شعلے فلم کا وہ اداکار جس کو معاوضے میں ’فریج‘ دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
بھارتی ہدایتکار رمیش سپی کی فلم ’شعلے‘ نے بھارت سمیت دنیا بھر میں بے پناہ کامیابی اور شہرت حاصل کی اور آج بھی مداحوں کے دل کے قریب ہے۔ ریلیز کے ابتدائی دنوں میں یہ فلم زیادہ کامیاب نہیں ہوئی تھی لیکن بعد میں چرچا بڑھا اور یہ ایک بڑی کامیاب فلم بن گئی۔
اس فلم نے نہ صرف بہت زیادہ پیسہ کمایا بلکہ بھارت کی سب سے طویل عرصے تک چلنے والی فلموں میں شامل بھی ہو گئی۔ شعلے نے اس دور میں تقریباً 35 کروڑ روپے کی کمائی کی۔
اس فلم میں بالی ووڈ کے مشہور اداکاروں جیسے امیتابھ بچن، دھرمندر، ہیما مالنی، امجد خان، جایا بچن، اور سنجیو کمار نے اداکاری کے جوہر دکھائے۔
کہا جاتا ہے کہ دھرمندر نے اپنی کردار کے لیے 1,50,000 روپے فیس وصول کی، لیکن ایک اور اداکار تھے جنہوں نے پیسے کی بجائے ایک فریج بطور معاوضہ لیا۔
یہ اداکار، جن کا نام سچن پگلنکار ہے، بچپن میں 65 سے زائد فلموں میں بطور چائلڈ اداکار کے کام کر چکے ہیں اور 50 سے زائد فلموں کی ہدایتکاری بھی کر چکے ہیں۔ سچن نے شعلے میں احمد کا کردار ادا کیا تھا، اور ان کی اداکاری کو بہت پسند کیا گیا۔
سچن پگلنکار کے مطابق 1970 کی دہائی میں فریج ایک قیمتی چیز سمجھا جاتا تھا اس لیے انہوں نے پیسوں کے بجائے فریج کو بطور معاوضہ لیا اور اس فریج کو انہوں نے آج بھی محفوظ رکھا ہوا ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
ہالی ووڈ کے عالمی شہرت یافتہ ولن گھر میں مردہ پائے گئے؛ دی ماسک سے کامیابی سمیٹی تھی
ہالی ووڈ کے مشہورِ زمانہ ولن 60 سالہ پیٹر گرین نہایت خاموشی اور پراسراریت کے ساتھ ہمیشہ کے لیے اس جہان فانی سے کوچ کرگئے۔
ہالی ووڈ کی دنیا ایک اور چونکا دینے والے صدمے سے دوچار ہو گئی۔ فلم ’دی ماسک‘ کے مشہور ولن اور ’پلپ فکشن‘ میں یادگار منفی کردار ادا کرنے والے اداکار پیٹر گرین اپنے گھر میں مردہ پائے گئے۔
ان کے طویل عرصے سے منیجر گریگ ایڈورڈز نے دل گرفتہ انداز میں اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہالی ووڈ نے ایک منفرد اور بے خوف اداکار کو کھو دیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ کلنٹن اسٹریٹ کے اپارٹمنٹ میں پیٹر گرین کو زمین پر گرا ہوا پایا۔ موقع پر پہنچنے والی طبی ٹیم نے ان کی موت کی تصدیق کر دی۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ ان کے گھر سے کسی مشتبہ کارروائی کے شواہد نہیں ملے، تاہم موت کی حتمی وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد ہی سامنے آئے گی۔
پیٹر گرین نے 1990 کی دہائی میں ہالی ووڈ میں وہ مقام بنایا جو چند ہی اداکاروں کے حصے میں آتا ہے۔ ان کے ادا کیے گئے منفی کردار ناظرین کے دل و دماغ پر نقش ہو گئے۔
فلم ’دی ماسک‘ میں ان کا بے رحم گینگسٹر ڈوریان ٹائریل آج بھی یاد کیا جاتا ہے جبکہ ’پلپ فکشن‘ میں ان کا مختصر مگر طاقتور کردار فلمی تاریخ کا حصہ بن چکا ہے۔
انہوں نے ’دی یوزول سسپیکٹس‘، ’ٹریننگ ڈے‘، ’بلو اسٹیریک‘، ’لاز آف گریوٹی‘ سمیت درجنوں فلموں میں کام کیا اور تقریباً 95 فلمی و ٹی وی منصوبوں میں اپنی اداکاری کا لوہا منوایا۔
افسوسناک پہلو یہ ہے کہ جو اداکار اسکرین پر خوف، تشدد اور طاقت کی علامت سمجھا جاتا تھا وہ حقیقی زندگی میں نہایت خاموش، تنہا اور کمزور سا انسان تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق اداکاری کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ پیٹر گرین حالیہ برسوں میں اسپاٹ لائٹ سے دور تنہا زندگی گزار رہے تھے۔