرمبادلہ کی مصنوعی طلب پیدا ہوئی، بینکوں نے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان بڑھتے فرق کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اربوں روپے کا منافع کمایا۔رواں ہفتے سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے ونڈ فال ٹیکس کے خلاف مالی شعبہ جات کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے حکومت کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔ونڈ فال ٹیکس حکومت کو معاشی بے ضابطگیوں کی وجہ سے غیر متوقع طور پر حد سے زیادہ کمائے گئے منافع پر 50 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا جواز دیتا ہے۔باخبر ذریعے کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر قیادت ٹیکس ریکوری کا یہ بڑا آپریشن ٹیم ورک کا نتیجہ تھا جس میں گورنر اسٹیٹ بینک نے فعال کردار ادا کیا۔ذریعے کا کہنا تھا کہ 26ویں آئینی ترمیم کے نتیجے میں سپریم کورٹ اور تمام ہائی کورٹس میں آئینی بینچز کی تشکیل کے نتیجے میں ٹیکس سے امور سے جڑے کیسز کی رفتار میں تیزی آئی۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ونڈ فال ٹیکس
پڑھیں:
26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں: اعظم نذیر تارڑ
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم ڈھانچہ جاتی اصلاحات تھیں جو کہ نظام کی بہتری کے لیے کی گئی، میرے خیال میں 26 ویں آئینی ترمیم کے بعد مزید کسی ترمیم کی ضرورت نہیں، تاہم کوئی نئی ترمیم خارج از امکان نہیں۔لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ جب آپ فوجی تنصینات پر حملے کریں گے تو پھول نہیں پہنائے جائیں گے، جب سرکاری املاک جلائیں گے، پولیس کی گاڑیاں جلائیں گے تو آپ کو پھول نہیں پہنائے جائیں گے۔انہوں نے کہا ہے کہ علم غیب کسی کے پاس نہیں، ضرورت کے تحت کل کو اگر کوئی چیز کرنا پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں و پارلیمنٹ بیٹھ کر سوچیں گی۔اعظم نذیر نے کہا کہ عدالتیں کھلی ہوئی ہیں، روز مقدمات آتے ہیں، ہم بھی ریسیونگ اینڈ پر رہے ہیں، ہمارے کلائنٹ ملک کے سابق وزیراعظم تھے، ان کے لیے کبھی دروازے نہیں کھلتے تھے، وہ پیدل جاتے تھے، آج کل تو وی آئی پی ہیں، جن کے لیے عدالتوں کے دروازے کھل جاتے ہیں، وہ آکر بار تقاریب سے بھی خطاب کر جاتے ہیں۔وفاقی وزیر قانون نے کہا کہ آئینی بنچ کے قیام سے روز مرہ کیسز میں کمی ہوئی ہے، بلوے، فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے پر پھولوں کے ہار تو نہیں پہنائے جائیں گے، ایسے ملزمان کو قانونی کارروائی کا سامنا تو کرنا پڑے گا، عدالتیں جو فیصلہ کریں گی اس پر سر تسلیم خم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ میں تو بطور وفاقی وزیر بھی پیدل ہائیکورٹ جانا زیادہ پسند کرتا ہوں، کہتا ہوں قانون کی عملداری ہو۔ان کا کہنا تھا کہ خواہش ہے کہ کراچی کی طرح لاہور میں بھی ایک ہی جگہ عدالتیں ہوں، اس کا سب سے زیادہ فائدہ بار اور پھر سائلین کو ہو گا، جوڈیشل افسران کے لیے بھی اس میں سہولت ہے۔اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے یہ پلان حکومت پنجاب کو بھیجا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز اس کے لیے بالکل تیار ہیں۔