“بھارتی ٹیم کو کیسے قابو کیا جائے” طریقہ سامنے آگیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر محمد عامر نے روایتی حریفوں کے درمیان میچ سے قبل بھارتی ٹیم کی کمزوریوں سے پردہ اٹھادیا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق فاسٹ بولر محمد عامر کہنا تھا کہ پاک بھارت میچ کے روز، جو ٹیم زیادہ غلطیاں کرتی ہے شکست اسکا مقدر بنتی ہے۔
انہوں نےکہا کہ روہت شرما کی ٹیم کاغذ پر مضبوط ضرور ہے لیکن اگر بنگلادیش کیخلاف چیمپئینز ٹرافی کے پہلے میچ میں انکی خامیوں کو دیکھیں تو پاکستان جیتنے کا موقع بنا سکتا ہے۔
محمد عامر کا کہنا تھا کہ قومی ٹیم میں فخر زمان کی انجری کے بعد امام الحق کی واپسی ہوگی اور کوئی بڑی تبدیلی کا امکان نہیں ہے۔
قبل ازیں پاکستان کو اپنے میچ میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں 60 سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا تاہم بھارتی ٹیم نے بنگلادیش کو شکست دیکر فاتحانہ آغاز کیا تھا۔
دوسری جانب چیمپئینز ٹرافی میں بھارت اور پاکستان کی ٹمیں 5 بار آمنے سامنے آئی ہیں جہاں گرین شرٹس کا پلڑا بھاری ہے جبکہ بھارت 2 میچز جیت سکا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد نیا پوپ کون ہوگا؛ انتخاب کیسے کیا جائے گا ؟
پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد دنیا بھر کے 1.39 ارب کیتھولک افراد کی نگاہیں اب اس بات پر مرکوز ہیں کہ ان کا جانشین کون ہوگا۔
پوپ کے انتقال یا استعفیٰ کے بعد ویٹی کن میں ’’سیڈے ویکانتے" (یعنی پوپ کی نشست خالی) کا دور شروع ہوتا ہے۔
اس دوران، ویٹی کن کے مالیاتی اور انتظامی معاملات کی نگرانی کیمرلینگو نامی سینئر کارڈینل کرتے ہیں، تاہم وہ عقائد یا پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں کر سکتے۔
نئے پوپ کا انتخاب کون کرے گا؟
نیا پوپ منتخب کرنے کے لیے تمام وہ 138 کارڈینلز جن کی عمر 80 سال سے کم ہے اور جنھیں نئے پوپ کے انتخاب کے لیے ووٹ دینے کا حق حاصل ہے جلد ویٹی کن میں جمع ہوں گے۔
یاد رہے کہ ان 138 کارڈینلز میں سے اکثریت کو پوپ فرانسس نے اپنی زندگی میں خود مقرر کیا تھا۔
نئے پوپ کے انتخاب کے لیے ہونے کارڈینلز کے اجلاس کو "کونکلیو" کہا جاتا ہے جو مکمل راز داری کے ساتھ سسٹین چیپل میں منعقد کیا جاتا ہے۔
نئے پوپ کے انتخاب کا طریقہ کار کیا ہوگا؟
نئے پوپ کے انتخاب کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہوتی ہے اور ہر روز چار ووٹنگ کے دور ہو سکتے ہیں۔ ووٹنگ کے بعد کاغذی بیلٹ کو جلایا جاتا ہے اگر دھواں کالا ہو تو اس کا مطلب ہے کہ کوئی فیصلہ نہیں ہوا، اور سفید دھواں نئے پوپ کے انتخاب کی علامت ہوتا ہے۔
نئے پوپ کے امیدوار کون ہو سکتے ہیں؟
پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد کئی نام زیرِ غور ہیں جو مندرجہ ذیل ہیں۔
کارڈینل پیٹر ٹرکسن (گھانا): سابق سربراہ برائے انصاف و امن کونسل، ایک متوازن نظریات رکھنے والے قدامت پسند رہنما سمجھے جاتے ہیں۔
کارڈینل لوئس ٹیگلے (فلپائن): غربت کے خاتمے اور سماجی انصاف پر زور دیتے ہیں، اور پوپ فرانسس کے وژن کے قریب تر خیال کیے جاتے ہیں۔
کارڈینل پیٹر ایرڈو (ہنگری): ایک روایتی قدامت پسند اور مشرقی عیسائیوں کے ساتھ مکالمے کے حامی ہیں جو آرتھوڈوکس چرچ کے ساتھ اتحاد کے خواہاں ہیں۔
کارڈینل پیترو پیرو لین (اٹلی): ویٹی کن کے سیکرٹری آف اسٹیٹ جن کا سفارتی تجربہ انہیں ایک مضبوط امیدوار بناتا ہے۔
کارڈینل ماتیو زُپی (اٹلی): بولونیا کے آرچ بشپ، امن مذاکرات اور سماجی ہم آہنگی کے داعی ہیں۔
کارڈینل ماریو گریخ (مالٹا): بشپوں کے سنود کے سیکریٹری جنرل اور پوپ فرانسس کے قریبی معتمد ہیں۔
نئے پوپ کا انتخاب کب ہوگا؟
نئے پوپ کے انتخاب کے لیے دنیا بھر کے 138 کارڈینلر کا اجلاس ’’کونکلیو‘‘ اگلے دو سے تین ہفتوں میں شروع ہونے کی توقع ہے۔
جس سے قبل پوپ فرانسس کے لیے نو روزہ سوگ منایا جائے گا۔ دنیا بھر سے کارڈینلز اس دوران ویٹی کن پہنچیں گے۔
نئے پوپ کا انتخاب اس بار کیوں غیر متوقع ہوسکتا ہے؟
کیا اس بار پوپ افریقا، ایشیا یا لاطینی امریکا سے ہو سکتا ہے؟ پوپ فرانسس کی عالمی شمولیت کی پالیسی اور متنوع کارڈینلز کی تقرری کے باعث اس کا امکان اب پہلے سے کہیں زیادہ قوی ہے۔