سینیٹر فیصل واوڈا کی یقین دہانی پر کسٹمز ایجنٹس نے ہڑتال کی کال واپس لے لی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
سینیٹر فیصل واوڈا کی یقین دہانی کے بعد پاکستان کسٹم ایجنٹس ایسوسی ایشن نے غیرمعینہ مدت کی ہڑتال کی کال واپس لینے کا اعلان کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کسٹم ایجنٹس نے آج کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اپنے مطالبات کے لیے غیر معینہ مدت تک ہڑتال کا اعلان کیا تھا تاہم سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے بحری امور کے چیئرمین سینیٹر فیصل واوڈا پریس کانفرنس میں پہنچ گئے اور ان کی یقین دہانی پر کسٹم ایجنٹس نے ہڑتال کی کال واپس لے لی۔
فیصل واوڈا نے کسٹم ایجنٹس سے تشکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے کہنے پر کسٹمز ایجنٹس نے ہڑتال ختم کردی ہے، کسٹم ایجنٹس کے توسط سے ماہانہ 400 ارب روپے مالیت کی کسٹم ڈیوٹی ادائیگیاں ہوتی ہیں اس لیے ان کی ہڑتال سے ملک و معیشت کو ناقابل تلافی نقصان ہوسکتا ہے جس کے باعث مہنگائی بڑھنے کا بھی خدشہ ہے۔
فیصل واوڈا نے کسٹم ایجنٹس کو بدھ کے دن سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں طلب کیا ہے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا کہ کسٹمز ایجنٹس کا مسئلہ حل کریں گے۔ انہوں ںے کسٹم ایجنٹس سے کرپٹ افسران کی فہرست مانگتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک کا المیہ یہ ہے کہ چھوٹے چوروں کو پکڑلیا جاتا ہے اور بڑے چوروں کو چھوڑ دیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میری ٹائم کا شعبہ انتہائی اہم ہے اور یہ شعبہ پورا ملک کا قرضہ اتارنے کی صلاحیت رکھتا ہے، پورٹ قاسم پر اربوں روپے کی قبضے کی زمینوں کو ریکور کرائیں گے۔
قبل ازیں آل پاکستان اور کراچی کسٹم ایجنٹس کے سربراہان سیف اللہ خان اور محمد عامر نے پریس کانفرنس میں 25 فروری سے غیر معینہ مدت کے لیے کام بند کرنے کا اعلان کردیا تھا جس سے اجناس خوردنی تیل سمیت دیگر اشیاء کی درآمدی سرگرمیاں معطل ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا تھا۔
انکا کہنا تھا کہ کسٹم ایجنٹس کے توسط سے حکومت ماہانہ 400ارب روپے کی ڈیوٹی کی مد میں وصولیاں ہوتی ہیں لہٰذا ہمارا کام بند ہونے سے ریونیو شارٹ فال ہوگا، تاہم البتہ قومی مفاد میں ایجنٹس نے ایکسپورٹ کنسائمنٹس کی گڈز ڈیکلیریشنز جمع کرانے اور برآمد کنندگان کو خدمات جاری رکھنے کا اعلان کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک میں اشیائے خوردونوش اور خوردنی تیل کی قلت ہوتی ہے تو ہم ذمہ دار نہیں ہوں گے، ہمارا مطالبہ ہے کہ 45 کسٹم ایجنٹس کے لائسنس معطل کیے جائیں اس کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنائی جائے۔ 45ایجنٹس کے لائسنس اگرچہ عدالت سے بحال ہوگئے ہیں لیکن ہم چاہتے ہیں کسٹم نے جو شوکاز جاری کیا ہے اس پر فیصلہ جاری کیا جائے۔
سیف اللہ خان کا کہنا تھا کہ چیئرمین ایف بی آر نے مڈل مین کا کردار ختم کرنے کا عندیہ دیا تھا لہذا ہمیں شک ہے کہ 45 کے بعد 450 ایجنٹس کے لائسنس بھی معطل کردیئے جائیں گے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ کسٹم ایجنٹس بروز بدھ سینیٹ کی فنانس کمیٹی میں تشریف لائیں سلیم مانڈوی والا اس کے چیئرمین ہیں، ہر مسئلے کے حل کیلئے فوج کو پکارا جارہا ہے جب اکثریت مسئلے فوج نے حل کرنے ہیں تو اس کی تعریف تو کیا کریں، آرمی چیف نے کہا ہے کہ پاکستان پہلے ہے باقی سب کچھ بعد میں۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ سالانہ 4800 ارب روپے کا نقصان انتہائی قابلِ تشویش ہے، میڈیا کا کردار انتہائی اہم رہا ہے میڈیا اس طرز کے مسائل حل کرنے کی اہلیت رکھتا ہے، کسٹم ایجنٹس کے معاملے پر وزیرِ خزانہ اور وزیر مملکت سے اس مسئلے سے متعلق بات کروں گا ہم اس میں ملوث افسر پر بھی کارروائی کریں گے، ابھی تو میری ٹائم کی صرف فائل کو ہاتھ لگا کر 60 سے 70ارب روپے بدعنوانی پکڑی ہے ہوم ورک مکمل کرکے نام بھی سامنے لائیں گے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان سینیٹر فیصل واوڈا کسٹم ایجنٹس کے کا کہنا تھا کہ فیصل واوڈا نے ایجنٹس نے کا اعلان نے کہا کہا کہ
پڑھیں:
سینیٹر فیصل سلیم کی ژالہ باری سے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان کو مالی امداد کی سفارش
چیئرمین داخلہ کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم—فائل فوٹوچیئرمین داخلہ کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم نے وزراتِ داخلہ اور چیف کمشنر اسلام آباد کو خط میں ژالہ باری سے متاثرہ گاڑیوں کے مالکان کو مالی امداد کی سفارش کی ہے۔
چیئرمین داخلہ کمیٹی سینیٹر فیصل سلیم کے خط میں کہا گیا ہے کہ اچانک ژالہ باری سے سیکڑوں شہریوں کی گاڑیوں کی ونڈ اسکرین ٹوٹ گئیں، شہریوں کو اچانک اژلہ باری سے بھاری مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
سینیٹر فیصل سلیم آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے پارلیمنٹری بورڈ کے ممبر منتخب ہو گئے۔
متن میں مزید لکھا گیا ہے کہ حکومت شہریوں کے نقصانات کا جزوی ازلہ کرے، معاوضہ ناصرف متاثرہ شہریوں پر مالی بوجھ کو کم کرے گا بلکہ خیر سگالی اور یک جہتی کا پیغام بھی دے گا۔
سینیٹر فیصل سلیم نے تجویز دی ہے کہ مالی اعانت کے لیے سبسڈی یا معاشی مجبوریوں کا شکار شہریوں کی مالی امداد کی جائے، سفارشات پر غور کر کے ایک معاوضہ پروگرام شروع کیا جائے۔