چیمپئنز ٹرافی: پاکستان‘ بھارت ٹاکرا آج
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
لاہور (سپورٹس رپورٹر) آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی2025ء کے پانچویں میچ میں روایتی حریف پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آج دبئی میں مد مقابل ہوں گی۔ میچ دن 2 بجے دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں شروع ہو گا۔ یہ میچ پاکستان کیلئے جیتنا ضروری‘ شکست کی صورت میں قومی ٹیم ایونٹ کی ٹاپ فور ٹیموں کی دوڑ سے باہر ہو سکتی ہے۔ شائقین بھی پرجوش ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان دبئی میں ہونے والے میچ کے دوران بارش کے خطرات ہیں۔ اتوار کی رات اور پیر کی صبح جزوی طور پر ابر آلود موسم اور ہلکی بارش کا امکان ہے۔ماہرین موسمیات کا خیال ہے کہ اگر دبئی میں بارش ہوئی تو بہت کم وقت کیلئے ہوگی جس سے میچ متاثر ہونے کا امکان کم ہے۔پاکستان ٹیم مینجمنٹ اور کپتان نے بھارت کیخلاف میچ کیلئے پلئنگ الیون فائنل کرلی۔ذرائع کے مطابق دو روزقبل کپتان اورٹیم مینجمنٹ نے کھلاڑیوں کیساتھ میٹنگ کی اور کھلاڑیوں کی مکمل حمایت کا فیصلہ کیا۔ پہلا میچ کھیلنے والی ٹیم سے کسی کوڈراپ نہیں کیا جائیگا۔مینجمنٹ چاہتی ہے کہ اہم میچ سے قبل کسی کھلاڑی کا مورال خراب نہ ہو، صرف ایک تبدیلی کی جائیگی، انجرڈ فخر زمان کی جگہ امام الحق کو شامل کیا جائیگا۔ صوبائی دارالحکومت سمیت ملک کے مختلف شہروں میں آج پاکستان ‘ بھارت میچ براہ راست دکھانے کیلئے بڑی سکرینیں لگائی جائیں گی۔ سندھ حکومت نے بھی میچ کیلئے کراچی سمیت سندھ بھر میں بڑی سکرینیں لگانے کا فیصلہ کیا ہے ۔میچ براہ راست دکھایا جائیگا۔ بھارت کے اوپنر اور نائب کپتان شبمن گل نے کہا ہے کہ پاکستان کی ٹیم اچھی ہے اور بدقسمتی سے وہ اپنا پہلا میچ ہار گئے مگر پاکستان کوئی کمتر ٹیم نہیں۔ دونوں ٹیموں کے مقابلے ہمیشہ شائقین کیلئے بڑے ایونٹس ہوتے ہیں لیکن بطور کھلاڑی ہمارا کام میدان میں کارکردگی دکھانا ہے، میڈیا میں میچ کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنا ان کا کام ہے۔ اس پر ہمارا کنٹرول نہیں۔ پاکستان کے خلاف یقیناً سنچری کرنے کا دل ہے‘کوشش ہوگی سنچری بنائوں حالانکہ ہر میچ میں بڑا سکور کرنے کا ارادہ ہوتا ہے۔ دبئی کی پچ پر 280 یا 300 کا سکور بہت اچھا ہوگا اور اضافی خطرہ لینے کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ ون ڈے میں اوورز کافی مل جاتے ہیں، وکٹ پر موجود رہیں گے تو سکور بن جاتا ہے۔ پاکستان بھارت میچ سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، ہر میچ جیتنے کی کوشش کرتے ہیں، پچھلے میچ میں اوس نہیں تھی مگر بیٹنگ میں مشکل ضرور ہوئی تاہم اگر سٹرائیک روٹیٹ کریں تو جیتنا آسان ہوگا۔بھارت کیخلاف میچ کیلئے قومی ٹیم نے دبئی کرکٹ سٹیڈیم میں پریکٹس کی تاہم بابراعظم شریک نہیں ہوئے۔ پاکستان ٹیم تیاری کیلئے سٹیڈیم پہنچی اور رنگ آف فائر میں پریکٹس کی۔بابر اعظم نے ہوٹل میں ہی فزیکل ٹریننگ کی۔چیئرمین پی سی بی محسن نقوی بھی پاکستانی ٹیم کے پریکٹس سیشن کے دوران کرکٹ سٹیڈیم میں موجود تھے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ہمیں افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں چاہئیں‘ ترجمان دفتر خارجہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251212-01-33
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان روایتی معنوں میں جنگ بندی نہیں، ابھی بھی صورتحال ایسی نہیں کہ ہم کہیں جنگ بندی کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، ہمیں افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں چاہئیں۔ ترجمان دفتر خارجہ طاہر اندرابی نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ افغانستان میں منظور ہونے والی قرارداد کا مسودہ نہیں دیکھا، افغانستان کا ان کے اپنے شہری کی جانب سے کسی قسم کی دہشت گردی کو ماننا مثبت ہے، ہم اس قرارداد کے مسودے کا انتظار کر رہے ہیں، اس کے باوجود ہمیں افغان قیادت سے تحریری ضمانتیں چاہئیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان بھیجا جانے والا امدادی قافلہ ہماری سائیڈ سے کلیئر ہے، یہ طالبان پر ہے کہ وہ اس امدادی قافلے کو وصول کرتے ہیں یا نہیں، افغان عوام کی مشکلات دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ کی درخواست پرامدادی قافلہ روانہ کیا۔ افغانستان میں ہمارا سفارتی مشن کام کر رہا ہے، ہمارے مشن نے افغانستان کو حالیہ دہشت گردوں اور ان کے ہینڈلرز کے حوالے سے آگاہ کیا ہوگا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی وزیر خارجہ کے اشتعال انگیز بیان کو مسترد کرتے ہیں، افواج پاکستان ملکی سرحدوں کے تحفظ کے لیے پْرعزم ہیں، پروپیگنڈے کے ذریعے حقائق کو مسخ نہیں کیا جاسکتا، پاکستان پْرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتاہے، پاکستان اپنے قومی مفاد اور خودمختاری کا ہر صورت دفاع کریگا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف ریاستی پشت پناہی میں دہشت گردی جاری ہے، بھارت کی جانب سے افغان سرزمین پرفتنہ الخوارج اور فتنہ الہندوستان سے تعاون کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، اس لیے بھارت کے ذریعے ان دہشت گردوں کی خطرناک ہتھیاروں تک ممکنہ رسائی بعید ازقیاس نہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو افسوس ہے کہ بھارت نے سارک پراسیس کو روکا ہوا ہے، بھارت نے ماضی میں کسی اور ملک کے حوالے سے سارک میں اسی طرح رکاوٹ ڈالے رکھی تھی، مقبوضہ کشمیر میں غیر قانونی قبضہ کی صورتحال کا سامنا ہے، سیکڑوں کشمیری بھارت کی جیلوں میں غیر قانونی طور پر قید ہیں، اقوام متحدہ رپورٹ کے مطابق 2800 کشمیری جبری وغیرقانونی طور پربھارتی جیلوں میں قید ہیں۔ غزہ کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ رفحہ کراسنگ کھولنے پر اسرائیلی بیان پر پاکستان سمیت 8 اسلامی عرب ممالک نے بیان جاری کیا، غزہ میں انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس میں افرادی قوت بھیجنا کسی بھی ملک کا آزادانہ فیصلہ ہوگا، ابھی تک پاکستان نے اس حوالے سے ایسا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور برطانیہ میں قیدیوں کے تبادلے کا باقاعدہ معاہدہ نہیں ہے، باقاعدہ معاہدہ نہ ہونے کے باعث کیس ٹو کیس بیسز پر معاملات کو دیکھا جاتا ہے۔