گلیات میں نوجوان کا قتل، مشتعل ہجوم نے پولیس کی موجودگی میں قاتل چوکیدار کو مار ڈالا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
نتھیا گلی:
گلیات میں گاڑی کھڑے کرنے کے معاملے پر مقامی نوجوان کے قتل پر مشتعل ہجوم نے قاتل چوکیدار کو بھی موت کے گھاٹ اتار دیا۔
مقامی ذرائع کے مطابق تھانہ چھانگلہ گلی کے علاقے سیر غربی میں ہاؤسنگ سوسائٹی کی پارکنگ میں عمران عباسی نامی مقامی نوجوان گاڑی کھڑی کرکے گھر چلا گیا اور دوسرے دن آیا تو چوکیدار نے تکرار شروع کر دی۔
چوکیدار خان زمان نے چھری کے پے درپے وار کر کے نوجوان عمران عباسی کو قتل اور بھائی کو زخمی کر دیا۔ اطلاع ملتے ہی مقامی لوگوں کی کثیر تعداد پہنچ گئی اور سوسائٹی کے 5 گھروں کو آگ لگا دی جس پر گلیات بھر کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔
قاتل چوکیدار ہجوم کو دیکھ کرعمارت کے تہہ خانہ میں چھپ گیا جس پر پولیس دیوار توڑ کر اندر داخل ہوگئی اور قاتل کو تہہ خانہ سے باہر نکالا جسے دیکھتے ہی ہجوم بے قابو ہوگیا۔ مشتعل ہجوم نے اپنی عدالت لگا کر قاتل کو پتھر اور ڈنڈے مار مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا۔
تشدد اور ہنگامے سے کئی پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے، قاتل چوکیدار کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے ابیٹ آباد اسپتال منتقل کر دی گئی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پاکستان میں بھی سپر فلو کہلائے جانے والے انفلوئنزا کی موجودگی کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251214-08-28
جنیوا (مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے سپر فلو وائرس کی پاکستان میں بھی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق فلو کی نئی قسم A(H3N2) کے ذیلی گروپ ’سب کلاڈ K‘ کے باعث برطانیہ سمیت کئی یورپی ممالک میں انفلوئنزا کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔برطانوی محکمہ صحت کے مطابق اسپتالوں میں روزانہ اوسطاً 2600 سے زاید مریض داخل ہو رہے ہیں، جو پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہے۔برطانوی وزیر صحت کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کوویڈ کے بعد اسپتالوں پر سب سے بڑا دباؤ ہے، ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ نئی قسم زیادہ خطرناک نہیں لیکن اس کا پھیلاؤ معمول سے پہلے شروع ہو گیا ہے۔ پاکستان میں بھی سپر فلو انفلوائنز کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے اور اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ 20 فیصد نمونوں میں وائرس کی نئی قسم A(H3N2) کے ذیلی گروپ ’سب کلاڈ K‘ کی موجودگی پائی گئی۔اس حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طبی ماہر ڈاکٹر رانا جواد اصغر نے بتایا کہ سپر فلو وائرس کی علامات بھی دیگر انفلوئنزا کی طرح ہی ہوتی ہیں یعنی سر میں درد، نزلہ، بخار جیسی علامات ہوتی ہیں۔ڈاکٹر رانا جواد نے بتایا کہ اس وائرس کو سپر فلو اس کے لیے کہہ رہے ہیں کہ پوری دنیا میں جو متوقع تعداد ہوتی ہے اس سے زیادہ تعداد میں لوگ متاثر ہو رہے ہیں اور دوسری وجہ یہ بھی ہے کہ وائرس میں بھی کچھ تبدیلیاں آئی ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ اس سے بچاؤ کے طریقے بھی وہی ہیں جو بچاؤ کے طریقے ہوتے ہیں، بچوں اور بڑی عمر کے افراد کو احتیاطی ویکسین لگوائی جائیں۔